سعید غنی کا کامران ٹیسوری کو پارٹی کے اندر کی مخالفت پر توجہ دینے کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کو پارٹی کے اندر کی مخالفت پر توجہ دینے کا مشورہ دے دیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران سعید غنی نے دعویٰ کیا کہ آج سندھ میں پیپلز پارٹی کا کوئی مدمقابل نہیں جبکہ پی پی کراچی کی سب سے بڑی جماعت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا اندرونی انتشار ان کا اپنا معاملہ ہے، گورنر سندھ کو اپنی پارٹی کے اندر مخالفت پر توجہ دینی چاہیے۔
وزیر بلدیات سندھ نے مزید کہا کہ گورنر اب ڈی آئی جی ٹریفک نہیں بن سکتے، محض ڈی آئی جی کے پی آر او بن سکتے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے شیعہ، سنی اور تمام زبانیں بولنے والوں کو ایوانوں میں بھیجا، کراچی کو پی پی کا گڑھ بنائیں گے۔
سعید غنی نے یہ بھی کہا کہ کراچی نے نفرت کی سیاست کا خاتمہ کیا۔ آج کراچی میں دہشت گردی نہیں، بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مل کر کراچی میں مختلف منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اور بات ہے کہ کراچی میں الیکشن کبھی کیسے اور کبھی کیسے ہوجاتے ہیں، تحریک انصاف نے 2024 کے الیکشن پر تحفظات ختم کردیے ہیں وہ اب الیکشن کی بات نہیں کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کینال کے معاملے پر ہمارا مؤقف واضح ہے کہ کینال نہیں بننی چاہئیں، سعید غنی
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ جو جماعتیں سڑکیں بند کر رہی ہیں عوام کو مشکلات میں ڈال رہی ہیں ان کو سوچنا چاہیئے کہ مشکلات کا شکار شہری کینال نہیں بنا رہے بلکہ وہ تو خود متاثرین میں سے ہیں، پنجاب اور سندھ حکومت اس پر بات چیت کرے اور مسئلے کو حل کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ کینال کے معاملے پر کوئی کنفیوژن ہے، کینال کے معاملے پر ہمارا مؤقف واضح ہے کہ کینال نہیں بننی چاہئیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مختلف فورمز پر کینال کے معاملے کو ایڈریس کیا اور مخالفت کی، اگر ان اعتراضات کو کوئی سنے گا نہیں تو احتجاج ہوگا۔ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کینال کا پروجیکٹ پنجاب حکومت کا ہے، سندھ میں تمام سیاسی جماعتوں کے کینال پروجیکٹ پر اعتراضات ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ جو جماعتیں سڑکیں بند کر رہی ہیں عوام کو مشکلات میں ڈال رہی ہیں ان کو سوچنا چاہیئے کہ مشکلات کا شکار شہری کینال نہیں بنا رہے بلکہ وہ تو خود متاثرین میں سے ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ حکومت اس پر بات چیت کرے اور مسئلے کو حل کرے، کینال کا معاملہ سندھ میں عوامی نوعیت کا بن چکا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ کینال کے معاملے پر احتجاج کو بات چیت کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔