پاسپورٹ دفاتر کے باہر ایجنٹ مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: ملک بھر میں پاسپورٹ دفاتر کے باہر سرگرم ایجنٹ مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن کی تیاری شروع کردی گئی۔
ڈی جی پاسپورٹس مصطفی جمال قاضی نے تمام ریجنل پاسپورٹ دفاتر کو یومیہ مانیٹرنگ رپورٹ ہیڈکوارٹرز جمع کروانے کی ہدایت جاری کردی۔
ذرائع کے مطابق پاسپورٹ دفاتر کے باہر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ایجنٹس پر کڑی نظر رکھنے کے لیے ہیڈکوارٹرز کی خصوصی ٹیم بھی سرپرائز وزٹ کرے گی، جب کہ روزانہ کی بنیاد پر مقدمات درج کر کے گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔ لاہور کے گارڈن پاسپورٹ دفتر کے باہر کارروائی کرتے ہوئے ایک ایجنٹ کو گرفتار کر لیا گیا جس کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔
مذاکرات سے انکار؛ ہماری سلامتی کو خطرے میں ڈالا تو امریکہ کی سیکورٹی کو خطرہ ہوگا؛ ایران کا دو ٹوک موقف
ڈی جی پاسپورٹس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ایجنٹ مافیا کے خلاف کارروائی میں انتظامیہ کا ساتھ دیں اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی فوری اطلاع دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں 24/7 پاسپورٹ دفاتر کا دائرہ کار وسیع کیا جا رہا ہے تاکہ شہریوں کو کسی رکاوٹ کے بغیر آسان اور باوقار انداز میں پاسپورٹ پراسیسنگ کی سہولت حاصل ہو سکے۔
ڈی جی پاسپورٹس کے مطابق پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر کی تمام شکایات کو دور کر دیا گیا ہے، اور شہریوں کو مقررہ وقت سے بھی کم عرصے میں پاسپورٹ کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔ ان اقدامات کا مقصد پاسپورٹ کے حصول کے عمل کو شفاف اور بدعنوانی سے پاک بنانا ہے تاکہ عوام کو کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
حماس اسرائیل کے تین یرغمالی مردوں کو آج رہا کرے گی
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: لاہور پاسپورٹ دفاتر کے باہر کے خلاف
پڑھیں:
پشاور ہائیکورٹ کا درخواست گزار افغان طالبہ کو داخلے کے عمل سے نہ نکالنے کا حکم
—فائل فوٹوپشاور ہائی کورٹ نے درخواست گزار افغان طالبہ کو داخلے کے عمل سے نہ نکالنے کا حکم دے دیا۔
افغان طالبہ کی داخلہ سے متعلق درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے گزشتہ سماعت کا حکمنامہ جاری کر دیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار طالبہ کو افغان پاسپورٹ نہ ہونے کی بنیاد پر داخلے کے عمل سے نہ نکالا جائے۔ افغان طلبہ کو مخصوص سیٹوں پر داخلہ کے لیے افغان پاسپورٹ اور ویزا رکھنا ضروری ہے۔
پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ درخواست گزار طالبہ کے وکیل کے مطابق پاک افغان بارڈر بند ہے، بارڈر کی بندش سے پاسپورٹ کے حصول میں کچھ وقت لگے گا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق انہیں پاسپورٹ نہ ہونے کی بنیاد پر داخلہ سے محروم رکھا جا رہا ہے، فریقین اس حوالے سے تفصیلی جواب جمع کریں، اس دوران افغان طالبہ کو داخلے کے عمل سے نہ نکالا جائے۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ درخواست پر مزید سماعت 30 دسمبر تک ملتوی کی جاتی ہے۔