خبرادار! یہ اینٹی بائیوٹک کیپسول اور پین کلر کی ٹیبلٹ ہرگز استعمال نہ کریں
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی کی میڈیسن مارکیٹ سے دو جعلی ادویات پکڑی گئیں، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے دو جعلی ادویات کے ریپڈ الرٹ جاری کر دیئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی ڈرگ کنٹرول اتھارٹی نے مارکیٹ میں جعلی ادویات کی نشاندہی کی ہے، جس کے بعد کراچی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے دو ادویات کے سیمپلز کو جعلی قرار دیا ہے۔
ڈریپ کے مطابق جعلی اینٹی بائیوٹک کیپسول، پین کلر ٹیبلٹ کے دو بیچ مارکیٹ میں موجود ہیں، ڈریپ نے ایووسیف کیپسول، ٹرامیکنگ ٹیبلٹ کو مضر صحت قرار دے دیا ایووسیف کیپسول، ٹرامیکنگ ٹیبلٹ کی فروخت، استعمال پر پابندی عائدکردی گئی ہے۔
ڈریپ کا کہنا ہے کہ ایوسیف 250 ایم جی کیپسول کا بیچ ایچ ایف 001 اور ٹرامیکنگ 225 میگا ٹیبلٹ کا بیچ ٹی آر ڈی 2002 جعلی ہے، ادویات کے سیمپلز کوالٹی ٹیسٹ کے معیار پر پورا نہیں اترے، ایووسیف کیپسول، ٹرامیکنگ ٹیبلٹ جعلی سالٹ سے تیار کردہ ہے۔
ڈریپ کے مطابق جعلی ادویات کا معیار، افادیت غیر واضح علاج پر اثر انداز ہو سکتی ہیں، جعلی ادویات کا استعمال جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈریپ نے فیلڈ فورس کو ایووسیف، ٹرامیکنگ ٹیبلٹ کے بیچز ضبطگی کی ہدایات جاری کردی ہے اور کہا کہ ڈسٹری بیوٹرز، فارمیسز سٹاک میں ایووسیف، ٹرامیکنگ کی پڑتال کریں۔
ڈریپ کا کہنا ہے کہ فارمیسی، میڈیکل سٹورز جعلی کیپسول اور ٹیبلٹ کی فروخت روکیں، ڈریپ کی ریگولیٹری فیلڈ فورس کو مارکیٹس سرویلنس تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ڈریپ نے جعلی ادویات کے سپلائرز کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
مزیدپڑھیں:چینی سرمایہ کار کمپنی کا خیبر پختونخوا میں اسٹیل ملز لگانے کا فیصلہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جعلی ادویات ادویات کے
پڑھیں:
سرینگر، علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا
سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہریوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے جبر و استبداد کی کارروائیوں کے ذریعے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہریوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے جبر و استبداد کی کارروائیوں کے ذریعے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے، قابض بھارتی اہلکار طاقت کے بل پر لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اگست 2019ء میں علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کے خلاف اپنی پرتشدد مہم میں تیزی لائی، میڈیا پر قدغیں عائد کیں اور صحافیوں کو سچائی سامنے لانے سے روکا۔ شہریوں نے کہا کہ علاقے میں اس وقت جو خاموشی کا ماحول نظر آ رہا ہے اور جسے بھارت امن کا نام دے رہا ہے یہ دراصل امن نہیں بلکہ خوف و دہشت ہے جو طاقت کے بل پر یہاں پھیلایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف ”یو اے پی اے“ جیسے کالے قوانین کا استعمال، این آئی اے اور ایس آئی اے جیسے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں کے ذریعے ڈرانے دھمکانے کی کارروائیاں یہاں پائی جانے والی خاموشی کا اصل سبب ہیں۔
انسانی حقوق کے کارکنوں اور سیاسی مبصرین کا بھی کہنا ہے کہ بھارت جبر و ستم کی کارروائیوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں آزادی کی آوازوں کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے اور خوف و دہشت کو امن کا نام دے رہا ہے۔ ایک سابق پروفیسر نے انتقامی کارروائی کے خوف سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ”یہ وحشیانہ فوجی طاقت کے ذریعے قائم کی گئی خاموشی ہے، لوگ پہلے کی طرح سب کچھ محسوس کر رہے ہیں لیکن انہوں نے ڈر کے مارے اپنے جذبات کا اظہار کرنا چھوڑ دیا ہے۔“