جنوبی افریقا کا کلچر پاکستان سے بالکل مختلف، وہاں ٹیم میں باہر سے مداخلت نہیں ہوتی، یاسر عرفات
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
لاہور:
جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم کے بولنگ کنسلٹنٹ یاسر عرفات نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ کا ٹیم کلچر اور ماحول پاکستان سے بالکل مختلف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقی ڈریسنگ روم میں ہمیشہ سکون رہتا ہے اور ٹیم میں باہر سے کوئی مداخلت نہیں ہوتی جس کی وجہ سے کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کا موقع ملتا ہے۔
یاسر عرفات نے پاکستانی میڈیا کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ انگلینڈ میں رہتے ہوئے بھی قذافی اسٹیڈیم کی تمام تر اپڈیٹس میڈیا کے ذریعے حاصل کرتے رہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان کا جنوبی افریقہ کی ٹیم کے ساتھ بطور بولنگ کنسلٹنٹ معاہدہ طے پایا ہے اور انہیں کنڈیشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ موقع دیا گیا ہے۔
یاسر عرفات نے کہا کہ وہ اپنی پوری کوشش کریں گے کہ بہترین کام کریں۔ جنوبی افریقہ کے کئی اہم کھلاڑی انجری یا دیگر وجوہات کے باعث سیریز میں شامل نہیں ہیں، تاہم اس کے باوجود ٹیم ایک مضبوط اور بہترین اسکواڈ پر مشتمل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بڑے نام نہ ہونے سے یقینی طور پر فرق پڑے گا، لیکن نئے کھلاڑیوں کے لیے سیکھنے اور اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا یہ بہترین موقع ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنوبی افریقہ یاسر عرفات کہا کہ
پڑھیں:
’بچے کو بچالیں‘، سڑک پر کھڑے گولڈن کڈ کو دیکھ کر گلوکار بلال مقصود کی سوشل میڈیا پر جذباتی پوسٹ
پاکستان کے مختلف شہروں میں اکثر شاہراہوں پر گولڈن مین یا سلور مین نظر آتے ہیں جو کمال مہارت سے خود کو ایسے مجسمے کی صورت میں ڈھال لیتے ہیں کہ دیکھنے والے کو واقعی اصل مجسمہ محسوس ہوتا ہے۔ آج کل بڑوں کے ساتھ ساتھ چھوٹے بچے بھی یہ روپے دھارے مختلف سڑکوں پر کھڑے ملتے ہیں۔
معروف پاکستانی گلوکار بلال مقصود نے ایسے ہی ایک بچے کی تصویر فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر شیئر کی جس کے ہاتھ، منہ پر گولڈن پینٹ کیا ہوا ہے اور محکمہ صحت کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے لکھا کہ آپ کو خیابانِ اتحاد اور سی ویو پر ایسے بے شمار بچے نظر آئیں گے جن کے چہرے سنہری یا سلور رنگ سے رنگے ہوتے ہیں، اور یہ شدید گرمی میں سڑکوں پر پرفارم کرتے ہیں۔
View this post on Instagram
A post shared by Bilal Maqsood (@bilalxmaqsood)
گلوکار نے مزید لکھا کہ دل دہلا دینے والی بات یہ ہے کہ یہ رنگ عام طور پر ایلومینیم پاؤڈر اور دیگر زہریلے کیمیکلز سے بنے ہوتے ہیں، جو بچوں کی نازک جلد کے لیے نہایت خطرناک ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ یہ پینٹ صحت کے لیے مضر ہیں اور ان کا مسلسل استعمال سنگین جلدی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے حتیٰ کہ اس سے جلد کا کینسر بھی لاحق ہو سکتا ہے۔
بلال مقصود نے پوسٹ کے آخر میں لکھا کہ کچھ نہ کچھ کرنا بہت ضروری ہے۔ ان بچوں کو تعلیم دیجیے، ان کی حفاظت کیجیے، اور اس عمل کو باقاعدہ ضابطے میں لائیے، اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔
گلوکار کی پوسٹ پر صارفین انہیں سراہتے ہوئے نظر آئے اور کہا کہ شکر ہے کہ کسی نے تو ان کے لیے آواز بلند کی۔ کئی صارفین کا کہنا تھا کہ وہ مختلف شہروں اور مختلف جگہوں پر روزانہ ایسے کئی بچے دیکھتے ہیں جو جسم پر پینٹ لگائے کھڑے ہوتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلال مقصود سلور مین کراچی گولڈن مین محکمہ صحت