8 فروری سیاہ ترین دن‘ بدترین قسم کی دھاندلی کی گئی: فضل الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
مردان (نوائے وقت رپورٹ) سیاست میں ملاقات، ملنا جلنا ایک خاص قسم کی معروضی ضرورت کے تحت ہوا کرتا ہے۔ پہلے بھی اگر ملنا جلنا رہا ہے تو چھبیسویں آئینی ترمیم کے تحت رہا ہے۔ اللہ تعالی نے ہمیں اس مرحلے میں کامیابی عطا کی۔ ان خیالات کا اظہار جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مردان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج آٹھ فروری ہے جو سیاہ ترین دن ہے جس دن پچھلے سال بدترین قسم کی دھاندلی کی گئی، دھاندلی پورے ملک میں ہوئی ہے چاروں صوبوں میں ہوئی ہے یہاں اس صوبے میں بھی دھاندلی کی بنیاد پر حکومت بنائی گئی جسے دھاندلی کی بنیاد پر اکثریت بنائی گئی ہے۔ وفاق میں دھاندلی کی بنیاد پر بنائی گئی ہے۔ عوام کے حق پر شب خون مارنے کی اجازت نہ اسٹیبلشمنٹ کو ہے، نہ بیورو کریسی کو ہے، نہ وڈیرے کو ہے، نہ خان کو ہے، نہ نواب کو ہے، یہ غریب عوام کا حق ہے۔ ایک دوسرے پر غیر سنجیدگی کا الزام لگانے میں حکومت اور پی ٹی آئی دونوں سچ کہہ رہے ہیں۔ جب تک عام آدمی کوئی بہتری محسوس نہ کرے یہ اشارات معمول کا اتار چڑھاؤ ہیں آئندہ سال روپے کی قدر گرے گی۔ جی ڈی پی بھی کم ہوگی اور مہنگائی اور بڑھے گی۔ اگر پی ٹی آئی صوبے میں دھاندلی کو تسلیم کرنے کی طرف آجائے جیساکہ ایک وقت میں آئے تھے تو بات کافی آگے بڑھ سکتی ہے۔ سیاسی اتحاد کے حوالے سے ابھی دلی دور ہے بات چیت چلتی رہتی ہے۔ ٹرمپ اوٹ پٹانگ مار رہا ہے اسے عالمی معاملات کا ادراک ہی نہیں امریکا میں حکومت سی آئی اے چلائے گی۔ فلسطین فلسطینیوں کا ہے اور امریکا کی بے ڈھنگی باتوں کو ہم مسترد کرتے ہیں۔ انتخابات میں دھاندلی ایک تسلسل ہے اسے کہیں تو روکنا پڑے گا ہمارا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی جھگڑا نہیں ہے وہ اپنا کام کرے عوام اپنا کام کریں کسی کے حق پر ڈاکہ نہ ڈالے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: دھاندلی کی
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمن کا پاکستان تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد کرنے سے انکار
اسلام آباد(اوصاف نیوز) سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن نے تحریک انصاف کےساتھ اتحاد نہ کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے ۔ذرائع کے مطابق جے یوآئی ف نہ ہی کسی ایسے اتحاد میں شامل ہوگی جو تحریک انصاف کے ایما پر قائم کیا جائے گا۔
جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی،اس بات کا فیصلہ جے یو آئی نے اپنی مجلس عمومی کے دو روزہ اجلاس میں کیا جو اتوار کو لاہور میں اختتام پذیر ہوا۔
جے یو آئی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردار ادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اور پارلیمنٹ میں زیر غوآنے و الے معاملات کاجائزہ لیتی رہے گی اور باوقت ضرورت تحریک انصاف کے ساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہوگا۔
جمعیت علمائے اسلام کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جے یو آئی کے زیر اہتمام 27؍ اپریل کو مینار پاکستان کے سبزہ زار پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی ہوگی، اسی طرح 10 مئی کو پشاور اور 17 مئی کو کوئٹہ میں ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے اجتماعات ہوں گے۔
جے یو آئی نے پنجاب میں نہریں نکالے جانے کے معاملے میں اپنی سندھ تنظیم کے موقف کی تائید کا فیصلہ کیا ہے اور طے کیا ہے کہ پارٹی کی مرکزی تنظیم اس بارے میں کوئی راہ عمل اختیار نہیں کرے گی۔
منرلز اور مائنز کے قانون کے سلسلے میں جمعیت علمائے اسلام صوبوں کے آئینی مفادات کا تحفظ کرے گی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں قومی معاملات کے بارے میں صائب فیصلے کیے ہیں۔ جے یو آئی نے تحریک انصاف کی بار بار اور پرزور درخواستوں پر اس سے رازداری کے ساتھ بعض وضاحتیں طلب کی تھیں جو کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود جواب طلب ہیں۔
جمعیت کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے بڑا اتحاد قائم کرنے کی خواہاں تھی جبکہ دوسری طرف وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں مصروف تھی، اس نے وسیع تر سیاسی اتحاد کا ڈول ڈال رکھا تھا تاکہ ان خفیہ مذاکرات میں اس کی سودا کار حیثیت مستحکم ہو سکے ۔ اس طرح وہ ہم عصر سیاسی جماعتوں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کے درپے تھی۔
پنجاب میں پاور شیئرنگ پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی بڑی بیٹھک، ملکر چلنے پر اتفاق