وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑکا کارکنان کو خراج عقیدت، آرگنائزنگ کمیٹی کے قیام کی تجویز
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے دعائیہ تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ماضی میں مشکل دور دیکھا، جہاں ہمارے کارکنان عدالتوں، تھانوں اور کچہریوں میں پیش ہوتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کارکنان آواز نہ اٹھاتے تو آج کامیابی نہ ملتی۔
انہوں نے نواز شریف، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی گرفتاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب ہمارے قائدین کو عدالت میں پیش کیا جاتا تو لاﺅڈ سپیکر بجائے جاتے تاکہ میڈیا سے گفتگو نہ ہو سکے۔ کلثوم نواز کی وفات کے موقع پر نواز شریف کو جیل میں اطلاع دی گئی، جو ایک تکلیف دہ لمحہ تھا۔
عطاءاللہ تارڑ نے کارکنان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے قائدین نے جمہوریت کی خاطر بڑی قربانیاں دیں۔ نواز شریف اور ان کے خاندان نے جو سختیاں برداشت کیں، وہ ناقابل بیان ہیں۔ کلثوم نواز کے آخری لمحات میں نواز شریف ان کے ساتھ وقت نہ گزار سکے، یہ دکھ ہمیشہ رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ کارکنان ہی پارٹی کی اصل طاقت ہیں اور ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ہم ان کارکنان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جو اب اس دنیا میں نہیں رہے، جن میں چوہدری عتیق اور گڈو شاہ شامل ہیں، جنہوں نے دن رات پارٹی کی خدمت کی۔
عطاءاللہ تارڑ نے کارکنان کے لیے ایک خاص کارڈ کے اجرا کی تجویز دی، جس میں یہ معلوم ہو سکے کہ کون سا کارکن کس وقت پارٹی کے لیے متحرک تھا۔ انہوں نے تجویز دی کہ مشکل وقت میں ساتھ دینے والے کارکنان کے لیے ایک خصوصی شناخت دی جائے اور انہیں “مجاد دور” کا نام دیا جائے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے اعلان کیا کہ ایک آرگنائزنگ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو کارکنان کے مسائل کے حل کے لیے تجاویز دے گی۔ اس کمیٹی میں کوئی ایم این اے، ایم پی اے یا پارٹی عہدیدار شامل نہیں ہوگا بلکہ صرف کارکنان ہوں گے، تاکہ ان کے مسائل براہ راست سنے جا سکیں اور ان پر عمل درآمد کیا جا سکے۔
عطاءاللہ تارڑ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پارٹی کارکنان کی فلاح و بہبود ان کی اولین ترجیح ہے اور ان کے مسائل حل کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عطاءاللہ تارڑ نے نواز شریف انہوں نے کے لیے اور ان کہا کہ
پڑھیں:
نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں: وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ
وفاقی وزیر قانون اعظم نذر تارڑ---فائل فوٹووفاقی وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ نے کہا ہے کہ نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذر تارڑ نے کہا کہ آئینی بینچ بننے سے مقدمات کے فیصلے جلد ہو رہے ہیں، 26 ویں ترمیم ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے تھی، اس کے بعد کسی ترمیم کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کل کوئی ضرورت پڑ جائے تو نئی ترمیم آ سکتی ہے، اس کے لیے ساری اتحادی جماعتیں مل کر فیصلہ کریں گی، الزام لگایا جاتا ہے کہ اس وقت قانون کی خلاف ورزی ہو رہی یے، سب کچھ سب کے سامنے ہے، ایک وقت میں ہم بھی اس کا سامنا کر رہے تھے۔
وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دہائی میں 70 سے زائد انسانی حقوق سے متعلق قوانین منظور کیے گئے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ہمارے کلائنٹ سابق وزرائے اعظم تھے مگر ان کی گاڑیاں عدالتوں کے اندر نہیں آتی تھیں، آج جھندے والی گاڑیوں میں لوگ آتے ہیں، تقریر کر کے چلے جاتے ہیں، آج عدالتوں کے دروازے ان کے لیے کھل جاتے ییں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ فوجی املاک پر حملے کریں گے، پولیس کی گاڑیاں جلائیں گے، بلوے کریں گے تو پھولوں کے ہار نہیں پہنائے جا سکتے، ہم تو چاہتے ہیں کہ قانون کی حکمرانی ہو۔