Jasarat News:
2025-04-22@14:16:01 GMT

اے آئی کی مذہبی معاملات میں مدد؟

اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT

اے آئی کی مذہبی معاملات میں مدد؟

واشنگٹن ڈی سی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی میزبانی میں ہونے والے نیشنل پریئر بریک فاسٹ (قومی دعائیہ ناشتہ) میں دنیا بھر کے مذہبی رہنما، دانشور، اور حکومتی شخصیات شریک ہوئیں۔ اس باوقار اجتماع میں بادشاہی مسجد لاہور کے امام، مفتی سید عبد الخبیر آزاد بھی مدعو تھے، مولانا عبد الخبیر آزاد 22 سال سے لاہور کی تاریخی بادشاہی مسجد کے امام ہیں۔ ان کے والد مولانا عبدالقادر آزاد بھی بادشاہی مسجد کے امام رہے۔ آزاد خاندان گزشتہ 50 سال سے بادشاہی مسجد کی امامت سے منسلک ہے۔ مولانا خبیر آزاد نے عربی اور اسلامیات میں ایم اے کیا ہے جبکہ گزشتہ 15 برسوں سے وہ رویت ہلال کمیٹی پاکستان کے رکن بھی ہیں اور اب انہیں کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، واشنگٹن کی اس سرکاری روایتی تقریب میں اتفاق سے میں بھی مدعو تھا جہاں مفتی آزاد سے میری ملاقات ہوئی، ہمارا موضوع بحث آرٹی فیشل انٹیلی جنس (AI) کا مذہبی تعلیم کے فروغ کے حوالے سے کردار تھا۔ اس موقع پرانہوں نے پہلی بار مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کا تجربہ کیا۔ میں نے مفتی سید عبد الخبیر آزاد کو میٹا اے آئی رے بین (Meta AI Ray-Ban) چشمے اور چیٹ جی پی ٹی (ChatGPT) کے استعمال کا موقع فراہم کیا، جس سے وہ خاصے متاثر ہوئے۔

مفتی صاحب نے AI اسمارٹ چشموں کے ذریعے تصاویر لینے، ویڈیوز بنانے، اور AI سے چلنے والی دیگر خصوصیات کے استعمال کا تجربہ کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنے فون میں چیٹ جی ٹی پی انسٹال کیا اور اس کے ذریعے سوالات کے جوابات حاصل کرنے، خطبات کی تیاری، اور دینی رہنمائی کے لیے اس کے ممکنہ استعمال کو سمجھا۔

مفتی عبد الخبیر آزاد نے مساجد میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے امکانات پر گہری دلچسپی ظاہر کی اور اس بات کو تسلیم کیا کہ مصنوعی ذہانت علما اور آئمہ کرام کے لیے ایک جدید اور مددگار ذریعہ ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے خاص طور پر اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں ہزاروں آئمہ کو AI اور ڈیجیٹل ٹولز کی تربیت دی جائے تاکہ وہ اپنے خطبات، درس و تدریس، اور عوامی رہنمائی کے عمل کو مزید مؤثر بنا سکیں۔ میں نے انہیں اس حوالے سے پاکستان میں ایک جامع AI ٹریننگ پروگرام شروع کرنے کی تجویز دی، جسے مفتی صاحب نے خوش دلی سے قبول کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر علما اور دینی رہنما AI جیسے جدید ٹولز کا صحیح استعمال سیکھ لیں، تو یہ دین کی اشاعت، عوامی مسائل کے حل، اور نئی نسل سے مؤثر انداز میں جْڑنے کا بہترین ذریعہ ثابت ہو سکتا ہے۔

نیشنل پریئر بریک فاسٹ جہاں مذہبی اور سیاسی رہنماؤں کے مابین عالمی مکالمے کا اہم موقع ہوتا ہے، وہیں یہ تقریب دین اور جدید ٹیکنالوجی کے امتزاج پر غور و فکر کا بھی ایک نیا موڑ ثابت ہوئی۔ مفتی سید عبد الخبیر آزاد کی دلچسپی اور کھلے ذہن کا مظاہرہ اس بات کی علامت ہے کہ مذہب اور ٹیکنالوجی ایک ساتھ چل سکتے ہیں، اور جدید دور کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے علما کو بھی ٹیکنالوجی سے آراستہ ہونا ہوگا۔ یہ ملاقات محض ایک آغاز تھی۔ اگلا قدم پاکستان کے آئمہ کرام کو AI سے روشناس کرانا اور انہیں ڈیجیٹل مہارتیں فراہم کرنا ہے تاکہ وہ مستقبل کی قیادت کر سکیں۔ دین اور ٹیکنالوجی کے امتزاج کا سفر شروع ہو چکا ہے، اور وہی علما آنے والے وقت میں نمایاں ہوں گے جو اس تبدیلی کو قبول کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: عبد الخبیر ا زاد بادشاہی مسجد

پڑھیں:

صرف ایک چمچ شہد کا استعمال کن بیماریوں سے بچاسکتا ہے؟جانیں

شہد ایک قدرتی مٹھاس رکھنے والی غذا ہے جو اپنے اندر بہت سی خوبیاں سمیٹے ہوئے ہے۔

شہد میں شکر، پروٹین، نامیاتی ایسڈز اور دیگر مرکبات کا ایسا پیچیدہ امتزاج ہوتا ہے جو صحت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔

شہد کا استعمال تقریباً ہر گھر میں ہی کیا جاتا ہے لیکن اگر شہد کو اعتدال سے استعمال کیا جائے تو یہ حیرت انگیز فوائد کا خزانہ ہے۔

دماغی صحت کیلئے ضروری

ماہرین شہد کو دماغ کی غذا قرار دیتے ہیں یعنی یہ دماغ کیلئے بہت ضروری ہے۔

روزانہ شہد کا ایک چمچ آپ کے دماغ کی نشوونما کیلئے بہترین ثابت ہوسکتا ہے اور ساتھ ہی یادداشت کو بھی کمزور ہونے سے بچاتا ہے، اس کے علاوہ یہ آپ کے موڈ کو بھی بگڑنے نہیں دیتا۔

الرجی سے بچاؤ

موسم تبدیل ہوتے ہی تو بہت سے لوگوں کو مختلف اقسام کی الرجیز کی شکایت ہوجاتی ہے، گرمی کے موسم میں جلدکی الرجی، ٹھنڈے موسم میں حلق اور گلے سمیت دیگر الرجی عام ہیں ۔

اگر اپ ان سب سے بچنا چاہتے ہیں تو روزانہ شہد کا استعمال مفید ہے۔

دل کی صحت

شہد میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کولیسٹرول اور شریانوں کی سوزش کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں، صبح ایک چائے کا چمچ شہد کھانے سے دل کو صحت مند رکھا جاسکتا ہے۔

جگر سے زہریلے مادوں کو ختم کر تا ہے

اگر شہد کو گرم پانی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو یہ جگر صاف کرنے میں کارگر ثابت ہوسکتا ہے شہد کا استعمال کھانا ہضم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔

ذیابیطس کو کنٹرول کرنا

تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ شہد ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کے لیے مفید ہے، اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ خون میں شکر کی مقدار بھی گھٹ جاتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • صارفین کی حقیقی عمر کی تصدیق کیلئے میٹا نے اے آئی کا سہارا لے لیا
  • صرف ایک چمچ شہد کا استعمال کن بیماریوں سے بچاسکتا ہے؟جانیں
  • ڈریں اس دن سے جب اڈیالہ جیل کا دروازہ ٹوٹ گیا تو معاملات کسی کے ہاتھ میں نہیں رہیں گے، اعتزازاحسن 
  • اگر مذاکرات پہلے کر لیے جاتے تو شاید یہ نوبت نہ آتی
  • رانا ثنا کا ایک بار پھر شرجیل میمن سے رابطہ، پانی کے مسئلے پر مشاورت آگے بڑھانے پر اتفاق
  •  رانا ثنااللہ کا  شرجیل میمن سے دوبارہ رابطہ، آبی تنازعپر مشاورت کو آگے بڑھانے پر اتفاق
  • چین، دنیا کی پہلی ہیومنائیڈ روبوٹ ہاف میراتھن کا انعقاد
  • محبوبہ مفتی کا بھارتی سپریم کورٹ سے وقف ترمیمی قانون کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ
  •  جماعت اسلامی ( جے آئی ) اور انتظامیہ کے مابین معاملات طے پا گئے
  • پی پی سے معاملات کا حل افہام و تفہیم سے چاہتے ہیں، عطا تارڑ