وکلا کا احتجاج: پولیس نے وہی کیا جو کرنا چاہیے تھا، آئی جی سندھ
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے حیدرآباد میں وکلاء برادری کے احتجاج پر جاری بیان میں کہا کہ پولیس نے کوئی غلط کام نہیں کیا وہی کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا، پولیس کو سوسائٹی کی جانب سے بھی تعاون نہیں ملا۔ آئی جی سندھ نے کہا کہ اس احتجاج کی وجہ سے مسافروں اور عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، وکلا کو غیر قانونی مطالبات سے دستبردار ہو نا چاہیے تھا اور دھرنا ختم کرنا چاہیے تھا۔ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ اس دوران امن و امان کی صورتحال پیدا ہوسکتی تھی، خواتین بچوں سمیت مسافروں کو منزل تک پہنچنے میں 2 دن تک مشکلات رہیں، وکلا نے ایس ایس پی حیدرآباد کے تبادلے کے مطالبے پر مزاحمت بھی کی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چاہیے تھا
پڑھیں:
میرا نہیں خیال کہ کینال کے معاملے پر کوئی کنفیوژن ہے: سعید غنی
وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی—فائل فوٹووزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ کینال کے معاملے پر کوئی کنفیوژن ہے، کینال کے معاملے پر ہمارا مؤقف واضح ہے کہ کینال نہیں بننی چاہئیں۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مختلف فورمز پر کینال کے معاملے کو ایڈریس کیا اور مخالفت کی، اگر ان اعتراضات کو کوئی سنے گا نہیں تو احتجاج ہو گا۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ کینال کا پروجیکٹ پنجاب حکومت کا ہے، سندھ میں تمام سیاسی جماعتوں کے کینال پروجیکٹ پر اعتراضات ہیں۔
وفاقی وزیرٍ منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پانی کے مسئلے پر ہمیں سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ جو جماعتیں سڑکیں بند کر رہی ہیں عوام کو مشکلات میں ڈال رہی ہیں ان کو سوچنا چاہیے کہ مشکلات کا شکار شہری کینال نہیں بنا رہے بلکہ وہ تو خود متاثرین میں سے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ حکومت اس پر بات چیت کرے اور مسئلے کو حل کرے، کینال کا معاملہ سندھ میں عوامی نوعیت کا بن چکا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ کینال کے معاملے پر احتجاج کو بات چیت کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔