توشہ خانہ ٹو کیس: مجھے جیل کے باہر رکھا گیا اندر کارروائی چلتی رہی، بیرسٹر علی ظفر
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ توشہ خانہ ٹو کیس کے جیل ٹرائل کے دوران مجھے جیل کے باہر رکھا گیا ہے اور اندر کارروائی چلتی رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر شہری کا قانون تک رسائی بنیادی حق ہے، عمران خان سے یہ حق بھی چھینا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: نئے ججز کی تقرری کے خلاف وکلا سراپا احتجاج، اسلام آباد میں مختلف مقامات پر جھڑپیں اور گرفتاریاں
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ میں نے خط لکھا کہ پہلے سینیارٹی کا فیصلہ کرے، ججز کو اپنے حقوق نہ ملنے پر اعتراض ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدالتی بحران پیدا ہوگیا ہے، ایک جج جس کا ٹرانسفر ہوچکا ہے وہ سپریم کورٹ بھی آسکیں گے اور وہ چیف جسٹس بھی بن سکتے ہیں، یہ ہمارے عدالتی نظام کو شدید نقصان پہنچائے گا۔
احتجاج کرکے بائیکاٹ کرنا ہمارے جین میں ہی نہیں ہے، ہم مقابلہ کریں گے اور ووٹ بھی کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
چیف جسٹس پاکستان چین میں شنگھائی تعاون تنظیم جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے
چیف جسٹس پاکستان وفد کے ہمراہ چین میں شنگھائی تعاون تنظیم جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی وفد کے ہمراہ شنگھائی تعاون تنظیم کی جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کے لیے آئندہ ہفتے چین جائیں گے جہاں چین کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کریں گے، جوڈیشل کانفرنس کے دوران ایران اور ترکی کے وفود کے ساتھ ملاقات بھی ہو گی۔
سپریم کورٹ سے جاری بیان کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی 22 سے 26 اپریل 2025 تک چین کے شہر ہانگژو میں منعقد ہونے والی ایس سی او کے رکن ممالک کی سپریم کورٹس کے چیف جسٹسز کی 20ویں کانفرنس میں پاکستانی جوڈیشل وفد کی سربراہی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی امریکا میں ’بولچ پرائز فار دی رول آف لا‘ کے لیے نامزد
بیان میں بتایا گیا ہے کہ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین اور جسٹس شاہد وحید بھی چیف جسٹس کے ہمراہ ہوں گے۔ 2 ضلعی جج جسٹس امین وحید شاہ اور جسٹس محمد بن سلمان بھی شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گوادر ظفر جان، سینئر سول جج ڈسٹرکٹ لکھی مروت خیبر پختونخوا نادیہ گل وزیر بھی وفد میں شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کے جسٹس شاہد وحید ایس سی او کانفرنس کے دوران عدالتی مصنوعی ذہانت سے متعلق اظہار خیال بھی کریں گے جس میں بتایا جائے گا کہ عدالتی تحقیق اور عدالتی ریکارڈ اور اس کے تخفظ میں مصنوعی ذہانت کا کیسے استعمال کیا جا رہا ہے۔
کانفرنس کے دوران پاکستان کی سپریم کورٹ اور چین کی سپریم پیپلز کورٹ کے درمیان ایک اہم مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہونے کی بھی توقع ہے۔ مفاہمت نامے کا مقصد بین الاقوامی تجارتی قانون، ثالثی، سائبر کرائم، مالیاتی جرائم، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق قانونی چارہ جوئی، اور عدالتی ٹیکنالوجی کے انضمام سمیت اہم شعبوں میں ادارہ جاتی روابط قائم کرنے، صلاحیت سازی کے اقدامات کو آسان بنانے اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے کے ذریعے دو طرفہ عدالتی تعاون کو نمایاں طور پر بڑھانا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چیف جسٹس سے ایران اور ترکیہ کے سفیروں کی ملاقات، عدالتی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق
اس کے علاوہ ایم او یو میں تنازعات کے حل، عدالتی فیصلوں کو تسلیم کرنے اور ان کے نفاذ اور سول معاملات میں باہمی قانونی معاونت بھی شامل ہے جو عدالتی آزادی، خودمختاری اور قانون کی حکمرانی کی پاسداری کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کی کی عکاس ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم عدالتی کانفرنس کے بعد چیف جسٹس ترک چیف جسٹس کی دعوت پر ترکی کا 24 تا 27 اپریل 4 روزہ دورہ بھی کریں گے جہاں وہ ترکی سپریم کورٹ کی 63 سالہ تقریب میں شرکت کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چیف جسٹس دورہ ترکی دورہ چین شنگھائی تعاون تنظیم عدلیہ