شرمیلا فاروقی نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ قومی اسمبلی میں اٹھادیا
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رکن قومی اسمبلی شرمیلا فاروقی نے دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ ایوان میں اٹھادیا۔
ایوان میں خطاب کے دوران شرمیلا فاروقی نے کہا کہ سندھ کے بعض علاقوں میں مردے کو غسل دینے کےلئے بھی پانی دستیاب نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ارسا میں سندھ کے نمائندے کو گن پوائنٹ پر نہروں کے منصوبے پر قائل کیا گیا، دریائے سندھ سے ناجائز پانی نکالا گیا تو جنگ ہوگی۔
پی پی پی کی خاتون ایم این اے نے مزید کہا کہ کسانوں سے گندم نہ خرید کر حکومت نے پہلے ہی کسان کو مار دیا ہے، اب سندھ کے کسان کو پانی نہیں ملے گا تو وہ جیتے جی مرجائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا 11 ماہ سے اجلاس نہیں بلایا گیا، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اجلاس بلایا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کینالز نکالنے کے خلاف احتجاج جاری، وکلا کا ببرلو بائی پاس پر چار روز سے دھرنا
دریائےسندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ آج بھی جاری رہا۔ وکلاء کا قومی شاہراہ ببرلو بائی پاس پر چار روز سے دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ نے کہا ہے کہ دھرنا کینالز منصوبے کی منسوخی کے نوٹیفکیشن جاری ہونے تک جاری رہے گا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ منصوبہ ختم نہ کیا گیا تو ریلوے ٹریک کو بند کر دیں گے۔
دھرنے کے شرکاء سےخطاب میں قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ نئے کينال بنانا سندھ کے مستقبل کو داؤ پر لگانا ہے۔
انھوں نے کہا کہ دريائے سندھ کا راستہ روک کر ملک کی يکجہتی سے نہ کھيلا جائے۔
شکارپور میں بھی وکلا نے دور روز سے انڈس ہائی وے بائی پاس پر دھرنا دیا ہوا ہے، جس سے سندھ پنجاب بلوچستان آنے اور جانے والی ٹریفک معطل ہے۔
دریں اثنا حیدر آباد، میہڑ اور ڈہرکی سمیت دیگر شہروں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔