حکومت کمیٹی رسمی طور پر تحلیل ہو نہ ہو غیرمؤثر ہوچکی ہے، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
اسلام آ باد:
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے مذاکرات کرنے والی کمیٹی کے حوالے سے کہا ہے کہ حکومتی کمیٹی روسمی طور پر تحلیل ہو نہ ہو غیرمؤثر ہوچکی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ رسمی طور پرتحلیل ہو نہ ہو، حکومتی مذاکرتی کمیٹی عملی طور پر غیر فعال اور غیر مؤثر ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی یک طرفہ طور پر مذاکراتی عمل سے نکل جانے کے بعد وزیر اعظم کی پیش کش بھی ٹھکرا چکی ہے۔
عرفان صدیقی کا پی ٹی آئی کے حوالے سے کہنا تھا کہ اب وہ پر تشدد احتجاج کے لیے ہوم گراؤنڈ کی طرف جانا چاہتی ہے، اسے جب کبھی ایک بار پھر مذاکرات کی ضرورت محسوس ہوئی تو دیکھی جائے گی۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی پہلے ہی حکومت سے مذاکرات ختم کرنے اور کمیٹی کو تحلیل کرنے کا اعلان کرچکی ہے۔
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے مذاکرات کو بے سود قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر حکومت سنجیدہ ہے تو ہمارے مطالبات تسلیم کرکے کمیشن بنائے، پھر مذاکرات ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عرفان صدیقی پی ٹی آئی
پڑھیں:
تنخواہ دار اب ٹیکس سے نہیں بچ سکے گا، پنجاب حکومت نے شکنجہ تیار کرلیا
پنجاب حکومت نے تنخواہ دار طبقے سے ہر صورت ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے قانون سازی کا فیصلہ کرلیا، پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 منظوری کے لیے اسمبلی اجلاس میں آج پیش کیا جائےگا۔
پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 کی منظوری قائمہ کمیٹی برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب اسمبلی نے دی تھی، بل منظوری کے بعد دستخط کے لیے گورنر کو بھجوایا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں تنخواہ دار طبقہ ٹیکسوں کے بوجھ تلے دب گیا، ریلیف دینے کے لیے بڑی تجویز سامنے آگئی
بذریعہ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 دی پنجاب فنانس ایکٹ 1977 میں ترامیم ہو سکیں گی، ترامیم بعد از منظوری پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 کے نام سے جانی جائیں گی۔ حکومت پنجاب نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی کی نئی ترمیم متعارف کروائی۔
بل کے متن کے مطابق ہر سرکاری یا پرائیوٹ ادارے کا اکاؤنٹس آفیسر ٹیکس کٹوتی اور رقم خزانے میں جمع کروانے کا پابند ہوگا، جبکہ غفلت برتنے پر خود ادائیگی کرنا ہوگا۔
بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کی جانب سے ملازم کی تنخواہوں کی تفصیل نہ ہونے کہ باعث ٹیکس چوری ہوتا تھا، ٹیکس خود جمع کروانے والے متعدد اشخاص کم تنخواہ ظاہر کیا کرتے تھے۔
کمیٹی میں یہ بات سامنے آئی ہے کمپنی کو ٹیکس کٹوتی کا پابند کرنے کی کوئی واضح شق بھی موجود نہیں تھی، ترمیم کے ذریعہ ٹیکس وصولی کو مزید مؤثر بنایا جا سکے گا۔ اب ٹیکس جمع نہ کروانے کی صورت میں محکمہ ایکسائز حرکت میں آئےگا۔
کمیٹی کے مطابق جو کمپنیاں ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کٹوتی نہیں کرتیں ان کو بعد از ترامیم خط لکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں تنخواہ دار و دیگر کچھ طبقات پرٹیکسوں کا بوجھ غیر متناسب ہے، وزیر خزانہ کا اعتراف
بل کے متن میں کہا گیا ہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن قصور وار کے خلاف وصولی کا حکم جاری کرےگا، بل کا مقصد ٹیکس چوری روکنا اور سرکاری خزانے میں آمدنی بڑھانا ہے۔ اس سے قبل بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ترمیم تنخواہ دار ٹیکس کٹوتی شکنجہ تیار وی نیوز