حریت کانفرنس کے چیئرمین نے کہا کہ بہت سے سیاسی قیدیوں کی صحت کے بارے میں اطلاعات کے علاوہ، خاص طور پر جیلوں میں عمر رسیدہ افراد، ایک ایسا معاملہ ہے جو نہ صرف انکے اہل خانہ بلکہ تمام لوگوں کو پریشان کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں جیل میں بند رکن پارلیمنٹ انجینئر رشید کی بھوک ہڑتال 11ویں دن میں داخل ہوگئی ہے۔ کشمیر کے عالم دین اور علیحدگی پسند رہنما نے انجینئر رشید کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اتوار کو عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے ترجمان اعلٰی انعام النبی نے کہا کہ انجینئر رشید آر ایم ایل اسپتال میں داخل ہوتے ہوئے مسلسل 10ویں روز بھی بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ علیحدگی پسند رہنما اور حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے انجینئر رشید کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اے آئی پی کے مطابق انجینئر رشید بھوک ہڑتال پر ہیں۔ انجینئر رشید بھارتی حکومت سے انہیں پارلیمنٹ کے جاری بجٹ اجلاس میں شرکت کی اجازت دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انجینئر رشید نے 2024ء کے پارلیمانی انتخابات میں وزیراعلیٰ عمر عبداللہ کو اور پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون کو 2 لاکھ ووٹوں کے بڑے فرق سے شکست دی ہے۔ خاص بات یہ تھی کہ
وہ جیل سے انتخابات لڑ رہے تھے۔

نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ان پر دہشتگردی کی فنڈنگ ​​اور منی لانڈرنگ کا الزام لگایا ہے۔ ستمبر میں 2024ء کے اسمبلی انتخابات کے دوران جیل میں بند رکن پارلیمنٹ کو 21 دن کی عبوری ضمانت دی گئی تھی لیکن دوبارہ جیل بھیج دیا گیا۔ اس کے بعد سے وہ دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں ضمانت کے لئے درخواستیں دائر کر رہے ہیں لیکن این آئی اے اس کی مخالفت کر رہی ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے یہ بھی کہا کہ یہ خبر کہ تہاڑ جیل کے حکام نے این آئی اے کی تحویل میں سیاسی قیدیوں کو فون کالز اور ای-ملاقات کی سہولیات (ویڈیو کال) کو من مانی طور پر واپس لے لیا ہے، یہ انتہائی پریشان کن ہے۔

میرواعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں کہا کہ بہت سے سیاسی قیدیوں کی صحت کے بارے میں اطلاعات کے علاوہ، خاص طور پر جیلوں میں عمر رسیدہ افراد، ایک ایسا معاملہ ہے جو نہ صرف ان کے اہل خانہ بلکہ تمام لوگوں کو پریشان کرتا ہے۔ علیحدگی پسند رہنما نے بھارت کی مودی حکومت سے تمام سیاسی قیدیوں بشمول قیادت، وکلاء، سول سوسائٹی کے ارکان، میڈیا اہلکاروں اور نوجوانوں کو رہا کرنے کی اپیل کی ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ کم از کم جب وہ جیلوں میں ہیں تو قانون کے مطابق اپنے حقوق کا احترام کریں اور انہیں بحال کریں۔ یہ جموں و کشمیر میں منتخب حکومت کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے منشور میں اپنے عزم کا احترام کرے اور ان قیدیوں کی رہائی اور راحت کے لئے کام کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میرواعظ عمر فاروق نے انجینئر رشید کی سیاسی قیدیوں کہا کہ

پڑھیں:

بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش

کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ ممبران پارلیمنٹ ہمیشہ ہی نفرت انگیز تقریر کرتے رہتے اور سبک دوش ہونے والے بی جے پی صدر کی صفائی ڈیمج کنٹرول کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین کانگریس کمیٹی نے بی جے پی کے ذریعے خود کو سپریم کورٹ کے حوالے سے اپنے اراکین پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور دنیش شرما کے بیانات سے الگ کرنے کو نقصان کی تلافی قرار دیا اور بی جے پی پر زور دیا کہ اسے کم از کم ان دونوں کو پارٹی سے نکال دینا چاہیئے۔ کانگریس نے یہ بھی پوچھا کہ دونوں بی جے پی لیڈران کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی اور انہیں وجہ بتاؤ نوٹس کیوں جاری نہیں کیا گیا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشنز جے رام رمیش نے کہا کہ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) پر دو ممبران پارلیمنٹ کے تبصروں سے پارٹی کے جلد سبکدوش ہونے والے صدر کا خود کو اور پارٹی کو الگ کر لینے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔

جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ ممبران پارلیمنٹ ہمیشہ ہی نفرت انگیز تقریر کرتے رہتے اور سبک دوش ہونے والے بی جے پی صدر کی صفائی ڈیمج کنٹرول کے سوا اور کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی کو بے وقوف نہیں بنا سکتے ہیں، یہ بس ان کی منافقت کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا وزیراعظم مودی کی خاموشی کو ان کی حمایت سمجھا جائے۔ جے رام رمیش نے مودی سے بھی اس معاملے پر جواب مانگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستانی آئین پر بار بار ہونے والے ان حملوں پر وزیر اعظم کی مسلسل خاموشی ان کی حمایت کا عکاسی نہیں کرتی ہے تو ان دونوں ممبران پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔

واضح رہے کہ بی جے پی نے ہفتہ کے روز سپریم کورٹ پر دوبے اور شرما کی تنقید سے خود کو الگ کر لیا اور پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے ان تبصروں کو ان دونوں کے ذاتی خیالات قرار دیا۔ انہوں نے حکمران جماعت کی طرف سے عدلیہ کے احترام کو جمہوریت کا ایک لازمی حصہ قرار دیا۔ نڈا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ بی جے پی کا عدلیہ اور چیف جسٹس پر ممبران پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور دنیش شرما کے تبصروں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کے ذاتی تبصرے ہیں لیکن بی جے پی نہ تو ان سے اتفاق کرتی ہے اور نہ ہی کبھی اس طرح کے تبصروں کی حمایت کرتی ہے، بی جے پی انہیں قطعی طور پر مسترد کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بحرین کے بے گناہ قیدیوں کی آواز
  • لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جارحیت، شہریوں کی تشویش میں اضافہ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت نہ ہونے پر عمر ایوب کا اظہار تشویش
  • بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
  • اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے کے لیے ناقابلِ قبول شرائط
  • سندھ کے پانی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، فاروق ستار
  • بہار کے سابق رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم وقف قانون کی حمایت کرنے پر جنتا دل یونائیٹڈ سے مستعفی
  • ایم کیو ایم سندھ کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی: فاروق ستار 
  • ایم کیو ایم  پاکستان سندھ کے پانی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی، ڈاکٹر فاروق ستار
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس 22اپریل کی سہ پہر 4بجے طلب کر لیا