شہید افضل گورو اور شہید مقبول بٹ کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے مظفرآباد میں کانفرنس، ریلی کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
ذرائع کے مطابق کانفرنس کا مقصد شہدائے کشمیر کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنا، کانفرنس کا اہتمام کل حریت کانفرنس اور لبریشن سیل نے کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ شہید افضل گورو اور شہید مقبول بٹ کو ان کے یوم شہادت پر خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے مظفر آباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ اور لبریشن سیل کے زیرِاہتمام ایک عظیم الشان شہدا ئے جموں و کشمیر کانفرنس اور ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کانفرنس کا مقصد شہدائے کشمیر کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنا اور یہ تجدید عہد کرنا تھا کہ کشمیری قوم اپنے شہداء کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ان کے ادھورے مشن کی تکمیل تک اپنی مبنی برحق جدوجہد جاری رکھے گی۔ کانفرنس میں حریت قائدین، آزاد کشمیر کی مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی جماعتوں اور طلبا تنظیموں کے علاوہ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان تھے جبکہ نائب امیر جماعت اسلامی شیخ عقیل الرحمن نے کانفرنس کی صدارت کی۔
کانفرنس میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ پرویز احمد، سیکریٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ، حریت رہنما شیخ عبدالمتین، چوہدری شاہین، صدر المصطفی ویلفیئر آزاد کشمیر عتیق رضا کیانی، زاہد امین کاشف، ڈائریکٹر کشمیر لبریشن سیل راجہ اسلم خان، ڈاکٹر منظور، عمر آصف، سلطان محمود، سمیعہ ساجد، شجاعت کاظمی، محمد مقبول اور دیگر نے شرکت کی۔ کانفرنس میں متفقہ طور پر ایک قرارداد بھی منظور کی گئی۔ مقررین نے شہید افضل گورو، شہید مقبول بٹ اور دیگر شہدائے کشمیر کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ افضل گورو اور مقبول بٹ کی شہادت ماورائے عدالت قتل ہے۔ بھارتی سامراج نے شہید افضل گورو کو بھارتی پارلیمنٹ کے ایک جھوٹے اور من گھڑت کیس میں بدنام زمانہ تہاڑ جیل کی کال کوٹھری میں پھانسی دی۔
مقررین نے کہا کہ محمد افضل گورو کو بارہ برس قبل بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے الزام میں جب پھانسی دی گئی تو بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں بھارتی عوام کے ضمیر کو مطمئن کرنے کا جواز پیش کیا تھا، جس کا مطلب یہ تھا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ محض اپنے عوام کو خوش کرنے کیلئے اور کشمیریوں کے ساتھ اپنی دشمنی اور تعصب و نفرت کے اظہار کے لئے دیا جس پر دنیا بھر میں انصاف کے اداروں نے بھارتی سپریم کورٹ کا مذاق اڑایا۔ حد تو یہ ہے کہ شہید افضل گورو کی پھانسی سے پہلے نہ تو ان کے اہلِ خانہ سے ملاقات کرائی گئی اور نہ ہی آج تک شہید افضل گورو اور شہید مقبول بٹ کی اجسادِ خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کئے گئے۔ مقررین نے کہا کہ بھارت سے کشمیر کی مکمل آزادی تک کشمیری قوم اپنے عظیم ہیروز کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خراج عقیدت پیش شہید افضل گورو افضل گورو اور شہید مقبول بٹ کشمیر کی
پڑھیں:
حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے وفد کی او آئی سی کے سفیر یوسف الدوبی سے ملاقات
وفد نے مودی حکومت کی طرف سے بھارت بھر میں مسلمانوں کی مساجد، مزارات اور دینی مدارس پر قبضے کی جاری مہم پر تشویش کا اظہار کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے ایک وفد نے اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اور جموں و کشمیر کے بارے میں او آئی سی کے خصوصی نمائندے سفیر یوسف الدوبی سے ملاقات کی۔ ذرائٰع کے مطابق حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی کی قیادت میں وفد نے سفیریوسف الدوبی کو بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال سے آگاہ کیا۔انہوں نے خاص طور پر مقبوضہ علاقے میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی، ماورائے عدالت قتل اور جموں و کشمیر کی آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے مودی حکومت کے منصوبوں اور کشمیری حریت رہنمائوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کے بارے میں بھی انہیں بتایا۔ وفد نے مودی حکومت کی طرف سے بھارت بھر میں مسلمانوں کی مساجد، مزارات اور دینی مدارس پر قبضے کی جاری مہم پر تشویش کا اظہار کیا۔
سفیر یوسف الدوبے نے او آئی سی کی طرف سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی منصفانہ جدوجہد کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کا ایک اہم اجلاس آئندہ ماہ ترکیہ میں ہو رہا ہے جس میں تمام رکن ممالک کو مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا پاکستان کا دورہ مسئلہ کشمیر پر تازہ ترین اور جامع معلومات کے حصول کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہے، جس کا مقصد وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی تفصیلی اور مستند رپورٹ پیش کرنا ہے۔
کنوینر غلام محمد صفی نے او آئی سی کے خصوصی نمائندے کی طرف سے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے عزم کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ او آئی سی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں رکوانے اور کشمیری عوام کی ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دلانے کیلئے اپنا اہم کردار جاری رکھے گی۔ حریت وفد میں پرویز احمد، محمد فاروق رحمانی، محمود احمد ساغر، سید فیض نقشبندی، الطاف حسین وانی، ایڈوکیٹ پرویز، شمیم شال، مشعل حسین ملک اور شیخ عبدالمتین شامل تھے۔