بانی تحریک انصاف نے ناراضی کی کوئی بات نہیں کی،گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
پشاور (آئی این پی )وزیر اعلی خیبرپی کے علی امین گنڈا پور نے کہا ہے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے جب میری ملاقات ہوئی تو انہوں نے مجھ سے ناراضی کی کوئی بات نہیں کی، ان کے دل میں کیا ہے اس پر میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ایک انٹرویو میں علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا مجھے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ ملاقات کے لیے چھوڑتے نہیں، بانی پی ٹی آئی سے جب ملاقات ہوئی تو انہوں نے مجھ سے ناراضی کی کوئی بات نہیں کی، بانی پی ٹی آئی کے دل میں کیا ہے اس پر میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔حکومت کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلی کے پی کا کہنا تھا اگر حکومت ہمارے مطالبات پورے کرتی ہے تو مذاکرات دوبارہ شروع ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کے لیے ہم نے اور حکومت نے بھی کمیٹی بنائی تھی، ہمارے مطالبات پر عمل نہیں ہوا تو ہم نے مذاکرات ختم کر دئیے۔وزیر اعلی کے پی کا کہنا تھا ہمارے صوبے کی گورننس پر صرف بیانیہ بنایا جا رہا ہے، دیگر صوبوں کی حکومتیں ہمارے ساتھ بیٹھ کر مناظرہ کر لیں۔ تحریک انصاف میں اختلافات کے حوالے سے سوال پر علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا پارٹی کے اندر ہر حلقے میں مخالف ہوتے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا بانی پی ٹی
پڑھیں:
تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہیں ہوگا، جے یو آئی
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام نے حتمی طور پر فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ تحریک انصاف کےساتھ اتحاد نہیں کریگی اور نہ ہی کسی ایسے اتحاد میں شامل ہوگی جو تحریک انصاف کے ایما پر قائم کیا جائیگا۔
اس کافیصلہ جمعیت نے اپنی مجلس عمومی کے دو روزہ اجلاس میں کیاہے جواتوار کو لاہور میںاختتام پذیر ہوگیا ہے۔
جمعیت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردارادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اور پارلیمنٹ میں زیر غوآنے و الے معاملات کاجائزہ لیتی رہے گی اورعندالضرورت تحریک انصاف کے ساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہوگا۔
جمعیت العلمائے اسلام کے ذرائع نے جنگ /دی نیوز کو بتایا ہے کہ جمعیت العلمائے اسلام کے زیر اہتمام 27؍ اپریل کو مینار پاکستان کے سبزہ زار پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی ہوگی اسی طرح دس مئی کو پشاور اور سترہ مئی کو کوئٹہ میں ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے اجتماعات ہونگے۔
جمعیت نے پنجاب میں نہریں نکالے جانے کے معاملے میں اپنی سندھ تنظیم کے موقف کی تائید کا فیصلہ کیا ہے اور طے کیا ہے کہ جمعیت کی مرکزی تنظیم اس بارے میں کوئی راہ عمل اختیار نہیں کرے گی۔
منرلز اور مائنز کے قانون کے سلسلے میں جمعیت العلمائے اسلام صوبوں کے آئینی مفادات کا تحفظ کرے گی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ جمعیت العلمائے اسلام نے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں قومی معاملات کے بارے میں صائب فیصلے کئے ہیں۔
جمعیت نے تحریک انصاف کی بار بار اور پرزور درخواستوں پر اس سے رازداری کے ساتھ بعض وضاحتیں طلب کی تھیں جو کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود جواب طلب ہیں جمعیت کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے بڑا اتحاد قائم کرنے کی خواہاں تھی جبکہ دوسری طرف وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں مصروف تھی اس نے وسیع تر سیاسی اتحاد کا ڈول ڈال رکھا تھا تاکہ ان خفیہ مذاکرات میں اس کی سودا کار حیثیت مستحکم ہوسکے ۔
اس طرح وہ ہم عصر سیاسی جماعتوں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کے درپے تھی۔
Post Views: 4