پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کا کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،مصطفیٰ ملک
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
اسلام آباد: وزارت مذیبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے فوکل پرسن اور پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مصطفیّ ملک نے کہا ہے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کا کردار نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بشپ نذیر گل کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،بشپ نذیر گل مصطفیٰ ملک کی تعیناتی پر انہیں مبارکباد دی ، اور ہھولوں کا گلدستہ بھی پیش کیا۔مصطفیٰ ملک نے کہا کہ وفاقی حکومت اقلیتوں کے لیے انقلابی اقدامات اٹھا رہی ہے اور انکے حوالے سے امتیازی سلوک کے خاتمے اور سماجی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔مصطفیٰ ملک نے مزید کہا کہ ہمارا مذہب بھی اقلیتوں کو ہر لحاظ سے تحفظ اور معاشرتی حقوق کی ضمانت دیتا ہے۔وزارت اقلیتوں کو ہر معاملے میں ہر ممکن مدد کے لیے تیار ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جاسکتا: رانا ثناء اللّٰہ
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللّٰہ—فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جاسکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
کراچی جیوکے پروگرام’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے...
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمیں پیپلز پارٹی کی قیادت کا بہت احترام ہے، 1991ء میں صوبوں کے درمیان ہونے والے معاہدے اور ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔
رانا ثناء اللّٰہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتا کیا نہ کریں گے، بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔