پولیس حملہ کیس، پرویز الہٰی پر دہشتگردی کی دفعات ختم کرنےکی اپیل خارج
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لاہور(آن لائن)لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپے کے دوران پولیس پر حملے کے مقدمے سے دہشت گردی کے قانون کی دفعات ختم کرنے کی درخواست خارج کر دی۔عدالت نے چودھری پرویز الٰہی کے خلاف مقدمے میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد دہشت گردی کے قانون کی
دفعات ختم کرنے کی درخواست خارج کی۔انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے پراسیکیوشن کے گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرتے ہوئے ٹرائل کی مزید کارروائی 22 فروری تک ملتوی کر دی۔ملزمان نے مقدمے کو عام فوجداری عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا کی تھی۔ملزمان پر کارِ سرکار میں مداخلت، پولیس پر حملے اور پیٹرول بم پھینکے کا الزام ہے۔
پولیس حملہ کیس
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ڈی آئی خان میں چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ
ڈی پی او کے مطابق فتنۃ الخوارج کے حملہ آوروں کی تعداد 18-19 تھی جو مسلح اور 8 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ دہشت گردوں کا ایک گروپ رینگتے ہوئے پولیس پوسٹ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں پولیس چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ ناکام بنا دیا گیا، جوابی کارروائی پر دہشت گرد فرار ہونے پر مجبور ہو گئے۔ ڈی پی او بنوں کے مطابق نصف شب کو پولیس پوسٹ دھرئے پل پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، جسے بہادر پولیس اہل کاروں کی بروقت اور فوری جوابی کارروائی سے ناکام بنا دیا گیا۔ فتنۃ الخوارج کے حملہ آوروں کی تعداد 18-19 تھی جو مسلح اور 8 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ دہشت گردوں کا ایک گروپ رینگتے ہوئے پولیس پوسٹ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ دہشت گرد آئی ٹی کیمرے کو نشانہ بنا کر ایک مربوط حملہ کرنا چاہ رہے تھے۔
حکام کے مطابق پولیس جوانوں نے مشکوک حرکات کے سدباب میں کارروائی شروع کی اور اسی دوران دہشت گردوں کے دیگر ساتھیوں نے مختلف اطراف سے چوکی پر فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کے بعد دہشت گردبھاگنے پر مجبور ہوگئے۔ آئی جی پولیس نے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانے پر پولیس کے جوانوں کے حوصلے کی تعریف کی ہے۔