شہید مظفر کرمانی کی برسی پر جائے شہادت پر پروگرام
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
برسی کے اجتماع سے پروفیسر ڈاکٹر زاہد علی زاہدی، مولانا ہادی ولایتی اور مولانا حیات عباس نجفی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر شاہد بلتستانی اور ابراہیم بلتستانی نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کئے۔ خانوادہ شہداء کی جانب سے منعقد کئے گئے اس پروگرام میں شہداء کے جائے شہادت پر شمع روشن کیں گئیں۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
کراچی میں شہید مظفر کرمانیؒ کی 24ویں برسی پر خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت پر اجتماع کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں شہید مظفر علی کرمانیؒ اور ان کے باوفا ساتھی شہید نظیر عباس کی 24ویں برسی پر اجتماع کا انعقاد خانوادہ شہداء کی جانب سے جائے شہادت شہید مظفر علی کرمانیؒ و نظیر عباس پر کیا گیا۔ برسی کے اجتماع سے پروفیسر ڈاکٹر زاہد علی زاہدی، مولانا ہادی ولایتی اور مولانا حیات عباس نجفی نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ شہید مظفر کرمانیؒ آگاہ شہید ہیں، شہید مظفر کرمانیؒ کربلا کے راستے کے شہید ہیں، شہادت کا راستہ مشکل بھی ہے اور آسان بھی ہے، شہید مظفر کرمانیؒ عاشق امام حسینؑ تھے۔ اس موقع پر شاہد بلتستانی اور ابراہیم بلتستانی نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کئے۔ خانوادہ شہداء کی جانب سے منعقد کئے گئے اس پروگرام میں شہداء کے جائے شہادت پر شمع روشن کیں گئیں۔.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کراچی میں شہید مظفر کرمانی عقیدت پیش
پڑھیں:
شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی منائی گئی
لاہور(این این آئی) شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی منائی گئی ۔علامہ محمد اقبالؒ نے علیحدہ وطن کا خواب دیکھا اور اپنی شاعری سے برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی نئی روح پھونکی، 1930ء میں آپ کا الہٰ آباد کا مشہور صدارتی خطبہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے، علامہ اقبالؒ کی تعلیمات اور قائد اعظمؒ کی ان تھک کوششوں سے پاکستان معرضِ وجود میں آیا۔مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ 9نومبر 1877ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ میں ہی حاصل کی، مشن ہائی سکول سے میٹرک اور مرے کالج سیالکوٹ سے ایف اے کا امتحان پاس کیا۔اس کے بعد علامہ اقبالؒ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے فلسفے میں ماسٹرزکیا اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لئے انگلینڈ چلے گئے جہاں قانون کی ڈگری حاصل کی، بعد ازاں آپ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔آپ نے اورینٹیئل کالج میں تدریس کے فرائض بھی انجام دیئے تاہم وکالت کو مستقل پیشے کے طور پر اپنایا، علامہ اقبالؒ وکالت کے ساتھ ساتھ شعر و شاعری بھی کرتے رہے اور سیاسی تحریکوں میں بھی حصہ لیا، 1922ء میں حکومت کی طرف سے آپ کو ’سر‘ کا خطاب ملا۔مفکر پاکستان کا شمار برصغیر پاک و ہند کی تاریخ ساز شخصیات میں ہوتا ہے، علامہ اقبالؒ نے ناصرف تصور پاکستان پیش کیا بلکہ اپنی شاعری سے مسلمانوں، نوجوانوں اور سماج کو آفاقی پیغام پہنچایا۔علامہ اقبالؒ کے معروف مجموعہ کلام میں بانگ درا، ضرب کلیم، ارمغان حجاز اور بال جبریل شامل ہیں، موجودہ حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ علامہ اقبالؒ کے کلام کے ذریعے اتحاد اور یگانگت کا پیغام عام کیا جائے۔مفکر پاکستان علامہ اقبالؒ نے اپنی شاعری سے برصغیر کی مسلم قوم میں بیداری کی نئی روح پھونک دی، علامہ اقبال کی کاوشوں سے ہی تحریک پاکستان نے زور پکڑا اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں 14 اگست 1947ء کو ایک آزاد وطن پاکستان حاصل کرلیا۔پاکستان کی آزادی سے قبل ہی علامہ اقبال 21 اپریل 1938ء کو انتقال کر گئے تھے تاہم ایک عظیم شاعر اور مفکر کے طور پر قوم ہمیشہ ان کی احسان مند رہے گی، قوم کے اس عظیم شاعر کا مزار لاہور میں بادشاہی مسجد کے احاطے میں واقع ہے۔