حکومت اور سرکاری ملازمین کے درمیان مذاکرات کامیاب،دھرنا موخر
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک : حکومت اور سرکاری ملازمین کی قیادت کے درمیان جاری مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں، جس کے بعد سرکاری ملازمین نے 10 فروری کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ہونے والے گرینڈ دھرنے کو 20 فروری تک مؤخر کر دیا ہے۔
حکومت نے سرکاری ملازمین سے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس کا مقصد سرکاری ملازمین کے چارٹر آف ڈیمانڈ پر بات چیت کرنا ہے، آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے چیف کوارڈینیٹر، رحمان باجوہ نے کہا کہ اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو 20 فروری کو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا فیصلہ برقرار رہے گا
راولپنڈی میں آپریشن،غیر قانونی 205 افغان باشندوں کو ملک بدر کر دیا گیا
اس سے قبل سرکاری ملازمین نے کل دھرنے کا اعلان کیا تھا اس کے بعد حکومت نے مذاکرات شروع کیے اور ملازمین کو یقین دہانی کروائی کہ ان کے مطالبات تسلیم کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں تاکہ بہتر طریقے سے حل نکل سکے
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سکھر دھرنا، کراچی چیمبر کا حکومت سے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
صدر کراچی چیمبر جاوید بلوانی نے کہا کہ احتجاج کا حق تسلیم کرتے ہیں، لیکن اقتصادی سرگرمیوں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے، حکومت فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے سکھر کے قریب دھرنے، شاہراہ کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے کہا ہے کہ ببرلو کے قریب دھرنے سے نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام، سامان کی ترسیل بری طرح متاثر ہو رہی ہے، راستوں کی بندش سے برآمدی سامان، جلد خراب ہونے والی اشیاء بروقت منزل مقصود تک نہیں پہنچ رہی ہیں، روہڑی، علی واہن سمیت کئی علاقوں میں مال بردار گاڑیاں اور کنٹینرز پھنس گئے۔ صدر کراچی چیمبر نے کہا کہ دھرنوں اور بندشوں سے ملکی تجارت، برآمدات اور ساکھ کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کا حق تسلیم کرتے ہیں، لیکن اقتصادی سرگرمیوں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے، حکومت فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرے اور قومی شاہراہ بحال کروائے۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے سے معیشت، روزگار اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں اور صورتحال ہر گھنٹے بگڑ رہی ہے۔