افغان شہریوں کی پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت ایک بار پھر سامنے آگئے۔ شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ہونے والا دہشتگرد افغان شہری نکلا، سیکیورٹی فورسز نے 6 فروری کو شمالی وزیرستان کےعلاقے دتہ خیل میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت لقمان خان عرف نصرت (افغان نیشنل) کے طور پر ہوئی، جو کمال خان کا بیٹا ہے اور افغانستان کے صوبہ خوست کے ضلع سپیرا کا رہائشی ہے۔ افغان شہری ہونے کے ناتے دہشتگرد لاش کی حوالگی کے لیے عبوری افغان حکومت کے حکام سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پشین اور ژوب میں آپریشن، 2 خوارجی ہلاک 5 گرفتار: آئی ایس پی آر

آئی ایس پی آر کے مطابق اس طرح کے واقعات واضح طور پر پاکستان میں دہشتگردی کی سرگرمیوں میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا ناقابل تردید ثبوت ہیں۔ توقع ہے کہ عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور دہشتگردوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشتگردی کی کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کا استعمال روکے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایس پی آر افغان شہری دہشتگردی عبوری افغان حکومت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا ئی ایس پی ا ر افغان شہری دہشتگردی عبوری افغان حکومت شمالی وزیرستان افغان شہری ایس پی

پڑھیں:

خیبر پختونخوا: سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز، خوارج کمانڈر ذبیح اللّٰہ سمیت 6 دہشتگرد ہلاک

فوٹو: فائل

سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو مقامات پر جھڑپوں کے دوران 6 خوارج کو ہلاک کردیا۔

سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں خوارج کی موجودگی کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر آپریشن کیا، جس میں 6 خوارج ہلاک ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق 20 اور 21 اپریل کو خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں دو جھڑپیں ہوئیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں آپریشن کیا، آپریشن خوارج کی موجودگی کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا۔

سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا، آپریشن کے دوران 5 خوارج ہلاک کیے گئے۔

جنوبی وزیرستان میں خفیہ اطلاع پر ایک اور آپریشن کیا گیا جس میں خارجی کمانڈر ذبیح اللّٰہ عرف زکران کو ہلاک کردیا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ذبیح اللّٰہ سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔ دہشتگرد ذبیح اللّٰہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ علاقے میں مزید خوارج کی موجودگی کے پیشِ نظر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کے مکمل خاتمے کیلئے پُرعزم ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخواہ میں سکیورٹی فورسز نے دو مختلف آپریشن، 6 خوارج کو ہلاک کردیا گیا
  • وزیر اعظم کا6 خوارجی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین 
  • سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں ؛6 خوارج جہنم واصل
  • خیبرپختونخوا: سیکیورٹی فورسز نے انتہائی مطلوب دہشتگرد سمیت 6 خوارج کو ہلاک کردیا
  • سیکیورٹی فورسز کی خیبر پختونخوا میں دو کارروائیوں کے دوران چھ دہشتگرد ہلاک
  • خیبر پختونخوا: سکیورٹی فورسز کے 2 آپریشنز، سرغنہ سمیت 6 خوارج ہلاک
  • خیبر پختونخوا میں دو کارروائیاں، انتہائی مطلوب ذبیح اللہ عرف ذاکر سمیت 6 خوارج ہلاک
  • خیبر پختونخوا: سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز، خوارج کمانڈر ذبیح اللّٰہ سمیت 6 دہشتگرد ہلاک
  • شمالی وزیرستان میں دوسرے روز بھی کرفیو نافذ
  • شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی خدشات کے باعث کرفیو نافذ