ملک میں چینی کی قیمتوں اور افغانستان کے لیے چینی کی برآمدات میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 فروری ۔2025 )ملک میں چینی کی قیمتوں اور افغانستان کے لیے چینی کی برآمدات میں اضافہ ہوگیا ہے نجی ٹی وی نے سرکاری اعداد و شمارکے حوالے سے بتایا ہے کہ جولائی 2024 تا جنوری 2025 رواں مالی سال کے 7 ماہ کے دوران افغانستان کو چینی کی برآمد میں حیرت انگیز طور پر 4332 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے.
(جاری ہے)
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے جون سے اکتوبر 2024 میں 7 لاکھ 50 ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دی پھر آخری بار اکتوبر 2024 میں 5 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمدکرنے کی اجازت دی گئی تھی اس حوالے سے دستیاب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں حالیہ 10 ہفتوں کے دوران چینی کی اوسط قیمت 21 روپے 26 پیسے فی کلو بڑھ گئی.
ملک میں چینی کی اوسط قیمت 153 روپے 11 پیسے فی کلو پرپہنچ چکی ہے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں چینی کی زیادہ سے زیادہ قیمت 160روپے فی کلو تک ہے ملک میں چینی کی اوسط قیمت 10 ہفتے قبل صرف 131 روپے 85 پیسے فی کلو تھی.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ملک میں چینی کی فی کلو
پڑھیں:
پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، وزیراعظم کا خراج تحسین
اسلام آباد:پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی ٹیم اور نجی شعبے کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے اور جولائی 2024ء سے مارچ 2025ء کے دوران برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کے ساتھ 13.613 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ اس نمایاں کارکردگی پر وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکسٹائل انڈسٹری اور نجی شعبے کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ صرف مارچ 2025 میں برآمدات میں 6.27 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو کہ نہ صرف حکومتی معاشی پالیسیوں کی درست سمت کا ثبوت ہے بلکہ پاکستانی معیشت کی مضبوطی اور عالمی منڈیوں میں مصنوعات کی مانگ میں اضافے کا بھی مظہر ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ برآمدات میں بتدریج اضافہ اور دیگر مثبت معاشی اعشاریے، حکومت پاکستان اور نجی شعبے کے درمیان قریبی تعاون اور مسلسل محنت کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ایسے تمام اقدامات جاری رکھے گی جو کاروبار دوست ماحول پیدا کریں اور برآمدات میں مسلسل بہتری لائی جا سکے۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ملکی برآمدات کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے نہ صرف پالیسی سازی کر رہی ہے بلکہ کاروباری برادری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم دن رات اس کوشش میں ہے کہ پاکستان کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن رکھا جا سکے تاکہ روزگار، سرمایہ کاری اور برآمدات تینوں میں توازن کے ساتھ اضافہ ہو۔