محکمۂ بلدیات سندھ کا 12 میونسپل کمشنرز کو شوکاز نوٹس
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
محکمۂ بلدیات سندھ نے 12 میونسپل کمشنرز کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
شوکاز نوٹس میں تمام میونسپل کمشنرز کو متعلقہ اسسٹنٹ کمشنرز کو رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
محکمۂ بلدیات کا کہنا ہے کہ انسدادِ پولیو مہم میں عملے کی حاضری یقینی بنانے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے تجاوزات کا خاتمہ، صفائی کا نظام بہتر، سڑکوں کی مرمت جلد مکمل کی جائے، کمشنر کراچی، کورنگی اور ملیر کا دورہشوکاز نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مہم کے دوران عملے کی غیر حاضری پر میونسپل کمشنر مؤقف پیش کریں۔
شوکاز نوٹس میونسپل کمشنر گڈاپ، ناظم آباد اور لیاقت آباد کو جاری کیا گیا ہے۔
محکمۂ بلدیات کے مطابق میونسپل کمشنر جناح ٹاؤن اور چنیسر ٹاؤن سمیت دیگر کو بھی شوکاز جاری کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میونسپل کمشنر شوکاز نوٹس کمشنرز کو گیا ہے
پڑھیں:
کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد ہو گئی
---فائل فوٹودریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔
دریائے سندھ میں پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی۔
محکمہُ ابپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق کوٹری بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 4600 کیوسک جبکہ ڈاؤن اسٹریم میں محض 190 کیوسک اخراج کیا جا رہا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے باعث ملک میں بارش 40 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔
2023ء کے اپریل میں کوٹری بیراج اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 8900 کیوسک اور 2024ء کے اپریل میں 5000 کیوسک ریکارڈ کی گئی تھی۔
یہ اعداد و شمار ہر سال پانی کم سے کم ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
محکمہُ آبپاشی کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، صرف پینے کا پانی دستیاب ہے۔
محکمہُ زراعت کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی کے اثرات فصلوں پر بھی مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
خریف کے سیزن میں سندھ کے اندر گزشتہ 5 سال کے دوران پونے 5 سے سوا 6 لاکھ ہیکٹر پر کپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے۔
اسی طرح 2 لاکھ 79 ہزار سے 2 لاکھ 95 ہزار ہیکٹر پر گنے کی فصل کاشت کی گئی، 7 لاکھ 8 ہزار سے 8 لاکھ 11 ہزار ہیکٹر تک چاول کی فصل کاشت کی گئی ہے۔
ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت جاری رہی تو سندھ کی زراعت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
محکمہُ آبپاشی، زراعت اور آبادگاروں کو امید ہے کہ بارشیں ہونے کی صورت میں صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔