لبنان، غزہ اور شام کے متاثرین کیلئے 23ویں امدادی کھیپ روانہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لبنان، غزہ اور شام کے متاثرین کیلئے 23ویں امدادی کھیپ روانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 9 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )لبنان، غزہ اور شام کے متاثرین کے لیے 22 ویں امدادی کھیپ روانہ کردی گئی، ڈبہ پیک گوشت، خشک دودھ، کمبل، کپڑے، خیمے اور گرم بستر پر مشتمل 50 ٹن امدادی سامان فلسطین کے لیے روانہ کیا گیا۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے غزہ، لبنان اور شام کے لیے امداد کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے، جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کراچی سے امدادی سامان کی 23 ویں کھیپ روانہ کر دی گئی۔ این ڈی ایم اے حکام کا کہنا ہے کہ ڈبہ پیک گوشت، خشک دودھ، کمبل، کپڑے، خیمے اور گرم بستر پر مشتمل 50 ٹن امدادی سامان فلسطین کے لیے روانہ کیا گیا ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق لبنان، غزہ اور شام کے لیے مجموعی طور پرایک ہزار803 ٹن امدادی سامان بھیجوا چکا ہے۔حکومت پاکستان لبنان، فلسطین اور شام کی جنگ زدہ عوام کی ضروریات کے مطابق امدادی سامان بھیجنے کے سلسلے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: غزہ اور شام کے کھیپ روانہ کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور غذائی بحران سے ہونے والی اموات سے خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ مارچ کے اوائل سے خوراک، ایندھن یا ادویات کا ایک بھی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوا۔ غزہ میں ادویات اور خوراک کی بدترین قلت ہے جس کے باعث لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ پریس بیانات میں ڈوجارک نے مزید کہا کہ گذشتہ 50 دنوں کے دوران غزہ میں خوراک کا ذخیرہ انتہائی کم ہو چکا ہے۔ ضروری ادویات اور طبی سامان ختم ہونے کے قریب ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ میں ایمبولینسوں کو جان بچانے والی خدمات دستیاب نہیں اور ایندھن ختم ہو چکا ہے۔ ڈوجارک نے کہا کہ جبری نقل مکانی کے احکامات کی وجہ سے ہم غزہ کے اندر اپنے کچھ گوداموں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔