نئے دور میں شمال مشرقی چین کے جامع احیاء کے اسٹریٹجک منصوبے پر مکمل عملدرآمد کیا جائے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
نئے دور میں شمال مشرقی چین کے جامع احیاء کے اسٹریٹجک منصوبے پر مکمل عملدرآمد کیا جائے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 8 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ : کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری، چین کے صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نےچین کے صوبہ جی لین کےشہر چھانگ چھون میں جی لین صوبائی پارٹی کمیٹی اور صوبائی حکومت کی ورک رپورٹ سنتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ شمال مشرقی چین کے جامع احیاء کے اسٹریٹجک منصوبے کو مکمل طور پر نافذ کرنا ضروری ہے اور ملک کی “پانچ اہم سلامتی” کو برقرار رکھنے میں شمال مشرقی چین کے اہم فرائض کو ثابت قدمی کےساتھ انجام دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اعلی معیار کی ترقی کو بنیاد کے طور پر سمجھتے ہوئےاصلاحات اور کھلے پن کو جامع طور پر آگے بڑھانے کے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، جدت طرازی کے ذریعے چینی طرز کی جدیدکاری کی تعمیر میں مزید کوششیں کرنی ہوں گی ۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اعلی معیار کی ترقی جدت طرازی اور صنعتی تعاون سے الگ نہیں ہے۔ہمیں ماحولیاتی تحفظ اور سبز اور کم کاربن پر مبنی ترقی کو مربوط کرنا اور منفرد وسائل کے ذریعے سیاحت کو فروغ دینا چاہیئے.
ان کا کہنا تھا کہ علاقائی مربوط ترقی کی صورتحال کو تشکیل دینا ضروری ہے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ شمال مشرقی چین کے جامع احیاء کے لئے اصلاحات اور کھلے پن کو مکمل طور پر مزید گہرا کرنا انتہائی ضروری ہے۔ چاہے وہ قومی ملکیت کے اثاثوں اور سرکاری ملکیت کے اداروں کی اصلاحات کو گہرا کرنا ہو یا نجی معیشت کی ترقی کو فروغ دینا ہو، پالیسیوں اور ضوابط کو مکمل طور پر نافذ کرنا لازم ہے.ہمیں ایک متحد قومی مارکیٹ کی تعمیر میں فعال طور پر شامل ہوتے ہوئے مارکیٹ اور قانون کی حکمرانی پر مبنی ایک بین الاقوامی فرسٹ کلاس کاروباری ماحول تخلیق کرنا اور اعلی معیار کی کھلی معیشت کا ایک نیا نظام تعمیر کرنا چاہیئے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شمال مشرقی چین کے جامع احیاء
پڑھیں:
افریقہ میں امریکہ کا غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
مسودے کے مطابق موجودہ افریقہ بیورو کو ختم کردیا جائے گا، اس کی جگہ افریقی امور کے لیے خصوصی ایلچی دفتر ہوگا جو محکمہ خارجہ کے بجائے وائٹ ہاؤس کی داخلی قومی سلامتی کونسل کو رپورٹ کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ براعظم افریقہ میں امریکی سفارتی موجودگی کو کم کرنے پر غور کررہے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں زیرغور حکم نامے کے مسودے کے مطابق امریکا، افریقہ میں اپنی سفارتی موجودگی کو ڈرامائی طور پر کم کرے گا اور محکمہ خارجہ کے آب و ہوا کی تبدیلی، جمہوریت اور انسانی حقوق سے متعلق دفاتر کو بھی ختم کر دیا جائے گا۔
وائٹ ہاؤس میں اس نوعیت کے زیرغور حکم نامے کی موجودگی کی خبر نیویارک ٹائمز نے افشا کی، جس کے بعد امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا کہ نیویارک ٹائمز، ایک اور دھوکے کا شکار ہوگیا ہے، یہ خبر جعلی ہے۔ تاہم اے ایف پی کی طرف سے دیکھے گئے ایگزیکٹو آرڈر کے مسودے کی نقل میں اس سال یکم اکتوبر تک محکمہ خارجہ کی مکمل ساختی تنظیم نو کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
حکم نامے کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد مشن کی ترسیل کو ہموار کرنا، بیرون ملک امریکی طاقت کو پیش کرنا، فضول خرچی، فراڈ، بدسلوکی کو کم کرنا اور محکمہ کو امریکا فرسٹ اسٹریٹجک ڈاکٹرائن کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔ سب سے بڑی تبدیلی امریکی سفارتی کوششوں کو چار خطوں یوریشیا، مشرق وسطیٰ، لاطینی امریکا اور ایشیا پیسیفک میں منظم کرنا ہوگی۔
مسودے کے مطابق موجودہ افریقہ بیورو کو ختم کردیا جائے گا، اس کی جگہ افریقی امور کے لیے خصوصی ایلچی دفتر ہوگا جو محکمہ خارجہ کے بجائے وائٹ ہاؤس کی داخلی قومی سلامتی کونسل کو رپورٹ کرے گا۔ مسودہ حکم میں کہا گیا ہے کہ سب صحارا افریقہ میں تمام غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کر دیے جائیں گے، باقی تمام مشنوں کو ہدف شدہ، مشن پر مبنی تعیناتیوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک خصوصی ایلچی کے تحت مضبوط کیا جائے گا۔
زیر بحث تازہ ترین تجویز امریکی میڈیا میں ایک اور مجوزہ منصوبے کے لیک ہونے کے بعد سامنے آئی ہے جس کے تحت محکمہ خارجہ کے پورے بجٹ کو نصف کردیا جائے گا، تازہ ترین منصوبے میں، آب و ہوا کی تبدیلی اور انسانی حقوق سے متعلق موجودہ دفاتر کو ختم کر دیا جائے گا۔ کینیڈا میں، جو واشنگٹن کا ایک اہم اتحادی ہے اور جس کے بارے میں ٹرمپ نے بارہا تجویز دی ہے کہ اسے ضم کر کے 51ویں ریاست بنا دیا جائے، ٹیم کو نمایاں طور پر محدود کیا جائے گا، اور اوٹاوا میں سفارت خانے کے عملے کے حجم میں بھی کمی لائی جائے گی۔