ملک میں مارشل لا لافذ، پولیس تشدد سے آج ہماری ایک کارکن کی موت واقع ہوئی، عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی و سینیئر رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب نے کہا ہے کہ اس وقت ملک میں مارشل لا کی صورت حال بن چکی ہے، آج ہماری ایک کارکن کی پولیس تشدد کی وجہ سے موت واقع ہوئی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے آج بھی پوری کوشش کی کہ اسپیکر ہمیں فورم دیں، لیکن بدقسمتی سے یہاں سب کٹھ پتلیوں کا روپ دھار چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں حکومت نے ایک بار پھر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دے دی
انہوں نے کہاکہ ہمارے ممبر اسمبلی میاں غوث کو آج پروڈکشن آرڈرز جاری ہونے کے باوجود اسمبلی اجلاس میں نہیں لایا گیا۔ جبکہ اسلام آباد پولیس نے ہمارے وکلا کو زدوکوب کیا۔
عمر ایوب نے کہاکہ پنجاب پولیس کا آئی جی ڈاکٹر عثمان انور ایک ٹاؤٹ ہے، پولیس کی جانب سے احمد چٹھہ کے گھر پر توڑ پھوڑ کی گئی۔
اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ ان کی ایک کارکن کو پولیس تشدد کی وجہ سے ہارٹ اٹیک ہوا اور وہ چل بسیں، جبکہ ایم این اے انیقہ بھٹی کے بھائی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ پیکا ایکٹ ابھی تک آپریشنل نہیں ہوا لیکن جمشید دستی پر یہ ایکٹ لگ چکا ہے، پنجاب پولیس کچے کے ڈاکوؤں کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی۔
انہوں نے کہاکہ 8 فروری کے پرامن جلسے کے لیے آنے والوں کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا، آج عمران خان اور بشریٰ بی بی سمیت دیگر رہنما جعلی کیسز کی وجہ سے جیل میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں صوابی جلسے کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی کو کتنے لاکھ کے فنڈز دیے؟
عمر ایوب نے مزید کہاکہ بلوچستان میں اس وقت جو حالات ہیں وہ انتہائی تشویشناک ہیں، جبری گمشدگیوں کی وجہ سے بلوچستان کے حالات اس نہج تک پہنچ گئے ہیں۔ ضروری ہے کہ 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی بشریٰ بی بی پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی جمشید دستی عمر ایوب عمران خان قومی اسمبلی اجلاس وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی جمشید دستی عمر ایوب قومی اسمبلی اجلاس وی نیوز پی ٹی ا ئی کی وجہ سے عمر ایوب نے کہاکہ
پڑھیں:
احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ 5 اکتوبر 2024ء کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، سابق وفاقی وزیر حماد اظہر سمیت پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، پولیس کی درخواست پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے مزید 4 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔
جن رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہوئے ان میں سابق وفاقی وزیر، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حماد اظہر بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ سعید سندھو اور شہباز احمد کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کے گئے۔ عدالت میں سماعت کے دوران لاہور پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما شامل تفتیش نہیں ہو رہے، ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں، تھانہ مستی گیٹ پولیس کے مقدمہ درج کررکھا ہے۔