عمران خان کا آرمی چیف کو خط قومی سطح کا جرم ہے، رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے سابق وزیراعظم اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو آرمی چیف کو خط لکھنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا اسے قومی سطح کا جرم قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا آرمی چیف کو تیسرا خط لکھنے کا فیصلہ، سپریم کورٹ میں نئے ججز کا تقرر
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا عمران خان خط نہیں بھیجتے بلکہ یہ ایک پروپیگنڈہ ٹول ہے جس سے وہ فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایسی حرکتوں سے عمران خان عوام اور فوج میں دوریاں پیدا نہیں کر سکیں گے اور ان کے لیے بھی اس چیز کے اچھے اثرات نہیں ہوں گے۔
راناثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ملکی معاملات پر حکومت اور اپوزیشن کو بیٹھ کر فیصلے کرنے چاہییں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گورنر پنجاب اور ان کے اعتراضات درست تھے جنہیں دور کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے پیپلزپارٹی سے بات چیت کے لیے کمیٹی بنائی ہے۔
مزید پڑھیے: آرمی چیف عمران خان کی جانب سے لکھے گئے خط کا جواب دیں گے یا نہیں، عرفان صدیقی کا بڑا دعویٰ
انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے باضابطہ رابطوں کی بات غلط ہے اور اسٹیبلشمنٹ کا پی ٹی آئی کےساتھ کبھی رابطہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعتوں سےبات کرے اور کوئی اتحاد بنانا ہے تو وہ بھی بنائے کیوں کہ راستہ یہیں سے نکلےگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ باقی پی ٹی آئی کے لیے اور کوئی راستہ نہیں تاہم اگر وہ مزید زورآزمائی کرنا چاہتی ہے تو کرلے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رانا ثنااللہ عمران خان عمران خان کا آرمی چیف کو خط.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رانا ثنااللہ عمران خان کا ا رمی چیف کو خط رانا ثنااللہ ا رمی چیف کو پی ٹی ا ئی انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
فلسطین امت کی وحدت کا نقطۂ آغاز بن سکتا ہے، علامہ جواد نقوی
سربراہ تحریک بیداری امت مصطفیٰ نے لاہور میں تقریب سے خطاب میں کہاکہ قومی بیداری کو وقتی جوش کے بجائے مستقل شعور میں بدلنا ہوگا، صیہونی سرمائے سے جڑی کمپنیوں کو اپنے مفادات غیر محفوظ محسوس ہونے چاہییں۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے فلسطین و غزہ کی حمایت میں اٹھنے والی حالیہ عوامی تحریک کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ یہ لہر تاخیر سے اُٹھی، لیکن اب ملک کے سارے مختلف طبقات اس میں متحرک ہو چکے ہیں۔ انہوں نے 19 ماہ کی قومی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا، خاص طور پر اُس وقت جب غزہ میں شدید ظلم کے باوجود مزاحمت امید بن چکی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام کے جذبات ایسے عوامل سے متاثر ہوتے ہیں جو بعض اوقات شدید ظلم پر بھی خاموشی اختیار کروا دیتے ہیں، اور کبھی اچانک انہیں جوش دلا دیتے ہیں۔ ان محرکات کی شناخت ضروری ہے تاکہ قومی بیداری کو وقتی نہ ہونے دیا جائے بلکہ اسے مستقل شعور میں ڈھالا جا سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ اب جبکہ یہ تحریک ایک قومی شکل اختیار کر رہی ہے، ہر پاکستانی کو فرقہ واریت یا جماعتی وابستگی سے بالاتر ہو کر اس میں عملی شرکت کرنی چاہیے۔ فلسطین کی حمایت ایک ایسا مرکز ہے جو پاکستانی قوم کو ملتِ واحدہ بنا سکتا ہے۔
علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ اب احتجاج سے آگے بڑھتے ہوئے ایسے اقدامات کی ضرورت ہے جن سے صیہونی مفادات کو واضح پیغام جائے کہ پاکستان میں ان کیلئے کوئی جگہ نہیں۔ جو کمپنیاں یا ادارے اسرائیلی یا صیہونی سرمائے سے جڑے ہیں، انہیں اپنے مفادات غیر محفوظ محسوس ہونے چاہییں۔ انہوں نے امریکا کو اسرائیل کا سب سے بڑا حمایتی اور فلسطینی مظلوموں پر ظلم کا شریکِ جرم قرار دیا، اور کہا کہ وہ ہمیشہ سے اس ظلم کی پشت پناہی کرتا آیا ہے اور اب بھی اس میں پیش پیش ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ بیداری وقتی نہ رہے بلکہ ایک طویل المدتی اور منظم قومی شعور میں تبدیل ہو، تاکہ پاکستان مظلومینِ عالم کا ایک مؤثر ترجمان بن سکے۔