حکمراں غزہ کے مظلوموں کی داد رسی کیلیے عملی کردار ادا کریں: ڈاکٹر ابوالخیر زبیر
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
حیدرآباد: جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے کوہ نور چوک حیدرآباد میں لبیک یافلسطین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم امہ بیدار ہو اور غزہ کے مظلوموں کی مدد کرے پاکستان کے غیور عوام کے دل فلسطینی عوام کے ساتھ ڈھڑکتے ہیں پاکستان اسلام کا قلعہ اور ایٹمی طاقت ہے ہمارے حکمرانوں کی اولین ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ کے مظلوں کی دادرسی کیلئے عملی کردار اداکریں
ڈاکٹر ابوالخیر زبیر کا کہنا تھا کہ آج کا لبیک فلسطین مارچ فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے کیا گیا جس میں پاکستان کی تمام سیاسی مذہبی جماعتوں کے قائدین نے فلسطینی عوام کیساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے یہ پیغام دے دیا ہے کہ وہ ہر فورم پر مظلوم فلسطینیوں کیلئے صدائے حق بلند کرتے رہیں گے انہوں نے کہا کہ اگر ہم عملی کردار ادا نہیں کرسکتے تو کم ازکم اسرائیل کی مصنوعات کا بائیکاٹ ضرور کریں اسے معاشی طور پر نقصان پہنچائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطینی عوام کی نسل کشی کررہا ہے 20ہزار سے زائد معصوم بچوں کو شہید کیا جاچکا ہے غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا گیا ہے وہ بے سرورسامان آج بھی اسرائیلی فوج کے ظلم و ستم کا بڑی پامردی سے مقابلہ کررہے ہیں لیکن مسلم حکمراں بے حسی کی تصویر بنے ہوئے ہیں صیہونی قوتیں گریٹر اسرائیل کے منصوبے پر عمل پیراہیں فلسطین،لبنان،شام اور ایران تک یہ جنگ وسیع ہو چکی ہے۔
صدر جمعیت علمائے پاکستان کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مسلم حکمراں غیرت ایمانی کا عملی مظاہرہ کریں اسلامی سربراہی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے اور اس میں غزہ کے مظلوموں کی دادرسی کے لئے عملی اقدامات کئے جائیں ہم گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو کسی صورت پورا نہیں ہونے دیں گے حکومت پاکستان او آئی سی کا اجلاس بلا کر مظلوم فلسطینیوں کی دادرسی کے عملی کردار ادا کرے۔
لبیک یافلسطین مارچ سےٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے حماس کے رہنما خالد قدومی کا کہنا تھا کہ مجاہدین نے اسرائیل کی طاقت کو بے نقاب کردیاہے غزہ کے چھوٹے سے علاقے میں ایک سال سے بمباری کرنے کے باوجود وہ کامیاب نہیں ہوا اس کے تمام تر عزائم اب بے نقاب ہو چکے ہیں اسرائیل جنگ ہار چکا ہے اور اب جنگی جرائم کررہا ہے مجاہدین اسرائیل کی بربادی تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔
اس موقع پر پیر غلام محمد سوہو ،شبیر احمد میسمی ، عاجردھامرہ،ابو مریم صابر ودیگر مقررین نے بھی شرکاسے خطاب کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ عملی کردار غزہ کے
پڑھیں:
حیرت کی بات ہے کہ بھارت کی موجودہ حکمراں پارٹی "وندے ماترم" کی بات کر رہی ہے، کپل سبل
رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ ہر روز مبینہ طور پر لوگوں پر ظلم کرنے والی حکمراں پارٹی وندے ماترم کی بات کررہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اترپردیش سے رکن پارلیمنٹ کپل سبل نے کہا کہ "وندے ماترم" صرف مادر وطن کی حفاظت کا فرض نہیں ہے، بلکہ مظالم کے خلاف احتجاج کرنا بھی ہے۔ وندے ماترم کی 150ویں سالگرہ کے موقع پر راجیہ سبھا میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوآبادیاتی دور میں آزادی پسندوں کو دہشتگرد کہا جاتا تھا اور وندے ماترم ان کا جنگی نعرہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ حکمران جماعت وندے ماترم کی بات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ نوآبادیاتی حکمرانی کے خلاف لڑتے تھے، انہیں دہشت گرد کہا جاتا تھا، انہیں ایسا کیوں کہا جاتا تھا کیونکہ وہ اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہے تھے، آج ہمارے طلباء دہشتگرد بن گئے ہیں، ہمارے صحافی دہشت گرد بن گئے ہیں۔
انہوں نے کہا "ان پر "یو اے پی اے" لگا دیا گیا ہے، وہ لڑ رہے ہیں، تو ان کے لئے کون لڑے گا، کیا حکمراں جماعت ان کے لئے لڑے گی"۔ کپل سبل نے مزید کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ ہر روز مبینہ طور پر لوگوں پر ظلم کرنے والی حکمراں پارٹی وندے ماترم کی بات کر رہی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 25 اپریل 1998ء کو اترپردیش حکومت نے کلپا اسکیم کے نام سے ایک سرکلر جاری کیا، جس میں ریاست کے ہر اسکول میں وندے ماترم گانا لازمی قرار دیا گیا۔
اس سے بڑا ہنگامہ ہوا اور کئی بچوں کو اسکول سے نکال دیا گیا۔ اس وقت کے وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے اترپردیش کی صورتحال کے بارے میں جاننے کے بعد اس حکم کو منسوخ کر دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ظالم وندے ماترم کی بات نہیں کر سکتا، صرف مظلوم وہی وندے ماترم بولیں گے۔ حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں وندے ماترم پر بحث کرنے کا ان کو کیا حق ہے وہ ہر روز عوام پر ظلم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا "وندے ماترم مادر وطن کے تحفظ کے لیے ہے، لیکن ظلم کے خلاف احتجاج کرنا بھی ہمارا حق ہے، جہاں بھی ظلم ہو احتجاج کرنا ہمارا انسانی حق ہے۔