اسٹارٹ اپس اور چھوٹے تاجروں کی سعودی عرب تک رسائی، بڑی خوش خبری سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
ریاض: پاکستان اور سعودی عرب نے ڈیجیٹل سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں شراکت داری کو مضبوط بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے معاہدہ طے کرلیا، جس کا مقصد پاکستانی اسٹارٹ اپس اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (SMEs) کو سعودی مارکیٹ تک رسائی فراہم کرنا ہے۔
یہ معاہدہ LEAP 2025 کانفرنس کے موقع پر پاکستان کی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی، شزہ فاطمہ خواجہ، اور سعودی ڈپٹی انویسٹمنٹ منسٹر، ابراہیم المبارک کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران ہوا۔
ایک خبر کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے مصنوعی ذہانت (AI)، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، اور فِن ٹیک جیسے شعبوں میں کاروباری تعاون (B2B) کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔
شزہ فاطمہ نے پاکستان کی جانب سے سرمایہ کار دوست ڈیجیٹل ماحول کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا، تاکہ عالمی اسٹیک ہولڈرز کو پاکستان کی طرف راغب کیا جا سکے۔
دوسری طرف سعودی عرب نے پاکستان کی ہنر مند افرادی قوت اور ٹیکنالوجی میں ترقی پر اعتماد کا اظہار کیا اور پاکستانی اسٹارٹ اپس کے لیے عالمی مواقع پیدا کرنے کے لیے سرحد پار وینچر کیپیٹل سرمایہ کاری کی صلاحیت کو اجاگر کیا ہے۔
دونوں فریقوں نے سعودی مارکیٹ میں داخل ہونے والی پاکستانی کمپنیوں کے لیے لائسنسنگ اور رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے کے طریقوں پر بھی غور کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مشترکہ تحقیق و ترقی (R&D) کے منصوبوں کو بڑھانے اور سعودی عرب میں مواقع کی تلاش کرنے والے پاکستانی پروفیشنلز کے ڈگری کی تصدیق کے عمل کو ڈیجیٹل بنانے پر بھی اتفاق کیا۔
شزہ فاطمہ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط ڈیجیٹل معاشی تعاون خطے میں ترقی اور جدت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان کی اور سعودی
پڑھیں:
سعودی عرب میں 4700 پاکستانی بھکاری پکڑے گئے: خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف— فائل فوٹووزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں 4700 پاکستانی بھکاری پکڑے گئے، اس سے ملک کی بدنامی ہو رہی ہے۔
سیالکوٹ میں ریڈی میڈ گارمنٹس ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سیاست دانوں کی ذمے داری ہے کہ ملک کو بدنام ہونے سے بچائیں۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کر نے پر وفاق دیر آئے مگر درست آئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ جس قسم کی ڈکیتی آئی پی پیز نے کی ہے اس میں بڑے بڑے نام ہیں، 1993ء میں پیپلز پارٹی کے دور میں آئی پی پیز کی پالیسی آئی تھی وہ 1997ء تک چلی۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ یہ پلانٹ سب سے زیادہ جنرل مشرف کے دور میں لگے، پاکستان میں سولر انقلاب آیا ہے، ہماری درآمدات پر 4 ارب ڈالر کا ڈیوٹی لاس ہے۔