اسلام آباد: پاکستان اور ترکیہ کے درمیان انسداد دہشتگردی کے حوالے سے مشاورت کا دوسرا دور ہوا جس دوران پاکستان اور ترکیہ نے عالمی و علاقائی سطح پر دہشتگردی سے متعلق امور کا جائزہ لیا ۔ اور ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ اور شراکت داری جاری رکھنےپراتفاق کیا ۔

میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ دفتر خارجہ کے مطابق پاک ترکیہ انسداد دہشت گردی مشاورت کا دوسرا دور اسلام آباد میں منعقد ہوا، پاکستان کےڈی جی برائےانسداد دہشتگردی وزارت داخلہ عبدالحمید نے مشاورتی دورمیں شرکت کی جبکہ ترک وفد کی قیادت ڈی جی انٹیلیجنس اینڈ سیکیورٹی کنعان یلماز نے کی۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور ترکیہ نے عالمی و علاقائی سطح پر دہشت گردی سے متعلق امور ، خطے اور اس سے باہر دہشتگرد تنظیموں کے خطرات کا جائزہ لیا۔ دونوں ممالک نے انسداد دہشتگردی کیلئے تعاون،بہترین طریقہ کار کا تبادلہ جاری رکھنے پراتفاق کیا ۔

میڈیا ذرائع کے مطابق دونوں جانب سے کہا گیا عالمی برادری کو دہشتگردی وجوہات کے جڑسے خاتمے کیلئے طویل عرصے سے جاری تنازعات حل کرنا ہوں گے، پاکستان اور ترکیہ نے ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ اور شراکت داری جاری رکھنےپراتفاق کیا گیا ۔

پاک ترک وفود نے دہشتگردی کی لعنت سے نمٹنے کیلئے دوطرفہ تعاون مزید فروغ دینے پربھی اتفاق کیا ۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان مشاورت کا آئندہ دور انقرہ میں ہوگا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان اور ترکیہ انسداد دہشتگردی

پڑھیں:

برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے اقدامات کر رہے: وزیر خزانہ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اور نگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات  واشنگٹن ڈی سی میں عالمی بنک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے  سالانہ اجلاس کے موقع پر برطانوی فرم  ڈیلوئٹ کی ٹیم اور ریجنل نائب صدر انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خزانہ نے ملک میں کلی معیشت اور  پاکستان کی مجموعی اقتصادی صورتحال، حکومت کے شعبہ جاتی ترقیاتی ایجنڈے اور  برآمدات پر  مبنی ترقیاتی ترجیحات سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان کی حکومت برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے جس کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں اور کلیدی معاشی اشاریوں سے بھی اس کی عکاسی ہو رہی ہے۔ ملاقات میں   توانائی کے شعبے میں اصلاحات، قیمتی معدنیات کی تلاش و مارکیٹنگ، نجکاری، ٹیکنالوجی، کرپٹو پالیسی اور  کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک  کے نفاذ کے شعبوں میں تعاون کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خزانہ نے ڈیلوئٹ ٹیم کی مئی 2025 میں پاکستان آمد کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ اس دورے سے فریقین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کوفروغ ملے گا۔ ملاقات میں نجی شعبے کی اصلاحات‘ توانائی منتقلی کے شعبوں میں تعاون‘ مؤثر بلدیاتی مالیات‘ روزگار کے مواقع میں تعاون کے امکانات‘ ریکوڈک تانبے اور سونے کی کان کے منصوبے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے منصوبوں کیلئے 2.5 ارب ڈالر کی قرض فنانسنگ میں کردار کو سراہا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور روس کا دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو بڑھانے کا عزم
  • انسداد دہشتگردی عدالت سے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے اقدامات کر رہے: وزیر خزانہ
  • حکومت پاکستان کی آئی ایم ایف کو اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی
  • وزیر خزانہ کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات، اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی
  • وزیر خزانہ کی آئی ایم ایف کو اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی
  • وزیر اعظم کل ترکیہ دورے پر روانہ ہوں گے
  • متنازع نہری منصوبہ: ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان دوبارہ رابطہ، مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق
  • غزہ میں اسرائیلی دہشتگردی جاری، چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 44 فلسطینی شہید
  • تمام والدین سے گزارش ہے کہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائیں، وزیراعظم