عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری کی گرفتاری و رہائی، بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر گالم گلوچ پر معافی مانگنے سے انکار کرتے ہوئے اپنی گرفتاری کے حوالے سے کہا ہے کہ میری گرفتاری شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد اور دیگر اسیران سے زیادہ نہیں ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے رہائی کے بعد دیگر وکلا کے ہمراہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج عدالت کے حکم پر بانی سے ملاقات کے لیے پہنچےلیکن ہماری ملاقات نہیں کرائی گی، ہمیں بانی سے ملنے نہیں دیا گیا، ہم چار وکلا تھے لیکن ملاقات نہیں کرائی گئی۔
مذاکرات سے انکار؛ ہماری سلامتی کو خطرے میں ڈالا تو امریکہ کی سیکورٹی کو خطرہ ہوگا؛ ایران کا دو ٹوک موقف
انہوں نے کہا کہ واپسی پر اڈیالہ جیل کے دروازے پر پولیس اہلکاروں نے چوکی پر بلایا اور چاروں وکلا کو ڈھائی گھنٹے تک تحویل میں رکھا جبکہ جیل کے عملے والے ہمارے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ گالم گلوچ میرا شیوہ نہیں لیکن جب ایک شخص کو روکا جائے اور محبوس رکھا جائے اور میرے خلاف کوئی درخواست ہے یا نہیں ہے، کوئی یہ سمجھتا ہے کہ معافی مانگوں تو معافی نہیں مانگوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں بانی کی تحریک پر یقین رکھتا ہوں، مجھے پتا ہے کہ میرے بولنے سے کیا خطرات ہیں لیکن یہ بانی کی تحریک کے سامنے کچھ نہیں ہے، ریاستی دہشت گردی کا جس طرح کارکنوں نے سامنا کیا، اس پر مجھے فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ناحق گرفتار ہونے والے کارکنوں کی قدر کرتے ہیں، ہم شہدا کی فیملی پر بھی فخر کرتے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سیاسی تحریک کے لیے 14 افراد نے جانیں دی ہیں، فوج اور شہدا ہمارے بچے ہیں۔
حماس اسرائیل کے تین یرغمالی مردوں کو آج رہا کرے گی
یہ بھی پڑھیں : اسلام آباد ہائیکورٹ کا آئندہ ہفتے کیلئے ججز ڈیوٹی روسٹر جاری
بانی پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ بانی کے خط کے مندرجات پاکستان کے مستقبل کے لیے ضروری ہیں، خط چارج شیٹ نہیں لیکن 6 نکات تلخ حقیقت ہیں، جو پارٹیاں بینیفشری ہیں وہ چاہتی ہیں ملک میں سیاسی تناؤ رہے، یہ حکومت عوام کے ووٹ سے نہیں آئی۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا اور عدلیہ کو آزاد کیا جائے، پاکستان کی جمہوریت کو بحال کیا جائے، دہشت گردی اور معاشی مسئلہ پاکستان کا مسئلہ ہے بانی کا مسئلہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ریاست کے آزاد شہری ہیں ہم ریاستی غلام نہیں ہیں، پاکستان کے مسائل کو حل کرنا ہوگا، بانی کروڑوں دلوں کی دھڑکن ہیں وہ خواب بن کر آنکھوں میں موجود ہیں۔
بالآخر امریکی خاتون چلی گئی
ان کا کہنا تھا کہ 8 فروری سے پہلے پکڑ دھکڑ شروع کر دی ہیں، عدالتوں میں ججوں کی نوکریوں پر لگنے والی لوٹ سیل پاکستان کے انصاف کے لیے بہتر نہیں ہے، ہم اپنے ورکرز اور رہنماؤں کے لیے فئیر ٹرائل چاہتے ہیں۔فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم رعایت نہیں چاہتے، جنہوں نے پی ٹی آئی کو چھوڑا وہ آزاد ہیں، ہم چاہتے ہیں جیل ٹرائل ختم کریں اور اوپن کورٹ میں بانی کو پیش کریں، میں نے کبھی دباؤ نہیں لیا اور میں دکھی نہیں ہوں۔
کون زیادہ بولتا ہے مرد یا خاتون ؛ نئی تحقیق سامنے آگئی
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات سے نکلنے کے لیے حل نکالیں، وہ عدلیہ جو سو رہی ہے ہمیں ان سے کوئی توقع نہیں رہی، آج عدالتی حکم تھا ملاقات ہو لیکن نہیں ہوئی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم نہیں مانے جاتے۔فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ میری گرفتاری شاہ محمودقریشی، یاسمین راشد اور دیگر اسیران سے زیادہ نہیں ہے۔
قبل ازیں عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری کو راولپنڈی پولیس نے گرفتار کرلیا تھا اور فواد چوہدری نے گرفتاری کی تصدیق بھی کی تھی۔ایکسپریس نیوز کے مطابق فیصل چوہدری کو اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 کے باہر سے پولیس نے گرفتار کیا اور اڈیالہ چوکی روانہ ہوگئے۔
گرین شرٹس کا دلفریب انداز، گرین جرسی کی رونمائی کردی
یہ بھی پڑھیں : سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سمیت دیگر کیسز سماعت کیلئے مقرر
پولیس فیصل چوہدری کے زیر استعمال گاڑی بھی چوکی اڈیالہ لے گئی، فیصل چوہدری کے ساتھ مبشر مقصود اعوان، فیصل نیازی، عمران نیازی ایڈووکیٹس بھی پولیس چوکی اڈیالہ چلے گئے تاہم بعدازاں ان کو رہا کردیئے جانے کی خبر سامنے آئی تھی ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز فیصل چوہدری عمران خان سے ملنے اور مقدمے کی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تو انہیں گیٹ پر روک دیا گیا تھا جس پر انہوں ںے جیلر کو مغلظات بکیں تھیں۔دوسری جانب پاکستان بار کونسل نے وکیل فیصل چوہدری کو اڈیالہ جیل میں روکے جانے اور گرفتار کیے جانے پر اظہار تشویش کیا ہے۔
پاکستان بار کونسل نے کہا ہے کہ وکیل کو عدالتی کارروائی میں شمولیت سے روکنا انصاف کے راستے میں رکاوٹ ہے، فیصل چوہدری جیل میں قائم انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہونے کیلئے گئے تھے، جیل حکام کے پاس فیصل چوہدری کو روکنے اور گرفتار کرنے کا کوئی جواز نہیں۔
بار کونسل نے مزید کہا کہ وکلاء اپنا پیشہ ورانہ کام کرتے ہیں سیاسی جماعتوں سے نہ جوڑا جائے، پنجاب پولیس کے ہاتھوں وکلاء کی گرفتاری و گھروں پر چھاپوں کی بھی مذمت کرتے ہیں۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری انہوں نے کہا کہ فیصل چوہدری کو فیصل چوہدری نے کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل کے پی ٹی آئی کرتے ہیں نہیں ہے کے لیے
پڑھیں:
آج کی سزا کے بعد ثاقب نثار ہوں یا بانیٔ پی ٹی آئی سب کو سزا ملے گی: طلال چوہدری
وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری—فائل فوٹووزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ آج فوج نے عملی طور پر ثابت کیا ہے کہ سب کو احتساب کا سامنا کرنا پڑتا ہے، آج کی سزا کے بعد ثاقب نثار ہوں یا بانیٔ پی ٹی آئی سب کو سزا ملے گی۔
’جیو نیوز‘ کے سوال پر کہ کیا جنرل باجوہ بھی اس گروپ کا حصہ تھے انہیں بھی سزا ملنی چاہیے؟ طلال چوہدری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس بات کا فیصلہ اس ادارے نے ایک تگڑا احتساب کر کے دیا ہے، وہ کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ اڈیالہ سمیت جہاں بھی انتشار پھیلایا گیا، وہاں قانون حرکت میں آئے گا، خیبرپختونخوا حکومت کے وسائل استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیرِ مملکت نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد عدلیہ کو بھی چاہیے کہ تیزی سے انصاف کے تقاضے پورے کرے، اس فیصلے کی پریس ریلیز کا آخری پیرا معنی خیز ہے، اس پر غور کرنا چاہیے، انہیں خود اپنا احتساب کرنا چاہیے، اس سے پہلے کہ کوئی اور کرے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ فیض حمید عہدے پر نہ ہوتے تو بانیٔ پی ٹی آئی کی کبھی حکومت بھی نہ بنتی، 9 مئی کے فیصلے کب ہوں گے؟ کیا قیامت والے دن ہوں گے؟ وہ ادارہ جسے کہتے تھے کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکتا، آج ایک مثال قائم کی ہے، باقی کب کریں گے؟ وہ سیاسی جماعت جو اس میں شامل رہی ہے وہ اپنی خود احتسابی کب کرے گی؟
انہوں نے کہا کہ کون سا سیاست دان تھا اور سیاسی جماعت تھی جو مستفید ہوتی رہی، جنہوں نے اپنے اتنے بڑے افسر کو سزا دی کیا وہ چاہیں گے، باقی کسی کو معافی ملنی چاہیے، یہ گٹھ جوڑ تھا سب کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہونا چاہیے، اس گٹھ جوڑ اور غیر آئینی اقدام کا نقصان پاکستان کو ہوا ہے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ ایم کیو ایم نے بھی اپنے بانی سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا، بانی پی ٹی آئی بھی وہی سب کچھ کر رہے ہیں جو بانی ایم کیو ایم کرتے تھے۔
طلال چوہدری سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ کو بانیٔ پی ٹی آئی کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل ہوتا دکھائی دے رہا ہے؟
جواب میں وزیرِ مملکت نے کہا کہ جس طرح کے حالات ہیں سب کو پتہ ہے، بانیٔ پی ٹی آئی اور فیض حمید کا گٹھ جوڑ تھا، بانیٔ پی ٹی آئی کی سیاست ہی فیض حمید کے گرد گھومتی تھی، فیض حمید عہدے پر نہ ہوتے تو بانیٔ پی ٹی آئی کی کبھی حکومت بھی نہ بنتی۔
انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی جب اپوزیشن میں تھے اس وقت بھی ان کا گٹھ جوڑ تھا، ان تمام کے پیچھے جو آرکیٹیکٹ تھا وہ پکڑا گیا ہے، جو اس کے ساتھ بینفشری تھا جس نے فائدہ لینا تھا اس کو بھی کٹہرے میں آنا چاہیے، یہ ایک کلب بنا ہوا، سب نے سوچا تھا ہم ایک دوسرے کو فائدہ دیں گے۔