حکومت کا شدید مخالفت کے بعد پیکا ایکٹ میں ممکنہ ترمیم کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
حکومت کا شدید مخالفت کے بعد پیکا ایکٹ میں ممکنہ ترمیم کا عندیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)حکومت نے میڈیا تنظیموں اور اپوزیشن کی شدید مخالفت کے بعد پیکا ایکٹ میں ممکنہ ترمیم کا عندیہ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیکا ایکٹ میں ممکنہ ترمیم کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ پیکا پر تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت تاحال جاری ہے ۔
یہ خبر بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ؛ پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف ایک اور درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ، اطلاعات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مابین پیکا پر مشاورت ہو رہی ہے ۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی قانون مستقل نہیں ہوتا ۔ یہ پارلیمان کا اختیار ہے کہ کسی بھی قانون میں کسی بھی وقت ترمیم کرے۔
واضح رہے کہ پیکا ایکٹ منظوری سے قبل اور بعد میں بھی صحافتی تنظیموں اور اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج اور اختلاف سامنے آیا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرلیبیا میں پاکستانی شہریوں کو لیجانے والی ایک اور کشتی حادثے کا شکار ہو گئی لیبیا میں پاکستانی شہریوں کو لیجانے والی ایک اور کشتی حادثے کا شکار ہو گئی انسداد دہشتگردی عدالت سے عمر ایوب اور زرتاج گل کی ضمانتوں میں توسیع مودی کا 3 روزہ دورہ پیرس، پاکستانی فضائی حدود میں سفر نئے ججز کی تعیناتی: چیف جسٹس کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج ہوگا وزیراعظم شہبازشریف آج 2 روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات روانہ ہوں گے سی ایس ایس 2024 کے نتائج سے پہلے نئے امتحانات، اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
حکومت بلوچستان کی عوام کو سست انٹرنیٹ فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی
بلوچستان حکومت نے انٹرنیٹ بند کرنیکی بجائے اسے ناقابل استعمال حد تک فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جسکے بعد شہریوں کیجانب سے تنقید کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہو چکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی حکومت نے انٹرنیٹ سروسز بند کرنے پر شدید تنقید کے بعد نئی حکمت عملی تشکیل دے دی ہے، جس کے تحت انٹرنیٹ سروسز شدید سست روی کے ساتھ مہیا کیا جائے گا۔ شہر میں انٹرنیٹ اس قدر سست وری کے ساتھ مہیا کیا جائے گا کہ شہری اسے استعمال نہ کر سکیں، تاہم اسے انٹرنیٹ بند ہونے کا نام نہیں دیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب عوام کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور صوبائی محکمہ داخلہ پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ عوام الناس نے حکومت کی نئی حکمت عملی کو صوبائی حکومت اور سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات کی نااہلی قرار دی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ ایک طرف سرفراز بگٹی بلوچستان کو ٹیکنالوجی میں آگے لے جانے کے دعوے کرتے ہیں، تو دوسری جانب عوام الناس کو بنیادی انٹرنیٹ سے ہی محروم کیا جا رہا ہے۔ بعض شہری ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات کو مرید الزام ٹھہراتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ جب سے انہوں نے محکمہ داخلہ کو سنبھالا ہے، انٹرنیٹ ہر چند روز بعد بند کر دیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ حکومت ہر بار انٹرنیٹ بند کرتے ہوئے کہتی ہے کہ صوبے کی سکیورٹی صورتحال ٹھیک نہیں ہے۔