---فائل فوتو

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ممبران اسمبلی کو اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔

اسلحہ لائسنس کے اجراء سے متعلق داخلہ حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی جس میں حکام نے بتایا کہ اگر 5 سال بعد کوئی تجدید کے لیے آئے گا تو اسے ری نیو نہیں کیا جائے گا۔

اجلاس میں مسلم لیگ نواز کے ممبر ڈاکٹر طارق فضل نے کہا کہ آپ 2 سال بعد ری نیو نہیں کرتے ہمارے بہت سے ایم این ایز قبائلی اضلاع سے ہیں، انہیں حقیقی دھمکیاں ملی ہیں، اُن کے لیے اسلحہ لائسنس دینے سے متعلق اقدامات کیے جائیں، اسی طرح ٹیکس پیئرز اور بزنس کمیونٹی ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، جو بندہ اربوں روپے ٹیکس دے رہا ہے اسے آپ اتنی بھی سہولت نہیں دے سکتے؟

چیئرمین کمیٹی برائے داخلہ راجہ خرم نواز نے کہا کم ازکم ایم این ایز کو تو قانونی طور پر اسلحہ رکھنے کی اجازت دی جائے، کمیٹی یہ ڈائریکشن دیتی ہےکہ کم از کم ایم این ایز کو اسلحہ لائسنس دیے جائیں۔

اجلاس میں ایم کیو ایم پاکستان کے رکن خواجہ اظہار نے کہا کہ بہت سے ایم این ایز کا تعلق کراچی سے ہے ان کے بھی لائسنس ایکسپائر ہو گئے ہیں۔

چیئرمین کمیٹی برائے داخلہ راجہ خرم نواز نے بتایا کہ لائسنس کی تجدید کے عمل میں بھی تاخیر ہو رہی ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کمیٹی برائے داخلہ اسلحہ لائسنس ایم این ایز

پڑھیں:

اسپیکر کے پی اسمبلی کو کرپشن الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی احتساب کمیٹی میں اختلافات

اسپیکرخیبرپختونخوا اسمبلی بابرسلیم سواتی کو اسمبلی میں بھرتیوں سے متعلق بدعنوانی کے الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی کی احتساب کمیٹی میں اختلافات سامنےآگئے۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اندرونی احتساب کمیٹی کے تینوں ارکان کا مذکورہ رپورٹ پر آپس میں عدم اتفاق ہے، مذکورہ رپورٹ کمیٹی نے نہیں بلکہ کمیٹی کے ایک رکن نے جاری کی ہے۔

ذرائع کے مطابق  ایسے معاملات میں اندرونی رپورٹس پبلک نہیں کی جاتیں بلکہ پارٹی سربراہ کو بھجوائی جاتی ہیں، مذکورہ رپورٹ کمیٹی نے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کو ارسال کرنی تھی جسے قبل ازوقت پبلک کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق رکن احتساب کمیٹی نے کہا کہ مذکورہ رپورٹ پراس وقت کوئی کمنٹس نہیں دے سکتے، اس سلسلے میں بانی چیئرمین سے مشاورت کرنے کے بعد ہی بات کی جائے گی۔

کمیٹی رکن کا کہنا تھا کہ یہ کمیٹی بانی چیئرمین نے تشکیل دی، ،ہر معاملے کی رپورٹ بھی انھیں ہی پیش کی جائے گی، رپورٹ وہی ہوسکتی ہے جس پر تینوں ارکان کے دستخط ہوں ، ایک رکن کی رپورٹ ، رپورٹ نہیں ان کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی دارالحکومت میں نجی سیکورٹی کمپنیز اور گارڈز کی انسپکشن ، نجی سیکورٹی کمپنی کا منیجر ،بغیر لائسنس اسلحہ استعمال کرنے والے گارڈزگرفتار
  • چیئرمین جنید اکبر خان کی زیر صدارت پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس، پاکستان ریلوے کے آڈٹ اعتراضات کے جائزہ لیا گیا
  • ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری میں مزید 30 دن کی توسیع کردی گئی
  • مقدمات کیوجہ سے فائیوجی اسپیکٹرم کی نیلامی نہیں ہوسکتی، پی ٹی اے
  • عدالتوں میں مقدمات کی وجہ سے فائیوجی کے لیے نیلامی نہیں ہوسکتی.پی ٹی اے
  • چارٹر انسپیکشن کمیٹی کے چیئرمین کے لیے پروفیسر سروش لودھی کا انتخاب 
  • سپیکر کے پی اسمبلی کو کرپشن الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی احتساب کمیٹی میں اختلافات
  • وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی کل گلگت بلتستان کا دورہ کرینگے
  • اسپیکر کے پی اسمبلی کو کرپشن الزامات میں کلین چٹ دینے پر پی ٹی آئی احتساب کمیٹی میں اختلافات
  •  محسن نقوی سے اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز کی ملاقات