جوڈیشل کمیشن اجلاس ملتوی کیا جائے، سینیٹر علی ظفر کا چیف جسٹس کو خط
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن ) جوڈیشل کمیشن کے رکن اور سینیٹر علی ظفر نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ کر جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کو ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق سینیٹر علی ظفر نے خط میں موقف اختیار کیا کہ جب تک اسلام آباد ہائی کورٹ میں ججز کی سنیارٹی کا معاملہ حل نہیں ہو جاتا، اجلاس کو موخر کر دیا جائے، ان کے مطابق ججز کے حالیہ تبادلے سے ہائی کورٹ کی سنیارٹی لسٹ تبدیل ہو چکی ہے، جس سے عدالتی نظام پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ ان تبادلوں سے یہ تاثر مل رہا ہے کہ یہ انتظام بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں کے لئے ایک خاص بندوبست ہے۔
سینیٹر علی ظفر نے خط میں تجویز دی کہ جب تک ججز کی سنیارٹی کا معاملہ حل نہیں ہوتا، جوڈیشل کمیشن اجلاس کو ملتوی کرنا مناسب ہوگا تاہم اگر اجلاس کرنا ناگزیر ہے تو حالیہ تبادلہ شدہ ججز کو زیر غور نہ لایا جائے۔
میں کبھی بھی اداکار بننا نہیں چاہتا تھا، سلمان خان کا خود سے متعلق انکشاف
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: سینیٹر علی ظفر جوڈیشل کمیشن
پڑھیں:
ابھی تو شروعات ہے… آگے آگے دیکھو ہوتا ہے کیا! 9 مئی والوں کیلئے پیغام واضح:سینیٹر فیصل واڈا
سینیٹر فیصل واڈا نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کی سزا پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہےکہ 9 مئی کیسز باقی ہیں اور جس سیاسی پارٹی نے کیا اس کا فیصلہ دیوار پر نظر آرہا ہے۔ فیصل واوڈا نے کہا کہ میری یہ بات بھی ٹھیک ثابت ہوئی کہ فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی، پھانسی کی سزا نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ابھی تو 9 مئی کیسز کا فیصلہ آنا باقی ہے جس میں انہوں نے تباہی مچائی، ریاست، سیاست، عدلیہ اور جمہوریت کو نقصان پہنچایا، میڈیا پر قبضے کی کوشش کی، اس فیصلے سے واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان سے بڑا کسی کا بھی باپ نہیں، اب سزا اور جزا کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کا ٹرائل ابھی چل رہا ہے جس کی سزا کم سے کم 14 سال ہے، جو سیاسی جماعت ان کیسز میں ملوث تھی، جو ڈرامے بازی پی ٹی آئی نے اور ان کے بانی نے کی، جس بربریت سے لوگوں کو مروایا گیا، اپنے ہی ادارے، شہیدوں اور یادگاروں کو نقصان پہنچایا گیا،میں ان لوگوں کو اسی چیز سے روک رہا تھا بتایا تھا کہ اس کی واپسی نہیں۔فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ان کے اپنے ہی آدمی کا ٹرائل نہیں روکا گیا یہ تو آج تک تاریخ میں نہیں ہوا، ہمارے ہاں مسئلہ ہی سزا اور جزا کا تھا جس کیلئے فیلڈ مارشل عاصم منیر نے سب سے پہلے اپنے ادارے سے بنیاد شروع کی ہے۔واضح رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔