زرعی شعبے، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے میں سندھ حکومت کو بڑی کامیابی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
سندھ نے زرعی شعبے کو فروغ دینے اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی منصوبہ بندی میں بڑی کامیابی حاصل کرلی ہے۔
سندھ حکومت نے زرعی شعبے میں موسمیاتی تبدیلی کےاثرات سے نمٹنےکےلئے "کلائمٹ اسمارٹ ٹیکنالاجی" متعارف کرادی ہے۔
وزیرزراعت سردار محمد بخش مہر نے جدید زرعی پیداوار "کلائمٹ اسمارٹ ٹیکنالاجی" منصوبہ کا افتتاح کردیا ہے۔
وزیر زراعت نے کیلے میں پناما ویلٹ بیماری پھیلنے کو روکنے، کپاس کی جلد کاشت، زرعی اجناس میں جراثیم کی باقیات کا تجربہ کرنے کے لئے ایم آر ایل لیبارٹری کا بھی افتتاح کیا۔
تقریب میں سیکریٹری زراعت سہیل احمد قریشی،ڈائریکٹر جنرل ریسرچ، زرعی سائنٹسٹ اور دیگر افسران نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر سردار محمد بخش مہر کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ ریسرچ ونگ مستقبل میں بھی ایسے ہی کامیاب منصوبے جاری رکھے گی۔ ملک میں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث زراعت کو بڑا نقصان پہنچ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسمارٹ ٹیکنالاجیز سے گندم آبپاشی کے پانی میں 25 سے 30 فیصد تک بچت اور 10 سے 15 فیصد اضافہ ہوگا۔
سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ سرسوں جیسی کم پانی والی فصلوں کی کاشت خشک سالی کے دوران ایک بہتر متبادل ثابت ہوسکتی ہے جبکہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے کپاس کی جلد کاشت اور جدید ایم آر ایل لیبارٹری کا قیام بھی اہم پیشرفت میں سے ایک ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جدید زرعی پیداوار کلائمٹ اسمارٹ ٹیکنالاجیز منصوبہ سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ اور برآمد میں بہتری آئے گی۔ زرعی تحقیقاتی ادارہ کسانوں کےساتھ مل کر ان تکنیکوں کےنفاذ کو یقینی بنانے کےلیےپرعزم ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے موسمیاتی تبدیلی سے بچاؤ کے لئے کپاس، چاول، گندم اور دیگر فصلوں سے متعلق پالیسی بنالی ہے جبکہ محکمہ زراعت کا ریسرچ ونگ موسمیاتی تبدیلی سے بچاؤ اور زرعی شعبے کو فروغ دینے کے لئے کام کررہا ہے.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: موسمیاتی تبدیلی کے لئے
پڑھیں:
دنیا زراعت میں آگے نکل گئی ہم قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے، وزیراعظم شہباز شریف
وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ دنیا نے زراعت کے شعبے میں بہت ترقی کی اور آگے نکل گئی لیکن ہم قوم کے قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے۔
اسلام آباد میں ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس آف سیزن اجناس ذخیرہ کرنے کا نظام موجود نہیں، ان اجناس کی ویلیو ایڈیشن کے لیے چھوٹے پلانٹس نہیں لگائے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: ایس آئی ایف سی کا گرین کارپوریٹ انیشی ایٹو، ملکی زراعت ترقی کی جانب گامزن
انہوں نے زرعی اصلاحات اور پالیسیوں کو جدید تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور ماہرین سے مشاورت کے بعد ایک مربوط حکمت عملی ترتیب دینے پر زور دیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے زرخیز زمین، محنتی کسانوں اور بصلاحیت زرعی ماہرین سے نوازا ہے، ہم ایک زمانے میں گندم، کپاس اور کئی اجناس میں خودکفیل تھے، لیکن اب ہماری فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے میں کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے میں پاکستان کو جو ترقی کرنی چاہیے تھی وہ ہم نے نہیں کی، دنیا زراعت کے شعبے میں بہت آگے نکل گئی مگر ہم قوم کا قیمتی وقت ضائع کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیے: موسمیاتی تبدیلی اور زراعت کو درپیش چیلنجز
اجلاس کے شرکا نے دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ اور اسمارٹ فونز کی دستیابی کے نتیجے میں ڈیجٹائزیشن کے ذریعے زراعت کے شعبے میں جامع حکمت عملی بنانے اور سائنسی بنیادوں اصلاحات پر زور دیا۔
اس کے علاوہ ایک ڈیٹا بیس، بلاک چین اور کیو آر کوڈ کے ذریعے زراعت سے متعلقہ معلومات تشکیل اور ترتیب دینے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیراعظم نے ورکنگ کمیٹیاں تشکیل دے کر 2 ہفتوں میں سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں