Islam Times:
2025-04-22@06:10:52 GMT

ٹرمپ دنیا کا سب سے بڑا پاگل ہے، مولانا فضل الرحمان

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

ٹرمپ دنیا کا سب سے بڑا پاگل ہے، مولانا فضل الرحمان

مردان اور تخت بھائی میں خطاب کرتے ہوئے سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ کی کوئی حیثیت نہیں ہے، پچھلے سال آٹھ فروری  2024 کو بدترین دھاندلی کی گئی،جعلی پارلیمنٹ دھاندلی کے ذریعے وجود میں آئی، بپھرے عوام سڑکوں پر آئیں گے تو جعلی ایوانوں میں زلزلہ برپا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جعلی پارلیمنٹ دھاندلی کے ذریعے وجود میں آئی، بپھرے عوام سڑکوں پر آئیں گے تو جعلی ایوانوں میں زلزلہ برپا ہوگا۔ مردان اور تخت بھائی میں خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ کی کوئی حیثیت نہیں ہے، پچھلے سال آٹھ فروری  2024 کو بدترین دھاندلی کی گئی،جعلی پارلیمنٹ دھاندلی کے ذریعے وجود میں آئی، بپھرے عوام سڑکوں پر آئیں گے تو جعلی ایوانوں میں زلزلہ برپا ہوگا۔ سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ امریکا سے لے کر تمام دنیا مدارس ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے،  آپ نے (مدارس کی) رجسٹریشن کے نام پر بینک اکاؤنٹ بند کرنے کی سازش کی، دینی مدارس اسلام کے قلعے ہیں، ہم اپنی جانوں کا نذرانہ دیکر ان کی حفاظت کریں گے، انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں قلیل تعداد کے باوجود مدارس رجسٹریشن بل پاس کرانا جمعیت کا کارنامہ ہے۔ 

مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ جعلی پارلیمنٹ دھاندلی کے ذریعے وجود میں آئی، بپھرے عوام سڑکوں پر آئیں گے تو جعلی ایوانوں میں زلزلہ برپا ہوگا، ہم نے اپنی جدوجہد نہیں چھوڑی ہم سیاسی جہاد کے راستے پر قائم ہے، انہوں نے کہا کہ میدان میں رہیں گے، سڑکوں پر رہیں اور تمھارے ایوانوں تک پہنچیں گے، میری پارلیمنٹ عوام ہیں۔ سربراہ جے یو آئی (ف) نے ٹرمپ کی غزہ پر قبضے کے اعلان کے حوالے سے کہا کہ پوری دنیا  امریکا کو طاقتور سمجھ رہی ہے، ٹرمپ دنیا کا سب سے بڑا پاگل ہے، فلسطین فلسطینیوں کا تھا، ہے اور رہے گا، سعودی ممالک نے امریکا کی فلسطین سے متعلق تجویز ان کے منہ پر مار کر نئی تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو کہتاہے سعودی عرب میں فسلطینی آباد کریں گے، افغانستان، عراق اور شام سے لوگوں نے ہجرت کی مگر فلسطینی واحد قوم ہے کہ غزہ پر بمباری ہوئی مگر وہ ڈٹے رہے، 50 ہزار سے زائد لوگ شہید ہوئے مگر مجاہدین ڈٹے رہے۔ 

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ  یہودی بستیاں ناجائز ہم فلسطین کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ  قادیانیت یہودیوں کی پیداوار ہے، جب تک میری طاقت زندہ ہے کسی کا باپ بھی قادیانیت نہیں لاسکتا۔ مولا نے ملکی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری دن بدن بڑھتی جارہی ہے، لیکن جعلی حکومت مہنگائی میں کمی کا رٹ لگا کر عوام کی آنکھوں دھول جھونکنے کی کوشش کررہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جعلی پارلیمنٹ دھاندلی کے ذریعے وجود میں آئی مولانا فضل الرحمان نے انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار کے ہلچل سے بھرے پہلے 3 ماہ؛ دنیا کا منظرنامہ تبدیل

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں دوبارہ واپسی کے بعد ان کے اقدامات اور بیانات نے دنیا بھر میں ہلچل مچا دی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوسرے دورِ صدارت کے پہلے 100 دن 30 اپریل کو مکمل ہو رہے ہیں اور اب تک صدر ٹرمپ نے صدارتی اختیارات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔

78 سالہ صدر ٹرمپ نے ایک ایونٹ میں کہا کہ میرا دوسرا دورِ حکومت پہلے سے زیادہ طاقتور ہے۔ جب میں یہ کہتا ہوں 'یہ کام کرو تو وہ کام ہو جاتا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ٹیرف پالیسی کا دفاع کیا اور سب سے پہلے امریکا کے اپنے ایجنڈے کو پورا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

امریکی صدر نے اپنی سمت کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بڑی کامیابی کے ساتھ اپنے اہداف کو حاصل کر رہے ہیں۔

البتہ ان کے ناقدین نے پہلے 100 دنوں کی حکومت کو "آمرانہ طرزِ حکومت" قرار دیا ہے اور ان کی پالیسیوں کو انتشار کا باعث قرار دیا۔

سیاسی مورخ میٹ ڈالک کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا دوسرا دورِ صدارت پہلے سے کہیں زیادہ آمرانہ ذہنیت اور اقدامات سے بھرپور ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ روزانہ اوول آفس میں صحافیوں کے سوالات کا سامنا کرتے اور ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرتے ہوئے خود کو ایک "ریئلٹی شو" کے مرکزی کردار کے طور پر پیش کرتے ہیں۔

ٹرمپ کے ناقدین کا بھی کہنا ہے کہ نئے صدر کے دوسرے دور میں وائٹ ہاؤس میں مخصوص اور من پسند نیوز اداروں کو رسائی دی جارہی ہے۔

علاوہ ازیں عدلیہ کے ساتھ بھی صدر ٹرمپ کا رویہ جارحانہ رہا ہے جہاں انہوں نے ماضی کے مقدمات میں شریک کئی لاء فرمز کو سخت معاہدوں میں جکڑ دیا ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے پہلے 100 دنوں کی تکمیل پر ان کی مقبولیت تمام جنگ عظیم دوم کے بعد صدور میں سب سے کم ہے۔ سوائے خود ان کے پہلے دور کے۔

ریپبلکن سینیٹر لیزا مرکاؤسکی نے کہا کہ ہم سب خوف زدہ ہیں جبکہ پروفیسر باربرا ٹرش کا کہنا تھا کہ صدر آئینی پابندیوں کی پرواہ کیے بغیر فیصلے کر رہے ہیں۔

ناقدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے روس کے توسیع پسندانہ عزائم کی تقلید میں گرین لینڈ، پاناما اور کینیڈا پر علاقائی دعوے کرتے ہوئے امریکی اثرورسوخ بڑھانے کا عندیہ دیا ہے۔

ٹرمپ نے تعلیمی اداروں، جامعات اور ثقافتی مراکز کو نشانہ بناتے ہوئے خود کو ایک اہم آرٹس سینٹر کا سربراہ مقرر کیا اور ڈائیورسٹی پروگرامز کو ختم کر دیا ہے۔

اسی طرح تارکین کو پکڑ پکڑ کر دور دراز علاقے میں قائم خطرناک جیلوں میں زبردستی بھیجا جا رہا ہے۔

یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو عہدے کا حلف اُٹھایا تھا اور اسی دن چند اہم لیکن متنازع اقدامات کی منظوری دی تھی۔ 

متعلقہ مضامین

  • مولانا فضل الرحمان کی مرضی اتحاد کرتے ہیں یا نہیں، عمر ایوب
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار کے ہلچل سے بھرے پہلے 3 ماہ؛ دنیا کا منظرنامہ تبدیل
  • پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جہاں بات چیت ہوسکے، فضل الرحمان
  • فضل الرحمان حافظ نعیم ملاقات: فلسطین کا مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے ’مجلس اتحاد امت‘ کے نام سے فورم بنانے کا اعلان
  • جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا غزہ میں مظالم کیخلاف 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسے کا اعلان
  • فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
  • بلوچستان کو خیرات نہیں، بلکہ حقوق دیں، مولانا ہدایت الرحمان
  • تبدیل ہوتی دنیا
  • بلوچوں کا مطالبہ سڑکوں کی تعمیر نہیں لاپتہ افراد کی بازیابی ہے، شاہد خاقان عباسی