آج کا یوم سیاہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا، علی امین گنڈاپور
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی کال پر آج یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔ قوم اپنے مینڈیٹ پر ڈالے گئے تاریخی ڈاکے کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ آج کا یوم سیاہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
علی امین گنڈاپور نے اپنے بیان میں کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان کے ساتھ عوام بھی احتجاج میں شریک ہیں۔ 17 نشستیں جیتنے والی پارٹی کو اقتدار دے کر اردلی حکومت ملک پر مسلط کر دی گئی۔ دنیا بھر اور ملکی تاریخ کے سب سے دھاندلی زدہ انتخابات کو فری اینڈ فئیر قرار دیا گیا، جبکہ فارم 47 کی بنیاد پر بنی نااہل حکومت نے پاکستان کے ہر ادارے کو تباہ کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج: وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کارکنان کے بغیر صوابی جلسے کے لیے روانہ، پنجاب میں کریک ڈاؤن
انہوں نے مزید کہا کہ 26 نومبر اور 9 مئی کے واقعات میں ملوث حکومت جوڈیشل کمیشن بنانے سے خوفزدہ ہے، کیونکہ جوڈیشل کمیشن کے قیام سے تمام حقیقت سامنے آ جائے گی اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہیں،جوڈیشل کمیشن کا ججز سنیارٹی کیس میں جواب
سپریم کورٹ آف پاکستان میں جوڈیشل کمیشن نے تحریری جواب جمع کرادیا، جواب اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز کی آئینی درخواست پر سماعت کرنے والے بنچ میں جمع کرایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے اپنے جواب میں کہا کہ زیرِ بحث آئینی درخواست میں 01 فروری 2025 کو جاری ہونے والے تبادلہ نوٹیفکیشن، 03 فروری 2025 کی سنیارٹی لسٹ، 12 فروری 2025 کو جاری ہونے والے قائم مقام چیف جسٹس کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن، اور 08 فروری 2025 کو دیے گئے نمائندگی فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔
جواب کے مطابق جوڈیشل کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے جس کا دائرہ کار آئین کے آرٹیکل 175 اے کے تحت مقرر ہے، اور اس کا بنیادی کام سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور وفاقی شرعی عدالت کے ججوں کی تقرری کرنا ہے۔
جواب میں کہا گیا کہ موجودہ مقدمے کے حقائق بنیادی طور پر آرٹیکل 200 کے تحت ججوں کے تبادلوں سے متعلق ہیں، جس پر کمیشن کا براہ راست اختیار نہیں، جواب کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔
جوڈیشل کمیشن نے تحریری جواب میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہیں، جب بھی سپریم کورٹ معاونت کے لیے بلائے گی ہر ممکن معاونت دیں گے۔