شہری سوشل میڈیا پر اجنبی دوست نہ بنائیں، آن لائن بلیک میل ہوکر بھتہ نہ دیں، ابوظہبی پولیس
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
ابوظہبی کی حکومت نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر اجنبی دوست نہ بنائیں، آن لائن بلیک میل ہوکر کسی کو بھتہ ادا نہ کیا جائے۔
گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق ابوظہبی پولیس نے اپنی آگاہی سیریز ’ابواب‘ کی ایک نئی قسط جاری کی ہے، جس میں سوشل میڈیا پر نامعلوم افراد کے ساتھ رابطے کے خطرات اور آن لائن بلیک میلنگ کے خطرات کو اجاگر کیا گیا ہے۔
تازہ ترین قسط ’آدھاری‘ رہائشیوں کو آن لائن بھتہ خوری کے نتائج کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے حقیقی زندگی کے منظرنامے کو پیش کرتی ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بلیک میلنگ ایک ایسا جرم ہے جس کی قانون کے تحت سزا دی جاسکتی ہے۔
پولیس نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ بھتہ خوروں کے مطالبات پر عمل نہ کریں اور نہ ہی دھمکیوں کے تحت رقم بھیجیں۔
حکام نے زور دے کر کہا کہ سائبر بلیک میلنگ کے متاثرین ٹول فری نمبر 8002626 (AMAN2626) پر کال کرکے ، 2828 پر ٹیکسٹ میسج بھیج کر یا [email protected] ای میل کرکے امن سروس کے ذریعے خفیہ طور پر کسی بھی وقت مفت مدد حاصل کرسکتے ہیں۔
ابوظہبی پولیس اصل معاملات پر مبنی ڈرامائی آگاہی مواد تیار کرنا جاری رکھے ہوئے ہے، جس کا مقصد متحدہ عرب امارات میں عوامی سلامتی کے بارے میں آگاہی کو بڑھانا اور سائبر جرائم کی روک تھام کرنا ہے۔
وفاقی حکم نامے کے مطابق افواہوں اور سائبر کرائمز کا مقابلہ کرنے کے بارے میں 2021 کے آرٹیکل (42) میں سائبر بھتہ خوری اور خطرات کے لیے سخت سزاؤں کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
انفارمیشن نیٹ ورکس یا ڈیجیٹل ٹولز کا استعمال کرتے ہوئے دوسروں کو بھتہ خوری یا دھمکیاں دینے والے افراد کو 2 سال تک قید اور ڈھائی لاکھ درہم سے 5 لاکھ درہم تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اگر آن لائن دھمکی میں کسی جرم یا توہین آمیز فعل میں ’زبردستی‘ شامل ہے، تو سزا 10 سال تک کی عارضی قید تک بڑھ جاتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی: سوٹ کیس سے لاش ملنے کا معمہ حل، قاتل قریبی خاتون دوست نکلی
کراچی:شاہ لطیف ٹاؤن عبداللہ گوٹھ صافی چوک کے قریب سوٹ کیس سے شہری کی لاش ملنے کے واقعے کا معمہ حل کرلیا گیا۔
شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے شہری کے قتل میں ملوث خاتون سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے علاقے عبداللہ گوٹھ صافی چوک کے قریب سوٹ کیس سے 30 سالہ آصف علی لاشاری کی لاش ملی تھی، پولیس نے اندھے قتل کا مقدمہ درج کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی تھی۔
دورانِ تفتیش پولیس نے تکنیکی بنیادوں پر کارروائی کرتے ہوئے قتل کی واردات میں ملوث خاتون سمیت دو مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت علیزہ عرف کنول بتول اور مولا بخش کے نام سے کی گئی۔
ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن امین کھوسہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول آصف علی ملزمہ علیزہ کا قریبی دوست تھا جسے علیزہ نے اپنے دوسرے اور نئے دوست مولا بخش کے ساتھ مل کر جان سے مارنے کی منصوبہ بندی کی۔
مزید پڑھیں: شاہ لطیف ٹاؤن میں سوٹ کیس سے لاش برآمد
دونوں ملزمان نے مقتول آصف کو گھر میں بلایا، جہاں سر پر بھاری ہتھوڑے سے وار کر کے بے رحمی سے قتل کردیا۔
گرفتار ملزمان نے قتل کی واردات کے بعد مقتول کی لاش کو سوٹ کیس میں بند کرکے رات کی تاریکی میں کچرے کے ڈھیر کے قریب پھینک دیا اور دونوں موقع سے فرار ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ دورانِ تفتیش ملزمہ علیزہ نے منصوبہ بندی اور قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف جرم بھی کرلیا۔
دونوں ملزمان نے دورانِ تفتیش مزید انکشاف کیا کہ مقتول سے ان کے ذاتی معاملات پر تنازع چل رہا تھا، جس کے باعث دونوں نے اسے راستے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔
پولیس نے قتل کی واردات میں استعمال ہونے والا ہتھوڑا اور دیگر شواہد بھی برآمد کرلیے ہیں۔ پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے مزید کارروائی کے لیے تفتیشی حکام کے حوالے کردیا۔