ملک کے 21 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
این ای او سی نے ملک کے 21 اضلاع کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق کر دی۔این ای سی او حکام کے مطابق اسلام آباد، چارسدہ، پشاور، صوابی ، ٹانک، بہاولپور ، مظفر آباد، لاہور، ملتان، رحیم یار خان ، کراچی ایسٹ ، ڈیرہ بگٹی اور حب کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ تمام 21 اضلاع سے نمونے 8 سے 23 جنوری کے درمیان لیے گئے تھے۔ ملک بھر میں 3 فروری سے سات روزہ انسداد پولیو مہم جاری ہے۔
واضح رہے حالیہ مہم کے دوران کمشنر کراچی نے پولیو ڈیوٹی میں غفلت برتنے پر 11 تپے داروں کو معطل کرکے کمشنر ہائوس میں رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اقوامِ متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی میں پاکستان کی نمائندگی، مصدق ملک کا اہم خطاب
نئیروبی، (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی، ڈاکٹر مصدق ملک نے کینیا کے دارالحکومت نئیروبی میں منعقد ہونے والی اقوامِ متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی (UNEA-7) کے ساتویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ یہ عالمی سطح کا فورم “ایک مضبوط اور لچکدار کرۂ ارض کے لیے پائیدار حل کی پیش رفت” کے عنوان کے تحت منعقد ہوا، جس میں 193 رکن ممالک کے نمائندوں کے علاوہ سول سوسائٹی، سائنس دانوں، ترقیاتی اداروں اور نجی شعبے کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کے دوران عالمی ماحولیاتی پالیسیوں کی تشکیل، ترجیحات کے تعین اور بین الاقوامی ماحولیاتی قوانین کو مضبوط بنانے سے متعلق امور پر تفصیلی غور و فکر کیا گیا۔ مندوبین نے موسمیاتی لچک، موافقت، پائیدار ترقی اور سائنسی بنیادوں پر مبنی حل کے لیے عالمی تعاون کے ساتھ ساتھ مالی معاونت کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا۔
اپنے خطاب میں ڈاکٹر مصدق ملک نے موسمیاتی اقدامات کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی عمل درآمد اب بقا کا تقاضا بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فطرت اپنے اصولوں کے تحت چلتی ہے، اور اگر انسان اس کے ساتھ ناانصافی کرے تو اس کا خمیازہ بھی انسانوں ہی کو بھگتنا پڑتا ہے۔
وفاقی وزیر نے پاکستان سمیت ان ممالک کی مشکلات کی نشاندہی کی جو شدید موسمیاتی خطرات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لچک میں اضافہ، موافقت اور منصفانہ عالمی مالی تعاون وقت کی بنیادی ضرورت ہیں، بصورت دیگر ترقی پذیر ممالک کو غیر متناسب انسانی، معاشی اور ماحولیاتی نقصانات کا سامنا جاری رہے گا۔
اجلاس کے اختتام پر ڈاکٹر مصدق ملک نے مؤثر عالمی حل تلاش کرنے، ماحولیاتی تعاون کو مضبوط بنانے اور پائیدار مستقبل کی جانب بڑھنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔