قانون ساز اسمبلی میں سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی قراردادوں پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ کارڈیک ہسپتال میں ایک شہری کی دوران علاج موت پر حکومت نے کچھ ڈاکٹرز کے خلاف انکوائری کروائی ہے۔ یہ تاثر دینا غلط ہے کہ ادارے غیر فعال ہو گے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ کارڈیک ہسپتال مظفرآباد میں ڈاکٹرز کی لاپرواہی کی نسبت غیر جانبدار انکوائری کرائی گئی جس کی روشنی میں ذمہ داران کے خلاف انضباطی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ موسمیاتی تغیر اور خشک سالی کے حوالے سے درپیش چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے موجودہ حکومت نے گزشتہ کابینہ اجلاس میں ٹاسک فورس قائم کی ہے۔ مہاجرین کی شناخت کو شناختی کارڈ پر درج کرنے کی رائے بہترین تجویز ہے، اس پر قرارداد سے مکمل اتفاق ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا عمل قائد حزب اختلاف کے مشورے سے آئندہ چند دنوں میں مکمل ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان کی قراردادوں پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ کارڈیک ہسپتال مظفر آباد فعال ہے، کارڈیک ہسپتال میں ایک شہری کی دوران علاج موت پر حکومت نے کچھ ڈاکٹرز کے خلاف انکوائری کروائی ہے۔ یہ تاثر دینا غلط ہے کہ ادارے غیر فعال ہو گے ہیں یہ قطعی طور پر مناسب بات نہیں ہے۔موسمیاتی تغیر کے سدباب کے لیے جنگلات کا تحفظ یقینی بنایا گیا ہے۔ ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، رویے بدلنا ہوں گے۔‘‘ٹاسک فورس’’اس حوالے سے آئندہ دو ہفتوں میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔انہوں نے کہا کہ آئین کا بنیادی تقاضا ہے کہ الیکشن میں جانے سے پہلے‘‘حلقہ بندیاں’’مردم شماری اور الیکشن ایکٹ کی بنیاد پر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے اعداد و شمار حکومت آزادکشمیر کو اب مل جانے چاہیے۔یہی اہم وقت ہے جس میں نادرا سے رابطہ کرنا چاہیے ، علاوہ ازیں مہاجرین کی ووٹر لسٹوں کی بھی گھر گھر جا کر تصدیق کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ اس معاملہ سے متعلقہ اور دیگر دو پیش کی گئی قراردادوں سے 100 فیصد اتفاق ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں سے کچھ قراردادیں ادارہ شماریات کے پاس بھیجی گئیں جن میں ایک قرارداد’مقامی زبانوں‘سے متعلق تھی جس میں’مردم شماری‘ کے دوران زبان کے ’خانہ‘ میں مقامی زبانوں کے اندراج کا مطالبہ کیا گیا۔مہاجرین جموں و کشمیر کی شناخت کے ’خانے‘ کا مطالبہ بھی کیا گیا۔وزیراعظم آزادکشمیر نے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اخلاقی اور سیاسی تقاضا بھی ہے کہ ایسا نام چنا جائے جو غیر متنازعہ ہو، اس حوالے سے قائد حزب اختلاف سے مشاورت جاری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ حوالے سے انہوں نے

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ نے خلع کی صورت میں خواتین کے حق مہر کے حوالے سے اصول وضع کردیے

لاہور ہائیکورٹ نے خلع کی صورت میں خواتین کے حق مہر کے حوالے سے اصول وضع کردیے، جسٹس راحیل کامران نے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

جسٹس راحیل کامران نے آصف محمود کی جانب سے دائر اپیل پر 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، انہوں نے ٹرائل کورٹ کی جانب سے خلع کے باوجود بیوی کو 2 لاکھ حق مہر دینے کا فیصلہ درست قرار دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق اگر کوئی خاتون اپنے شوہر کی بدسلوکی پر خلع لے تو حق مہر کی حقدار اور اگر خاوند سے صرف ناپسندیدگی کی بنیاد پر خلع لے تو اس صورت میں حق مہر کی حقدار نہیں رہتی۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: ڈانس پارٹی سے گرفتار ملزمان کی ویڈیو بنا کر وائرل کرنے پر پولیس کیخلاف اظہار برہمی

عدالت نے شہری آصف محمود کی ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاشرے میں ہر طبقے کا شخص بیٹیوں کا جہیز دیتا ہے جو کہ گہرا رواج بن چکا ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق اسلامی قانون کے  تحت شوہر پر حق مہراس وقت تک واجب ہے، جب تک کہ بیوی اس کی جانب سے بغیر وجہ خلع کی درخواست نہ کرے، موجودہ کیس میں خاتون نےاپنے شوہر کی طرف سے ظلم اور توہین آمیز رویے کے قابل اعتماد ثبوت فراہم کیے۔

عدالتی فیصلے میں قرآنی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نکاح نامہ بیوی اور شوہر کے درمیان ایک جائز اور پابند معاہدہ ہے، جب تک اس معاہدے کی شرائط سے انحراف کرنے کی قانونی بنیاد نہ ہو، شوہر اپنی ذمہ داری پوری کرنے کا پابند ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ میں پولیس کے نجی ٹارچر سیل کے خلاف دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جب بیوی اس بنیاد پر خلع طلب کرتی ہے کہ وہ اپنے شوہر کو ناپسند کرتی ہے تو وہ اپنا حق مہر کا حق کھو دیتی ہے، اگر شوہر کا طرز عمل بیوی کو خلع لینے پر مجبور کرتا ہے تو اسکا مہر کا حق برقرار رہتا ہے۔

فیصلے کے مطابق موجودہ کیس میں بیوی نے خلع کی بنیاد پر شادی توڑنے کا حکم نامہ حاصل کیا اور شوہر پر بدسلوکی اور توہین آمیز رویے کے الزامات لگائے، موجودہ کیس میں شادی 9 سال تک برقرار رہی جو ثابت کرتی ہے کہ بیوی نے اپنی ذمہ داری پوری کی ہیں۔

بیوی نے خلع کے بعد حق مہر اور جہیز کی واپسی کے لیے دعویٰ دائر کیا، ٹرائل کورٹ نے بیوی کا دعویٰ تسلیم کرتے ہوئے سامان جہیز اور حق مہر کی رقم دینے کا حکم دیا، درخواست گزار نے ٹرائل کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ خلع لینے کے باعث بیوی کی حق مہر کی حقدار نہیں رہی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

تحریری فیصلہ توہین آمیز رویے ٹرائل کورٹ جسٹس راحیل کامران جہیز حق مہر خلع طلاق ظلم لاہور پائیکورٹ ناپسندیدگی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
  • ٹی ایچ کیو ہسپتال :انسدادِ پولیو مہم کا آغاز،عمران نذیر نے بچوں کوپولیو قطرے پلائے 
  • سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کیخلاف ڈاکٹرز کی ہڑتال، او پی ڈیز بند، پولیو ورکرز کا بھی احتجاج
  • جناح اسپتال کے ڈاکٹر پر تشددکا معاملہ، احتجاج پر ینگ ڈاکٹرز تقسیم، مطالبات بھی سامنے آگئے
  •  امت کا حوالہ حضور ؐکے ساتھ عظیم تعلق، رشتہ اور نسبت ہے،پیر نقیب الرحمن
  • لاہور ہائیکورٹ نے خلع کی صورت میں خواتین کے حق مہر کے حوالے سے اصول وضع کردیے
  • ہسپتال میں 77 سالہ بزرگ پر ڈاکٹر کا بہیمانہ تشدد ، ویڈیو وائرل
  • ریاست بھر کی یکساں ترقی و خوشحالی اور تمام علاقوں کیلئے سہولیات کی فراہمی میرا منشور ہے، چوہدری انوارالحق
  • پنجاب میں اسپتالوں کی نجکاری کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری
  • لاہور میں نامعلوم ملزمان کی تیزاب گردی،دوافراد زخمی