پاکستان سٹاک ایکسچینج ،کاروبار کے آغاز پرشدید مندی
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز پرکے ایس ای ہنڈرڈانڈیکس میں 131 پوائنٹس کی کمی ہوئی،مارکیٹ 1 لاکھ 10 ہزار 191 پوائنٹس پر ٹریڈ ہورہی ہے ۔ خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کرنسی مارکیٹ میں اتارچڑھاؤ رہا،انٹربینک میں ڈالر 10پیسے مہنگا ہوا تھا۔انٹربینک میں ڈالر 279روپے 5پیسے پر بند ہوا،اوپن مارکیٹ میں ڈالر7پیسے مہنگا ہوا ،اوپن مارکیٹ میں ڈالر280روپے 90پیسے پر بند ہوا تھا۔پاکستان سٹاک مارکیٹ میںرواں ہفتے شدید مندی رہی ،ہنڈرڈانڈیکس1لاکھ 14 ہزار سے گر کر 1 لاکھ 10 ہزار پوائنٹس تک آگیا ،مجموعی طور پر ہنڈرڈانڈیکس میں 3933 پوائنٹس کی کمی ہوئی، ما ر کیٹ1لاکھ 10 ہزار 322 پوائنٹس پر بند ہوئی تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مارکیٹ میں
پڑھیں:
پیچیدہ ٹیکس نظام،رشوت خوری رسمی معیشت کے پھیلاؤ میں رکاوٹ
لاہور:پاکستان میں پیچیدہ ٹیکس نظام اور ہر سطح پر رشوت خوری غیر دستاویزی معیشت کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں.
جب کوئی بھی کاروباری شخص اپنے کاروبار کو رجسٹر کرانا چاہتا ہے تو اس کو بار بار دفاتر کے چکر لگانے پڑتے ہیں اور پھر ہر سطح پر رشوت دینی پڑتی ہے، جس کی وجہ سے تاجر اپنے کاروبار کو رجسٹر کرانے میں دلچسپی نہیں لیتے.
ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں غیر رسمی معیشت کا حجم رسمی معیشت سے ڈبل ہے، جو کہ تقریبا 400 سے 500 ارب ڈالر بنتا ہے، ریئل اسٹیٹ میں اس کا حجم تقریبا 70 فیصد تک ہے.
مزید پڑھیں: ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کیلیے ایف بی آر نے ہفتے کی چھٹی ختم کردی
چھوٹے کاروبار اور ریٹیل دکانوں کا نمبر دوسرا ہے، سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ (SDPI) کے ایک حالیہ مطالعے میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ پاکستان کا 40% ریٹیل سیکٹر غیر رسمی طور پر کام کرتا ہے، جس سے حکومت کو سالانہ 1.5 ٹریلین روپے سے زائد کا نقصان ہوتا ہے.
چھوٹے کارخانے بھی اس میں پیچھے نہیں ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکس کے قوانین کو آسان بنانا، چھوٹے کاروباروں کے لیے شرحوں کو کم کرنا، اور عوامی خدمات کو بہتر بنانا لوگوں کو رسمی معیشت میں شامل ہونے کی ترغیب دے سکتا ہے.
مزید پڑھیں: وزیراعظم کی ایف بی آر اور وزرا کو 34 ارب 50 کروڑ روپے کی ریکوری پر شاباش
ماہرین کے مطابق جب تک کہ رسمی نظام زیادہ قابل رسائی اور قابل اعتماد نہیں ہو جاتا، غیر رسمی معیشت ترقی کرتی رہے گی، جس سے پاکستان کم آمدنی اور بڑھتی ہوئی عدم مساوات کے چکر میں پھنسا رہے گا۔