حملے کے بعد بیٹے اور بیوی نےایسی کونسی بات پوچھ لی جس سے سیف علی خان کے ہوش اڑ گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
ممبئی (شوبز ڈیسک)بولی وڈ اسٹار سیف علی خان نے خود پر ہونے والے حملے کے بعد پہلی بار میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہیں بڑے بیٹے ابراہیم علی خان نے نہیں بلکہ تیمور علی خان نے ہسپتال پہنچایا جو کہ بار بار ان سے پوچھتے رہے کہ کیا آپ مر جائیں گے؟
سیف علی خان پر گزشتہ ماہ 16 جنوری کو گھر میں گھسنے والے حملہ آور نے چاقو سے حملہ کیا تھا، جس سے وہ شدید زخمی ہوگئے تھے، انہیں ایمرجنسی میں ہسپتال لایا گیا تھا، جہاں ان کی متعدد سرجریز کی گئی تھیں۔
سیف علی خان کو تقریبا ایک ہفتے بعد ہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تھا اور بعد ازاں پولیس نے ان پر حملے کے الزام میں مبینہ بنگلہ دیشی شہری کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا، بعد ازاں پولیس نے ریاست مغربی بنگال سے ایک بنگالی خاتون کو بھی حراست میں لیا تھا۔
ابھی تک سیف علی خان پر حملے کے کیس کی مکمل تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں لیکن اب اداکار نے خود پر ہونے والے حملےسے متعلق پہلی بار میڈیا سے بات کی ہے۔
سیف علی خان نے ’ٹائمز آف انڈیا‘ سے بات کرتے ہوئے حملے سے متعلق حیران کن باتیں بتائیں اور واضح کیا کہ انہیں بڑے بیٹے ابراہیم علی خان نے نہیں بلکہ چھوٹے بیٹے تیمور علی خان نے ہسپتال پہنچایا تھا۔
اداکار نے بتایا کہ حملے کے بعد نہ صرف ان کی اہلیہ کرینہ کپور بلکہ بیٹے تیمور علی خان نے بھی ان سے پوچھا کہ کیا وہ حملے کی وجہ سے مرنے والے ہیں؟
سیف علی خان کے مطابق انہوں نے اہلیہ کرینہ کپور کو تسلی دی کہ وہ خیریت سے ہیں، انہیں کچھ نہیں ہوا، وہ بہن کرشمہ کپور کے گھر جاکر مدد کے لیے فون کالز کریں۔
اداکار نے بتایا کہ اسی دوران وہ اپنے بیٹے تیمور علی خان کے ہمراہ ہسپتال پہنچے، بیٹے نے ان سے دوبارہ بھی پوچھا کہ کیا وہ مرنے والے ہیں؟
بولی وڈ اسٹار کے مطابق ہسپتال پہنچنے کے فوری بعد جیسے ہی اسٹاف کو معلوم ہوا کہ سیف علی خان ایمرجنسی میں لائے گئے تو انہوں نے محض چند منٹ میں انہیں آپریشن تھیٹر منتقل کرکے ان کا فوری علاج شروع کردیا۔
سیف علی خان نے حملے سے متعلق وضاحت کی کہ حملہ آور نے ان کی گردن پر زور سے وار کیے، جن سے ان کی زندگی تقریبا خطرے میں پڑ چکی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ خدا کے شکر سے حملے کے باوجود ان کی گردن سے دماغ میں جانے والی شہ رگیں اور ڈھانچے کو گردن اور دماغ سے ملانے والی شہ رگیں بھی حملے سے محفوظ رہیں۔
سیف علی خان کے مطابق چند سینٹی میٹرز کے فاصلے پر ان کی دماغ اور گردن کو ملانے والی شہ رگیں موجود تھیں لیکن چاقو کے وار سے وہ شہ رگیں محفوظ رہیں، اگر مذکورہ رگوں کو تھوڑا سا بھی نقصان پہنچتا تو معاملہ سنگین ہوسکتا تھا۔
اداکار نے بتایا کہ حملے کے بعد ان کے تمام بچے حیران اور پریشان ہوئے، تمام بچوں نے ان کے ساتھ کافی وقت گزارا، سارہ علی خان اور ابراہیم علی خان بڑے ہونے کے باوجود زیادہ پریشان دکھائی دیے۔
اداکار نے مسکراتے ہوئے کہا کہ حملے کی وجہ سے کافی عرصے بعد ان کا خاندان ایک ساتھ رہنے لگا اور اب کرینہ کپور سمیت خاندان کے تمام افراد نے سیکیورٹی کو مزید سخت کرنے پر توجہ مرکوز رکھی ہوئی ہے اور ہر کسی کی کوشش ہے کہ ایسا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔
مزیدپڑھیں:ماہرہ خان کو بولڈ تصاویر اور ویڈیوز پر تنقید کا سامنا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تیمور علی خان سیف علی خان نے بتایا کہ حملے کے بعد علی خان کے علی خان نے اداکار نے شہ رگیں
پڑھیں:
کراچی: سونے کی بالی گم ہونے پر شوہر نے بیوی کو پیٹرول چھڑک کر جلا دیا، ملزم کو 12 سال کی سزا
کراچی کی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی نے سونے کی بالی گم ہونے پر شوہر کی جانب سے بیوی کو جلانے کے مقدمے کا 6 سال بعد فیصلہ سنا دیا۔
جج امیر الدین نے ملزم مہتاب کو 12 سال قید کی سزا سنا دی، ملزم کو دیت کی سزا بھی سنا دی گئی، جس میں حکم دیا گیا کہ ملزم مقتولہ کے ورثاء کو 5 ہزار روپے ماہانہ 5 سال تک ادا کرے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ مقتولہ اور اُس کے شوہر کے درمیان بالی گم ہونے پر جھگڑا ہوا، شوہر نے مقتولہ پر پیٹرول چھڑکا اور سسر نے آگ لگائی، اسپتال میں مقتولہ دوران علاج دم توڑ گئی تھی، دوران ٹرائل ملزم ذوالفقار کا انتقال ہوگیا تھا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ کیس میں مقتولہ کا بیان قلمبند کروایا گیا جو وزن ڈالتا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف تھانہ مومن آباد میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔