لاہور: 10 سالہ بچہ اغواکاروں سے بحفاظت بازیاب، تین ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
لاہور:
تھانہ گجرپورہ کے علاقے سے اغواء ہونے والے 10 سالہ زمان کو اغواء برائے تاوان سیل نے چند گھنٹوں میں بحفاظت بازیاب کروا لیا۔
اس کامیاب کارروائی کے دوران تین ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور 80 لاکھ روپے تاوان کی رقم بھی برآمد کر لی گئی۔
ڈی ایس پی میاں انجم توقیر کے مطابق ملزمان نے بچے کے والدین سے 3 کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا تھا، تاہم بچے کے والد نے 80 لاکھ روپے تاوان کی رقم دی۔ چوہنگ کے علاقے میں اغواء برائے تاوان سیل اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا لیکن پولیس ٹیم محفوظ رہی۔
گرفتار ملزمان میں ابرار حسن، محمد عدیل اور محمد بابر شامل ہیں۔ ایس پی نارتھ فرقان بلال نے بتایا کہ ملزمان کو جدید ٹیکنالوجی، ہیومن انٹیلی جنس اور تجربہ کار افسران کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کو پراسیکیوشن پارٹنرشپ کی مدد سے سخت سزا دلوائی جائے گی۔
ڈی آئی جی (OCU) عمران کشور نے ڈی ایس پی میاں انجم توقیر اور ان کی ٹیم کو اس کامیاب کارروائی پر شاباش اور تعریفی سرٹیفکیٹ پیش کیے۔ ایس پی فرقان بلال کے مطابق، جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آرگنائزڈ کرائم یونٹ لاہور کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایس پی
پڑھیں:
عالمی فوڈ چین پر حملہ: گرفتار ملزمان نے قوم سے معافی مانگ لی
اسلام آباد: عالمی فوڈ چین پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزمان نے اپنے اقدام پر گہرے ندامت کا اظہار کیا ہے اور قوم سے معافی کی اپیل کی ہے۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بین الاقوامی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کے کیس کی سماعت ہوئی، جہاں پولیس نے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے شواہد کی روشنی میں 6 ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا جبکہ باقی 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملزمان کا کہنا تھا کہ وہ احتجاج میں صرف ”دیکھا دیکھی“ شامل ہوئے تھے اور انہیں احساس ہے کہ انہوں نے جو کیا وہ ملک کے مفاد کے خلاف تھا۔ ایک ملزم نے کہا، ’پاکستان کا نقصان، ہمارا نقصان ہے۔ جو ملک کو نقصان پہنچاتا ہے، وہ دراصل اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔‘
ملزمان نے تسلیم کیا کہ وہ جذباتی طور پر بہکاوے میں آ گئے تھے اور انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئندہ اس قسم کے احتجاج یا پرتشدد کارروائیوں کا حصہ نہ بنیں۔
ایک اور ملزم نے کہا کہ ’ہم غیرملکی فوڈ چینز یا کسی بھی کاروباری ادارے پر توڑ پھوڑ کی حمایت نہیں کرتے‘۔
ملزمان کا کہنا تھا کہ ’ہم قوم اور حکومت سے معافی چاہتے ہیں، اور وعدہ کرتے ہیں کہ آئندہ ایسا کوئی عمل نہیں کریں گے۔‘