پی ٹی آئی احتجاج ،شاہ محمود قریشی کی بیٹی متعدد کارکنوں سمیت گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
٭پولیس کا ملتان میں ریلی پر دھاوا، گرفتاریوں کے بعد کارکنان منتشر ہو گئے
٭پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال پر پولیس نفری تعینات ، قیدی وینز بھی موجود رہیں
ملتان میں احتجاج کرنے پر شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہربانو سمیت متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ ہے جس کے تحت ہرقسم کے جلسے ، جلوس احتجاج اور ریلی پر پابندی عائد ہے ۔تحریک انصاف کی طرف سے دی گئی آج احتجاج کی کال کے پیش نظر چوک گھنٹہ گھر، چونگی نمبر 9، نواں شہر چوک اور چوک کچہری سمیت مختلف چوک پر پولیس کی نفری تعینات رہی، مختلف چوراہوں پر قیدی وینز بھی موجود رہیں۔تحریک انصاف کے رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہر بانو اور زاہد بہار ہاشمی کو احتجاج کرنے پر متعدد کارکنوں سمیت گرفتار کرلیا گیا۔ مہربانو اور زاہد بہار ھاشمی احتجاجی ریلی کی قیادت کر رہے تھے ۔پولیس نے ریلی کے شرکاء پر دھاوا بولا اور لوگوں کو پکڑا، دونوں رہنماؤں اور چند کارکنوں کی گرفتاری کے بعد کارکنان منتشر ہوگئے ۔دریں اثنا پی ٹی آئی کی جانب سے یوم سیاہ کے معاملے میں وفاقی دارالحکومت کے داخلی و خارجی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی، ڈی چوک جانے والے راستے پر خار دار تاریں بچھا دی گئیں، ڈی چوک کے اردگرد بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے ۔اطلاعات کے مطابق قیدی وین اور پولیس کمانڈوز ڈی چوک میں تعینات ہیں، بری امام، بارہ کہو، فیض آباد، چھبیس نمبر چونگی پر بھی پولیس تعینات ہے ۔پولیس ذرائع کے مطابق تاحال شہرمیں پی ٹی آئی کے کسی احتجاج کی اطلاع نہیں ملی، شہر کا کوئی بھی داخلی و خارجی راستہ بند نہیں کیا گیا، اسلام آباد میں معمولات زندگی معمول کے مطابق چل رہے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کراچی: احمدیوں کی عبادت گاہ کے باہر احتجاج کے دوران ایک شخص کی ہلاکت کا مقدمہ درج
کراچی کے علاقے صدر میں احمدیوں کی عبادت گاہ کے باہر احتجاج کے دوران ایک شخص کی ہلاکت کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ اسد رضا کے مطابق جمعے کو صدر موبائل مارکیٹ کے قریب احمدیوں کی عبادت گاہ کے باہر مظاہرہ کیا گیا،
پولیس اور رینجرز نے فوری ایکشن لے کر حالات کو قابو میں کیا۔
پولیس کے مطابق اسی جگہ پر تشدد کے نتیجے میں ایک 46 سالہ شخص لئیق ہلاک ہوگیا۔
ترجمان احمدیہ جماعت کے مطابق مقتول لئیق چیمہ کراچی میں احمدیہ جماعت کا سرگرم کارکن تھا۔ مقتول کے اہل خانہ کی درخواست پر قتل اور بلوے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ترجمان تحریک لبیک پاکستان کے مطابق جمعے کے مظاہرے اور پُرتشدد واقعے سے ان کی جماعت کا بالواسطہ یا بلاواسطہ کوئی تعلق نہیں ہے۔