نیو دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) دہلی اسمبلی کے انتخابات میں بی جے پی نے تاریخی کامیابی حاصل کر لی۔ بی جے پی نے 70 میں سے 47 نشستیں جیت کر دہلی میں 27 سال بعد حکومت بنانے کی راہ ہموار کرلی۔ الیکشن میں عام آدمی پارٹی کو بڑا دھچکا لگا جبکہ اروند کیجریوال اپنی روایتی نشست بھی ہار گئے۔ انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ 60.

42 فیصد رہا، جو 2020ء کے مقابلے میں کم تھا۔ بی جے پی کی اس جیت کو دہلی کی سیاست میں ایک بڑا موڑ قرار دیا جا رہا ہے۔دہلی کے ووٹروں نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو اقتدار سے باہر کا راستہ دکھا دیا ہے جو صرف 23 نشستوں پر ہی کامیاب ہوسکی، راہول گاندھی کی جماعت کانگریس ایک بھی نشست پر کامیاب نہ ہوسکی۔2015ء سے دہلی میں برسراقتدار عام آدمی پارٹی کے بڑے چہرے بھی شکست کھا گئے۔ سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نئی دہلی سیٹ سے الیکشن ہار گئے‘وہیں سابق نائب وزیراعلی منیش سسودیا کو بھی جنگ پورہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا، عام آدمی پارٹی کے کئی دوسرے بڑے لیڈر بھی اپنی نشستیں ہار گئے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عام ا دمی پارٹی بی جے پی

پڑھیں:

لداخ ”کے ڈی اے، ایل اے بی" کا مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کی صورت میں احتجاجی تحریک کی دھمکی

کے ڈی اے اور ایک اے بی کے رہنماﺅں نے کرگل میں ایک اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ نئی دہلی جان بوجھ کر اہم مسائل کو پس پشت ڈال رہی ہے۔  اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کرگل ڈیمو کریٹک الائنس (کے ڈی اے) اور لیہہ اپیکس باڈی (ایل اے بی) نے بھارتی حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر دلی میں ہونے والے اجلاس میں ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاجی تحریک شروع کر دیں گے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے خطے لداخ پر اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی (ایچ پی سی) کا اجلاس 20 مئی کو نئی دہلی میں طلب کر رکھا ہے، جس کی صدارت وزیر مملکت برائے امور داخلہ نتیا نند رائے کریں گے۔ کے ڈی اے اور ایک اے بی کے رہنماﺅں نے کرگل میں ایک اہم اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ نئی دہلی جان بوجھ کر اہم مسائل کو پس پشت ڈال رہی ہے۔  کے ڈی اے کے سینئر رہنما اصغر علی کربلائی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بھارتی حکومت لداخیوں کے ساتھ مناسب سلوک نہیں کر رہی، ہم ان مسائل پر ٹھوس حل کی توقع کرتے ہیں جو ہم نے بار بار اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اور چھٹے شیڈول کا درجہ ہمارے اہم مطالبات میں سے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ اجلاس میں ان پر توجہ دی جائے گی۔ کربلائی نے خبردار کیا کہ اگر دلی کے اجلاس میں کوئی ٹھوس پیش رفت سامنے نہیں آئی تو ہم احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لداخ کے لوگوں کے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • روح افزا سے شربت جہاد؛ دہلی ہائیکورٹ نے یوگا گورو کا تبصرہ ناقابل دفاع قرار دے دیا
  • نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ بل کی عدم منظوری، مریم نواز برہم، سخت نوٹس لے لیا
  • امریکی نائب صدر جے ڈی وینس تجارتی مذاکرات کے لیے بھارت پہنچ گئے
  • افغان وزیر خارجہ نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی
  • معروف اینکر پرسن نے خاموشی سے دوسری شادی کرلی
  • واہ کیا مینٹور ہے لیگ کے درمیان مالدیپ گھوم رہا ہے
  • نئی دہلی میں عمارت گرنے سے کم ازکم 11 افراد ہلاک
  • لداخ ”کے ڈی اے، ایل اے بی" کا مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کی صورت میں احتجاجی تحریک کی دھمکی
  • گلوکار حسین رحیم نے خاموشی سے شادی کرلی
  • عدالت نے عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے منظور کرلی