اسلام آباد (نمائندہ جسارت) جسٹس یحییٰ آفریدی کے بطور چیف جسٹس پاکستان 100 دن مکمل ہونے پرکارکردگی رپورٹ جاری کردی گئی۔ پاکستان کا نظام عدل بہتری کی جانب گامزن ہیں اور چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے 100 روز میں بڑے اقدامات سامنے آئے ہیں جبکہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں زیر التوا 8 ہزار مقدمات نمٹائے گئے اور مقدمات کی جلد سماعت کا مکینزم وضع کرنے اور جیل ریفامرز کے آغاز سمیت کئی اصلاحات کی گئیں۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے پہلے 100 دن، عدالت عظمیٰ کے زیر التوا مقدمات میں 3 ہزار کی بڑی کمی واقع ہوئی۔اعلامیہ کے مطابق عدالت عظمیٰ نے 8 ہزار 174 مقدمات کا فیصلہ کیا، عدالت عظمیٰ میں 4 ہزار 963 نئے مقدمات کا اندراج ہوا۔عدالت عظمیٰ کے اعلامیہ کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے 2 میٹنگز میں ججز کیخلاف 46 شکایات کا جائزہ لیا، جوڈیشل کونسل نے ججز کیخلاف 40 شکایات کو نمٹایا۔اعلامیہ کے مطابق جوڈیشل کونسل نے 5 شکایات پر 5 ججز سے ابتدائی جواب مانگا، جج کیخلاف ایک شکایات پر مزید تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔رپورٹ کے مطابق عدالت عظمیٰمیں میرٹ پر تمام ہائی کورٹس سے 5 سینئر ججز نامزد کیے گئے اور تمام 5 ہائی کورٹس میں 36 ایڈیشنل ججز کی تعیناتی ہوئی۔ عدالت عظمیٰسے جاری اعلامیے کے مطابق عدالتی اصلاحات میں اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کے لیے ’’ آن لائن فیڈ بیک فار ‘‘ جاری کیا گیا، عدلیہ نے ٹیکس سے متعلق مقدمات کی جلد سماعت کے لیے ان کی درجہ بندی کا نظام متعارف کروایا۔ ججز اور وکلا کی استعدادکار بڑھانے کے لیے تربیتی کورسز بھی کرائے جا رہے ہیں اور قلیل مدتی ، وسط مدتی اور طویل مدتی اہداف کے تحت عدالتی عمل مزید منظم کیا جا رہا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عدالت عظمی ا فریدی کے جسٹس یحیی چیف جسٹس کے مطابق

پڑھیں:

ایک سال بعد جرم یاد آنا حیران کن ہے، ناانصافی پر عدالت آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی، سپریم کورٹ

ایک سال بعد جرم یاد آنا حیران کن ہے، ناانصافی پر عدالت آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی، سپریم کورٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 22 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)سپریم کورٹ میں نو مئی مقدمات میں صنم جاوید کی بریت کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر ناانصافی ہو رہی ہو تو ہائی کورٹ کو آنکھیں بند نہیں رکھنی چاہئیں۔
دوران سماعت پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ صنم جاوید کے ریمانڈ کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر ہوئی جس پر عدالت نے اپنے اخیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ملزمہ کو مقدمے سے بری کر دیا۔جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ایسے کیسز میں پہلے ہی عدالت ہدایت دے چکی ہے کہ 4 ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اب یہ مقدمہ کیوں چلایا جا رہا ہے؟۔انہوں نے واضح کیا کہ اگر ناانصافی ہو تو عدالت آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی۔ حتی کہ ہائیکورٹ کو اگر ایک خط بھی ملے تو وہ اپنے اختیارات استعمال کر سکتی ہے۔
جسٹس صلاح الدین نے کہا کہ کریمنل ریویژن میں ہائیکورٹ کے پاس سوموٹو کے اختیارات بھی ہوتے ہیں۔جسٹس اشتیاق ابراہیم نے پنجاب حکومت سے سوال کیا کہ کیا ایک سال بعد یاد آیا کہ ملزمہ نے جرم کیا ہے؟۔معزز جج نے طنزیہ انداز میں کہا کہ کل کو شاید میرا یا کسی اور کا نام بھی نو مئی مقدمات میں شامل کر دیں۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔
اسی نوعیت کے ایک اور مقدمے میں جی ایچ کیو حملے کے کیس میں شیخ رشید کی بریت کے خلاف پنجاب حکومت نے وقت مانگا تاکہ شواہد پیش کیے جا سکیں۔ اس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ التوا مانگنا ہو تو آئندہ اس عدالت میں نہ آنا۔انہوں نے مزید کہا کہ التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی دیا جا سکتا ہے، جبکہ سپیشل پراسیکیوٹر نے اعترافی بیانات پیش کرنے کی اجازت مانگی۔
جسٹس کاکڑ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خدا کا خوف کریں، شیخ رشید 50 بار ایم این اے بن چکا ہے، وہ کہاں بھاگ جائے گا؟۔ زمین گرے یا آسمان پھٹے اس عدالت میں قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہوگا۔عدالت نے سماعت آئندہ ہفتے مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو واضح پیغام دیا کہ قانونی تقاضے مکمل کیے بغیر محض سیاسی نوعیت کے دلائل قابلِ قبول نہیں ہوں گے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکا کے ساتھ معاشی روابط اور ٹیرف کا معاملہ، وزیرخزانہ کا اہم بیان سامنے آگیا امریکا کے ساتھ معاشی روابط اور ٹیرف کا معاملہ، وزیرخزانہ کا اہم بیان سامنے آگیا سینیٹ اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر، چیئرمین سینیٹ نے ثانیہ نشتر کا استعفیٰ قبول کیا اور معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوا دیا ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر عبداللہ کو سیالکوٹ میں بہترین سفیر کے ایوارڈ سے نوازا گیا طعنہ دینے والے ہمارے ووٹوں سے ہی صدر بنے ،بلاول کی حکومت پر سخت تنقید سے متعلق رانا ثنا کا ردعمل نہروں کا معاملہ،خیبرپختونخوا حکومت چشمہ رائٹ کینال منصوبے کیلئے متحرک ہوگئی لیگی وزرا بیان بازی کر رہے ہیں، نواز اور شہباز اپنے لوگوں کو سمجھائیں، شرجیل میمن TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ایک سال بعد جرم یاد آنا حیران کن ہے، ناانصافی پر عدالت آنکھیں بند نہیں رکھ سکتی، سپریم کورٹ
  • ایئرمارشل جواد سعید کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور بغاوت کے مقدمات میں سزا سنائی گئی ہے.نمائندہ پاک فضائیہ
  • التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا،التوا مانگنا ہو تو آئندہ عدالت میں نہ آنا،سپریم کورٹ کی پراسیکیوٹر کو تنبیہ 
  • سپریم کورٹ: 9 مئی مقدمات میں صنم جاوید اور شیخ رشید کی بریت پر حکومت کو عدالت کا دو ٹوک پیغام
  • شاہین شاہ آفریدی کو گولڈ پلیٹڈ آئی فون کا تحفہ، ویڈیو وائرل
  • جسٹس منصور علی شاہ نے قائمقام چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھا لیا
  • ڈھائی ہزار پاکستانی کام کرتے ہیں،فوڈ چین پر حملہ اچھی بات نہیں،عظمیٰ بخاری
  • 9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد
  • جسٹس یحییٰ آفریدی پرسوں چین  کے دورے پر روانہ، جسٹس منصور  قائم مقام چیف جسٹس ہونگے
  • اسد عمر کی تین مقدمات میں 13 مئی تک عبوری ضمانت منظور