وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان بیلاروس پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2025ء)وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان بیلاروس پہنچ گئے،وہ تجارتی امور پر مذاکرات کریں گے۔وزارت تجارت سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان بیلاروس پہنچ گئے، جہاں بیلاروس کے نائب وزیر برائے توانائی، دزیانِس ماروز نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔
(جاری ہے)
اپنے دورے کے دوران، وزیر تجارت پاکستان-بیلاروس مشترکہ وزارتی کمیشن(جے ایم سی)کے 8ویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے، جو بیلاروس کے وزیر توانائی، الیکسی کوشنارینکو کے ساتھ منعقد ہوگا۔
یہ اجلاس دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر مرکوز ہوگا۔وزیر تجارت کے دورے میں بیلاروس کی وزارت خارجہ، وزارت توانائی، اور وزارت زراعت و خوراک کے اعلیٰ حکام سے اہم ملاقاتیں شامل ہیں۔ اس دوران تجارتی معاہدے پر دستخط کی تقریب بھی منعقد کی جائے گی۔علاوہ ازیں، وزیر تجارت کے اعزاز میں ایک استقبالیہ تقریب کا بھی اہتمام کیا جائے گا، جہاں پاک-بیلاروس تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
بیجنگ (اوصاف نیوز)چین نے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں..
چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔“یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ دیگر حکومتوں پر چین کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کے بدلے میں درآمدی محصولات میں رعایت دینے کی پیشکش کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں امریکا نے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ جاپان کا وفد گزشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کر چکا ہے، جبکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔
چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ”وال سٹریٹ جرنل“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ درجنوں ممالک پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارتی سرگرمیاں محدود کریں، بصورتِ دیگر اُنہیں درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔
دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم ”مونیکس گروپ“ کے تجزیہ کار جیسپر کول نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔