ترک انٹیلیجنس چیف کا دورہ ایران، سیکورٹی حکام سے شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
ذرائع کے مطابق ترک اور ایرانی انٹیلیجنس حکام نے کرد گروہ پی کے کے، تکفیری قاتل گروہ داعش کیخلاف اقدامات، درپیش مشترکہ خطرات، شام کی موجودہ صورتحال، غزہ میں جنگ بندی اور فلسطین میں ہونیوالی پیشرفت جیسے اہم ایشوز پر تبادلہ خیال کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ترکی کی انٹیلیجنس ایجنسی میت کے سربراہ ابراہیم کالین تہران پہنچے ہیں اور انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی سلامتی کی اعلیٰ کونسل کے سیکرٹری علی اکبر احمدیان کے ساتھ ملاقات کی۔ ترک انٹیلیجنس چیف نے ایران کے وزیر اطلاعات سید اسماعیل خطیب سے بھی خصوصی ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق ترک اور ایرانی انٹیلیجنس حکام نے کرد گروہ پی کے کے، تکفیری قاتل گروہ داعش کیخلاف اقدامات، درپیش مشترکہ خطرات، شام کی موجودہ صورتحال، غزہ میں جنگ بندی اور فلسطین میں ہونیوالی پیشرفت جیسے اہم ایشوز پر تبادلہ خیال کیا۔ ترک اور ایرانی حکام نے دو طرفہ، علاقائی مسائل اور شام کی صورتحال پر غور کیا اور اس بات پر زور دیا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات گہرے اور برادرانہ ہیں اور مذکورہ ایشوز میں سے زیادہ تر موضوعات پر باہمی اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: شام کی
پڑھیں:
ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کا ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کا امکان
ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کا ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
تل ابیب (سب نیوز)اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ اب بھی ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ایک اسرائیلی اہلکار اور دو باخبر ذرائع نے کہا کہ اسرائیل نے آئندہ مہینوں میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا امکان مسترد نہیں کیا حالانکہ امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِ اعظم کو مطلع کیا تھا کہ امریکہ فی الحال ایسے اقدام کی حمایت کے لیے تیار نہیں ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی نے انکشاف ہے کہ اسرائیل ایٹمی تنصیبات پر حملے کے منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹا، ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کے حملے کا خطرہ موجود ہے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیل کو ایران کا ایٹمی پروگرام کسی صورت برداشت نہیں ہے، نیتن یاہو نے کہا کہ ایٹمی پروگرام کا خاتمہ ایران سے مذاکرات کی بنیاد ہونا چاہئے۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے تہران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کا عہد کیا گیا ہے اور نیتن یاہو کا اصرار ہے کہ ایران کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کے نتیجے میں اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر ختم ہونا چاہیے۔