پاک فوج کے میجر وقاص نے لاوارث بچی کو گود لیکر مثال قائم کردی
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
پاک فوج کے افسر میجر وقاص نے لاوارث بچی کو گود لیکر مثال قائم کردی۔
رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے آفیسر و جوان دفاع وطن، رفاہ عامہ کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدری کےجذبے سے بھی سرشار ہیں، 7 فروری 2025 کو نوشہرہ کے ایک مقامی قبرستان میں شیر خوار بچی کو زندہ دفن کیے جانے کا المناک واقعہ پیش آیا، جس کے بعد 1122 ریسکیو کی ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بچی کو بچا کر مقامی ہسپتال منتقل کیا
شیرخوار بچی کے اس واقعہ کا علم جب رسالپور میں کورس کرنے والے میجر وقاص کو ہوا تو وہ ہسپتال پہنچ گئے، میجر وقاص نے قانونی کارروائی کو مکمل کرتے ہوئے سول کورٹ کے ذریعے بچی کو گود لے لیا، میجر وقاص کے اس قدم کو سوشل میڈیا اور مقامی پشتو چینلز پر زبردست پذیرائی ملی ہے۔
رپورٹ کے مطابق عوام کی جانب سے آرمی آفیسر کی جہاں ہمت و دلیری کی تعریف کی جاتی ہے وہاں میجر وقاص کے اس انسانی جذبے کو بھی سراہا گیا ہے، میجر وقاص کا یہ انسانی ہمدردی پر مبنی واقعہ مقامی افراد کے ساتھ ساتھ پوری قوم کیلئے ایک بہترین پیغام ہے۔
یہ واقعہ اس بات کا غماز ہے کہ انسانیت اور ہمدردی کا جذبہ آج بھی زندہ ہے، اس واقعہ نے ثابت کیا ہے کہ پاک فوج دیگر شعبوں کی طرح انسانی ہمدردی میں بھی اپنی مثال آپ ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور: سندر میں کار پر فائرنگ سے خاتون سمیت 6 افراد زخمی
لاہور:سندر میں کار سوار فیملی پر فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے۔
واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق زخمی ہونے والوں میں حاجی نواز، ان کی اہلیہ حاجن کلثوم، بیٹا ندیم نواز، بھائی ملک ناصر، سیکورٹی گارڈ شاہد عباس اور اویس محمود شامل ہیں۔
دو زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق فائرنگ کا واقعہ گزشتہ شب پیش آیا جب حاجی نواز اپنی فیملی کے ہمراہ گاڑی میں سوار تھے۔ ایف آئی آر کے مطابق گاڑی کو مرتضیٰ عرف پپو نے کٹ مارا، جس پر تلخ کلامی ہوئی اور بعدازاں حملہ کر دیا گیا۔
واقعہ کا مقدمہ نمبر 1383/25 محمد نواز کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے جس میں 12 کے قریب ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جن میں ملک مرتضیٰ عرف پپو، ملک مصطفی عرف کالو، علی مرتضیٰ، خضر، عنصر، اسد اور دیگر شامل ہیں۔
پولیس نے چار ملزمان مرتضیٰ، طاہر عباس، علی مرتضیٰ اور محمد رستم حیات کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔ ایس پی صدر ڈاکٹر غیور احمد خان نے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کی ہدایت پر اسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی۔
ڈی آئی جی فیصل کامران نے کہا کہ دو مخالف گروپوں مرتضیٰ عرف پپو گروپ اور نواز عرف گڈو جلیانیا گروپ کے درمیان جھگڑا ہوا تاہم کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ واقعہ کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر موجود ہے اور تفتیشی ٹیموں نے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث تمام افراد کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔