لیبیا(نیوز ڈیسک)لیبیا میں پاکستانی شہریوں کو لے جانے والی ایک اور کشتی حادثے کا شکار ہو گئی۔ترجمان دفتر خارجہ نے لیبیا میں ایک اور کشتی حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ لیبیا کے ساحل کے قریب پاکستانی شہریوں کو لے جانے والی کشتی حادثے کا شکار ہوئی ہے۔لیبیا میں پاکستانی سفارتخانے کے مطابق 65 مسافروں کو لے جانے والی کشتی مرسا ڈیلا کی بندرگاہ کے قریب الٹی۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ طرابلس میں پاکستانی سفارتخانے کی ٹیم زاویہ اسپتال روانہ کر دی گئی ہے، پاکستانی سفارتخانے کی ٹیم مقامی حکام کی معاونت کرے گی۔وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے کرائسز مینجمنٹ یونٹ متحرک کر دیا گیا ہے اور کشتی حادثے میں متاثرہ پاکستانیوں کی تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔

چینی ڈھائی ماہ میں 28 روپے مہنگی، افغانستان کو برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اور کشتی حادثے میں پاکستانی لیبیا میں

پڑھیں:

سرینگر، علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا

سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہریوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے جبر و استبداد کی کارروائیوں کے ذریعے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہریوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے جبر و استبداد کی کارروائیوں کے ذریعے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے، قابض بھارتی اہلکار طاقت کے بل پر لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اگست 2019ء میں علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کے خلاف اپنی پرتشدد مہم میں تیزی لائی، میڈیا پر قدغیں عائد کیں اور صحافیوں کو سچائی سامنے لانے سے روکا۔ شہریوں نے کہا کہ علاقے میں اس وقت جو خاموشی کا ماحول نظر آ رہا ہے اور جسے بھارت امن کا نام دے رہا ہے یہ دراصل امن نہیں بلکہ خوف و دہشت ہے جو طاقت کے بل پر یہاں پھیلایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف ”یو اے پی اے“ جیسے کالے قوانین کا استعمال، این آئی اے اور ایس آئی اے جیسے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں کے ذریعے ڈرانے دھمکانے کی کارروائیاں یہاں پائی جانے والی خاموشی کا اصل سبب ہیں۔

انسانی حقوق کے کارکنوں اور سیاسی مبصرین کا بھی کہنا ہے کہ بھارت جبر و ستم کی کارروائیوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں آزادی کی آوازوں کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے اور خوف و دہشت کو امن کا نام دے رہا ہے۔ ایک سابق پروفیسر نے انتقامی کارروائی کے خوف سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ”یہ وحشیانہ فوجی طاقت کے ذریعے قائم کی گئی خاموشی ہے، لوگ پہلے کی طرح سب کچھ محسوس کر رہے ہیں لیکن انہوں نے ڈر کے مارے اپنے جذبات کا اظہار کرنا چھوڑ دیا ہے۔“

متعلقہ مضامین

  • کراچی سے راولپنڈی جانے والی ٹرین کے واش روم سے پھندا لگی لاش برآمد
  • پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں  مصدقہ نہیں،  ترجمان جے یو آئی
  • عمرہ زائرین کی بس خوفناک حادثے کا شکار، 5 پاکستانی عمرہ زائرین جاں بحق،متعدد زخمی
  • سعودی عرب میں عمرہ زائرین کی بس کو حادثہ، 5 پاکستانی جابحق ہوگئے
  • سعودیہ میں بس حادثہ، 5 پاکستانی جاں بحق
  • سعودی عرب میں بس حادثہ، خواتین 5 پاکستانی عمرہ زائرین جاں بحق
  • عمرہ زائرین کی بس حادثے کا شکار ہوگئی، 4 پاکستانی جاں بحق 9 زخمی
  • چشتیاں: زائرین کی بس حادثے کا شکار، خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق 9 زخمی
  • علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا
  • سرینگر، علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا