خضدار میں لڑکی اغواء، بلوچستان بار کونسل کا عدالتی بائیکاٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
— فائل فوٹو
بلوچستان بار کونسل کی جانب سے صوبے کی تمام عدالتوں کی کارروائی کا بائیکاٹ جاری ہے۔
خضدار میں آج تیسرے روز بھی مظاہرین کا دھرنا جاری ہے اور قومی شاہراہ بلاک ہے۔
وکلاء خضدار سے اغواء ہونے والی لڑکی کی عدم بازیابی کے خلاف عدالتوں کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔
بلوچستان بار کونسل کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ با اثر مسلح افراد کی جانب سے اغواء کی گئی لڑکی کی عدم بازیابی حکومتی رٹ کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ فوری طور پر لڑکی کو بازیاب کروائیں اور واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پانچ ماہ کی طویل بندش: شاہراہِ کاغان کو ناران تک ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا.
پانچ ماہ کی طویل بندش کے بعد شاہراہِ کاغان کو ناران تک ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔شاہراہِ کاغان پر موجود بڑے گلیشیئرز کو کاٹ کر روڈ بحال کر دی گئی، روڈ بحال ہونے کے بعد سیاح اب ناران کی وادی کے دلفریب نظاروں اور یخ بستہ موسم کا لطف اٹھا سکیں گے۔پولیس حکام کے مطابق وادی میں سیاحوں کیلئے انتظامات مکمل کرنے اور بہتر سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے، آئندہ تین روز تک ناران میں سیاحوں کیلئے انتظامات مکمل کر لئے جائیں گے۔این ایچ اے حکام کا کہنا ہے کہ شاہراہِ کاغان کو بابو سر ٹاپ تک کھولنے کا کام جاری ہے، ناران سے بابو سر ٹاپ تک مئی کے آخر تک روڈ کو مکمل بحال کر دیا جائے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں برفباری سے شاہراہِ کاغان ٹریفک کیلئے بند ہونے سے ناران کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔