Juraat:
2025-04-22@06:02:11 GMT

امجد اسلام امجد کو دنیا کا میلہ چھوڑے دو برس بیت گئے

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

امجد اسلام امجد کو دنیا کا میلہ چھوڑے دو برس بیت گئے

٭امجد اسلام امجد کو صدارتی تمغہ حسن کارکردگی، ستارہ امتیاز، نگار ایوارڈ اور بے شمار ملکی و غیر ملکی اعزازات سے نوازا گیا

لفظوں کے معمار، خیالوں کے جادوگر، جذبات کے مصور نامور شاعر اور ڈرامہ نویس امجد اسلام امجد کو دنیا کا  میلہ چھوڑے دو برس بیت گئے۔

امجد اسلام امجد کو ادبی خدمات کے اعتراف میں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی، ستارہ امتیاز، نگار ایوارڈ اور بے شمار ملکی و غیر ملکی اعزازات سے نوازا گیا۔

چار اگست 1944 کو لاہور کی دھرتی پر جنم لینے والے امجد اسلام امجد نے اپنے تخلیقی ذہن، شاعری کی نزاکت، نثر کی چاشنی اور ڈرامے کی جادوگری کو یکجا کر کے ایسا جہان تخلیق کیا جس کی بازگشت صدیوں تک سنائی دے گی۔

امجد اسلام امجد کے لکھے ہوئے ڈرامے وارث، دہلیز، فشار، سمندر اور رات دن، یہ صرف کہانیاں نہیں، یہ حقیقت کے وہ آئینے ہیں جن میں معاشرے کی دھڑکنیں سنائی دیتی ہیں۔ امجد اسلام امجد وہ شاعر تھے جن کی غزلوں میں جذبات کی لطافت بھی تھی اور نظموں میں جدید حسیت کا عکس بھی نمایاں تھا۔

امجد اسلام امجد کی ادبی خدمات کے اعتراف میں انہیں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی، ستارہ امتیاز، نگار ایوارڈ اور بے شمار ملکی و غیر ملکی اعزازات سے نوازا گیا۔ 10 فروری 2023،وہ دن جب یہ درویش صفت شاعر اور خوابوں کا سوداگر ہمیشہ کے لیے امر ہو گیا، مگر ان کے الفاظ اور خیالات آج بھی لاکھوں پرستاروں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: امجد اسلام امجد کو

پڑھیں:

وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر پیغام

وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر پیغام, آج ہم پاکستان کے نظریاتی معمار، عظیم مفکر اور شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کو ان کی یومِ وفات پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ اقبال صرف ایک شاعر ہی نہیں، بلکہ ایک ایسے اہل بصیرت رہنما تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کا تصور پیش کیا۔ ان کا فلسفۂ خودی اور ان کی شاعری نے نہ صرف تحریکِ پاکستان کو نظریاتی بنیاد فراہم کی بلکہ بر صغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کے اندر ایک نئی روح پھونک دی۔    علامہ اقبال وہ پہلے مفکر تھے جنہوں نے 1930 میں الہ آباد کے خطبے میں برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ مملکت کا واضح تصور پیش کیا۔ ان کا یہ نظریہ بعد میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں عملی شکل اختیار کر کے وطن عزیز پاکستان کی صورت میں شرمندہ تعبیر ہوا۔ اقبال نے مسلمانوں کو صرف سیاسی طور پر ہی نہیں، بلکہ فکری اور روحانی طور پر بھی متحد کیا۔ اقبال نے بر صغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کو اپنی جداگانہ تہذیب، ثقافت اور شناخت کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کا پیغام دیا۔    

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی بلوچستان کا فلسطین کے حق میں ملین مارچ نکالنے کا اعلان
  • علامہ اقبال شاعر ہی نہیں اہل بصیرت رہنما بھی تھے‘وزیرِ اعظم شہبازشریف
  • شاعر مشرق مفکر پاکستان علامہ اقبالؒ  کا یوم وفات آج منایا جا ئے گا 
  • علامہ اقبال شاعر ہی نہیں اہل بصیرت رہنما بھی تھے: وزیرِ اعظم
  • علامہ اقبال شاعر ہی نہیں اہل بصیرت رہنما بھی تھے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر پیغام
  • شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی آج 87 ویں برسی
  • شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا آج 87 واں یوم وفات
  • سینئر صحافی وقار بھٹی کو ہیلتھ جرنلزم ایوارڈ سے نوازا گیا
  • مسیحی برادری آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایسٹر کا تہوار منا رہی ہے